ایم کیو پاکستان کو عزیز آباد کے دفاتر دینے سے انکار بہادر آباد کا دفتر حوالے کرنے کا فیصلہ

حکومت اور مقتدر حلقوں سے نائن زیرو سے متصل خورشید بیگم سیکریٹریٹ اور دیگر عمارتوں کی واپسی کیلئے درخواست کی گئی تھی ایم کیو ایم پاکستان نے انکار کے بعد گلشن اقبال اور بہادر آباد کے دفاتر واپس کرنے کا مطالبہ کیا تھا، 20مارچ کو بہادرآباد دفتر مل جائیگا

جمعرات 16 مارچ 2017 16:54

ایم کیو پاکستان کو عزیز آباد کے دفاتر دینے سے انکار بہادر آباد کا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مارچ2017ء) ایم کیو ایم پاکستان کو 20مارچ تک بہادرآباد کے علاقے میں ایم کیو ایم کا دفتر مل جائے گا جبکہ عزیزآباد کے دفاتر واپس نہیں ملیں گے۔ بہادرآباد میں دفتر ملنے کے بعد پی آئی بی کالونی میں ایم کیوایم کے عارضی مرکز کو ختم کرکے بہادر آباد منتقل کردیا جائیگا۔ ذرائع کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار کی مقتدر حلقوں اور حکومت سے بات چیت کے بعد بہادآرباد کا دفتر ایم کیو ایم پاکستان کو واپس دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے نائن زیرو سے متصل خورشید بیگم سیکریٹریٹ اور دیگر عمارتوں کی واپسی کیلئے حکومت اور مقتدر حلقوں سے درخواست کی گئی تھی لیکن حکومت کی جانب سے ایم کیو ایم پاکستان سے کہا گیا ہے کہ فوری طور پر خورشید بیگم سیکریٹریٹ اور اس کے قریب واقع دیگر عمارتوں کو فوری طور پر نہیں دیا جاسکتا جس کے بعد ایم کیو ایم پاکستان نے شہر میں موجود اپنے دو دفاتر کے حوالے سے حکومت اور مقتدر حلقوں کے سامنے آپشن رکھے تھے جن میں سے گلشن اقبال اور بہادرآباد کے دفاتر کی واپسی کا مطالبہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

ذرائع کے مطابق20مارچ کو بہادرآبادمیں موجود ایم کیو ایم پاکستان کے دفتر کو ایم ایم کیو پاکستان کے حوالے کرنے کا فیصلہ کرلیا گیاہے۔ واضح رہے کہ22اگست کو ایم کیو ایم کے قائد کی پاکستان مخالف تقریر کے بعد ایم کیو ایم کے مرکز نائن زیرو سمیت شہر کے مختلف علاقوں میں موجود ایم کیو ایم کے تمام دفاتر کو سیل کردیاگیاتھا۔