مقبوضہ کشمیر، بھارتی پولیس نے سید علی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک کوگرفتار کرلیا،پولیس کا صحافیوںپر بدترین تشدد

جمعرات 16 مارچ 2017 19:02

سری نگر۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مارچ2017ء) مقبوضہ کشمیرمیںبھارتی پولیس نے حریت رہنمائوں سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک کو حیدر پورہ سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرنے سے روکنے کیلئے گرفتار کر لیا ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک سید علی گیلانی کے ساتھ ملاقات اوراس کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کیلئے حیدرپورہ پہنچے تھے تاہم انتظامیہ نے انہیں سید علی گیلانی کی رہائش گاہ کے اندر نہیں جانے دیا ۔

پولیس کی اس کارروائی کے خلاف درجنوں حریت رہنماء اور کارکن حیدرپورہ میںجمع ہوگئے اورانہوںنے بھارت مخالف مظاہرے کئے ۔ مظاہرین کی قیادت تینوں اعلیٰ حریت رہنماء کررہے تھے ۔ مظاہرین نے آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف نعرے بلند کئے ۔

(جاری ہے)

اسی دوران پولیس نے سید علی گیلانی ، میر واعظ اور یاسین ملک کو گرفتار کر کے ہمہامہ پولیس اسٹیشن سرینگر منتقل کردیا ۔

گرفتاری سے قبل حریت رہنمائوںنے کشمیری عوام سے کہاکہ وہ وسطی اور جنوبی کشمیرمیں بھارتی لوک سبھا کے انتخابات کا مکمل طورپر بائیکاٹ کریں۔ پولیس نے اس موقع پر بارہ سے زائد صحافیوں اور فوٹو جرنلسٹوں پربھی طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا ۔ یہ صحافی مشترکہ حریت قیادت کی پریس بریفنگ کی کوریج کیلئے حید پورہ آئے تھے ۔ سرینگر میںاسلامک یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سینکڑوں طلباء نے گزشتہ روز کپواڑہ میں بھارتی فوجیوں کی فائرنگ سے شہید ہونیوالی سات سالہ کشمیری بچی کنیزہ کے والدین سے اظہار یکجہتی کیلئے احتجاجی مظاہرے کئے ۔

طلباء نے بچی کے قتل کے خلاف آن لائن مہم بھی شروع کی ۔ ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے اراکین نے بھی سرینگر میں ایک مظاہرے کے دوران بچی کے قتل کی مذمت کی ۔ ضلع کشتواڑ کے رہائشیوں نے میڈیا کو بتایا ہے کہ بھارتی فورسز کے اہلکاروںنے انکی زندگیاںاجیرن بنادی ہیں۔انہوںنے کہاکہ فورسز اہلکار کریک ڈائونز اور گھروں پر چھاپوں کے دوران انہیں ظلم و تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔

جنیوا میںاقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 34ویں اجلاس کے موقع پر ایک سیمینار کے دوران آٹھ رکنی کشمیری وفد کے اراکین نے عالمی برداری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیریوںکو بھارتی جارحیت سے بچانے کیلئے فوری مداخلت کرے۔ ادھر امریکی محکمہ خارجہ نے ایک رپورٹ میں گزشتہ سال کے انتفادہ کے دوران مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں کشمیریوں کے قتل عام کو اجاگر کرتے ہوئے کہاہے کہ بھارتی فورسز کی طرف سے پیلٹ گن کے بے دریغ استعمال سے 88شہری شہید اور بچوں سمیت سینکڑوںافراد نابینا ہو گئے ہیں۔

جمہوریت ،انسانی حقوق اور محنت کے بارے میں محکمہ خارجہ کی طرف سے مرتب کردہ 64صفحات پر مشتمل رپورٹ مارچ کے پہلے ہفتے میں امریکی کانگرس کو پیش کی گئی ۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت حاصل استثنیٰ کے ذریعے انتظامیہ کشمیرمیں شہریوں کے قتل پر فورسز سے کوئی پوچھ گچھ نہیں کرتی ۔ رپورٹ میں مزید کہاگیا کہ انتظامیہ پر امن احتجاج کے حق کا بھی احترام نہیں کر تی ہے ۔