بھارت کی کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کامعاملہ اقوام متحدہ میں اٹھایا ہے ، نفیس زکریا

کشمیر اقوام متحدہ کے سب سے پرانے مسائل میں شامل ہے، اس کی ذمہ داری ہے وہ اس مسئلے کو حل کرے ، بھارت کی جانب سے سپرسونک برہموس میزائل کے تجربہ پر تشویش ہے،پاک افغان سرحد کو دوبارہ جلد کھولا جائے گا، ترجمان دفتر خارجہ بھارتی اراکین کی ایشین پارلیمنٹ اسمبلی میں شرکت ، بھارت کی جانب سے بھارت اور پاکستان کے درمیان سندھ طاس معاہدے کی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنے پر راضی ہونا اچھا عمل ہے پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈ کے مد میں امریکہ کی جانب سی350 ملیں ڈالر کی ادائیگیکا ترجمان نے خیر مقدم کرتا ہے ، افغانستان میں داعش کی موجودگی پر تشویش ہے ، ہفتہ وار بریفنگ

جمعرات 16 مارچ 2017 20:14

بھارت کی کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کامعاملہ اقوام ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مارچ2017ء) پاکستان نے کہا ہے کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق میں بھارت کی جانب سے کشمیر میں کی گئی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا معاملہ اٹھایا ہے۔پاکستان کو بھارت کی جانب سے سپرسونک برہموس میزائل کے تجربہ پر تشویش ہے،پاک افغان سرحد کو دوبارہ جلد کھولا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار ترجمان دفترخارجہ نفیس زکریا نے جمعرات کو میڈیا کو ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ترجمان نے کہا کہ پاکستان نے اقوام متحدہ کی کونسل برائے انسانی حقوق کی34اجلاس میں بھارت کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مسئلہ اٹھایا ہے۔انہوں نے بھارت کی جانب سے کشمیر میں ڈھائے جانے والے مظالم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی افواج نے کمسن بچی کنزہ کو ہلاک اور ایک بچے کو زخمی کیا ہے جبکہ9مارچ سے مختلف واقعات میں7کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ 9مارچ کو بھارتی قابض فوجوں نی15سالہ بچے کو ہلاک کیا اور مختلف علاقوں میں بارود،آنسو گیس اور پیلڈ گن کا بے دریغ استعمال کیا ہے،جس میں100سے زائد کشمیری زخمی ہوئے ہیں اور70 کو گرفتار بھی کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ حریت رہنما بھارتی جیلوں میں پابند سلاسل اور کئی نظر بند ہیں ۔انہوں نے مختلف سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ کشمیر اقوام متحدہ کے سب سے پرانے مسائل میں شامل ہے۔

پاکستان کی اقوام متحدہ میں مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے سابق اور موجودہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کو کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے بریفنگ دی تھی۔ترجمان نفیس زکریا نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی جانب سے پاکستان اور بھارت کے درمیان کشمیر مسئلہ پر ثالثی کی حمایت کی ہے،پاکستان اس کا خیرمقدم کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ اقوام متحدہ کی ذمہ داری ہے کہ کشمیر کے مسئلہ کا حل کرے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں بی جے پی اور دیگر انتفادہ گروپس مسلمان،سکھ اور عیسائیوں کی زندگی اجیرن کی ہوئی ہے اور انہیں ہندو مذہبی میں ریفرنس دائر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہیں معلوم نہیں کہ لندن میں جاری دولت مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم کے مشیر خارجہ سرتاج عزیز کی بھارتی وفد کے ساتھ کوئی ملاقات ہوگی یا نہیں۔ترجمان نے کہا کہ بھارت کے پارلیمنٹ کے ارکان کی ایشین پارلیمنٹ اسمبلی میں شرکت اور بھارت کی جانب سے بھارت اور پاکستان کے درمیان سندھ طاس معاہدے کی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنے پر راضی ہونا اچھا عمل ہے،یہ اجلاس رواں ماہ میں ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ اچھے پڑوسیوں کے تعلقات چاہتا ہے لیکن بھارت کی جانب سے نظرانداز کیا جاتا رہا ہے۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا ہے کہ پاکستان کو بھارت کی جانب سے سپرسونک برھموس میزائل کے تجربہ پر تشویت ہے۔ پاکستان خطے میں امن چاہتا ہے لیکن بھارت کی جانب سے مسلسل روایت اور غیر روایتی ہتھیاروں میں مسلسل اجافہ کر رہا ہے۔

پاکستان کے امریکہ میں سابق سفیر حسین حقانی کے حالیہ بیانات کے حوالے سے نفیس زکریا نے کہا ہے کہ اس حوالے سے پارلیمنٹ میں بحث ہوئی ہے اور وزیر دفاع نے بھی پارلیمنٹ میں بیان دیا ہے، اس حوالے سے مزید کچھ نہیں کہنا چاہتا۔ پاکستان کو کولیشن سپورٹ فنڈ کے مد میں امریکہ کی جانب سی350 ملیں ڈالر کی ادائگی کا ترجمان نے خیر مقدم کیا۔انہوں نے کہا کہ مشیر خارجہ اور افغانستان کے سلامتی کے مشیر کے درمیاں لندن میں ہونے والی ملاقات میں سرحد انتظامات، سرحد پار سے دہشتگردی سمیت دیگر دوطرفہ امور پر بات چیت ہوئی۔

ترجمان نے کہا کہ افغانستان کی زمین پاکستان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے اور کجھ عناصر کو وہاں پر فنڈنگ بھی فراہم کی جارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ننے پاک افغان سرحد کو عارضی طور پر بند کیا ہے اور حالات معمول پر آنے کے بعد دوبارہ کھول دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ افغانستان میں داعش کی موجودگی پر تشویش ہے۔انہوں نے کہا کہ روس اور دیگر ممالک کی جانب سے افغانستان میں قیام عمل کے بارے میں تمام کوششوں کی پاکستان بھی حمایت کرتا ہے اور افغانستان میں قیام امن کا خواہا ہی۔(ولی/طارق سیال)