آزادکشمیر کے وکلاء نے حکومت کو ایک دن کی ڈیڈ لائن دیدی

اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی دھمکی دیدی

جمعرات 16 مارچ 2017 16:45

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 مارچ2017ء) آزادکشمیر کے وکلاء نے حکومت کو ایک دن کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے اسلام آباد کی جانب لانگ مارچ کی دھمکی دیدی ۔پونچھ بار ایسوسی ایشن کے زیراہتمام برہان وانی شہید چوک میں وکلا ء کا دھرنا ‘آئی جی پولیس کوناپسندیدہ قرار دیتے ہوئے کوہالہ پار کیا جائے۔آزاد حکومت کو بااختیار بنا یا جائے۔

ریاست میں غیر ریاستی مداخلت کا سدباب کیا جائے ۔کشمیر کی وحد ت پر کوئی آنچ نہیں آنے دینگے۔اگرہمارے چارٹرآف ڈیمانڈ پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو پوری ریاست کے وکلاء نہ صرف مظفرآباد میں آکر دھرنا دینگے بلکہ اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا۔ حکومت کو آج شام تک کی ڈیڈلائن ۔سینٹرل بار ایسوسی ایشن مظفرآباد ہٹیا ں بالا بار اور نیلم بار نے بھی دھرنے کی حمایت کا اعلان کرتے ہوئے بھرپور شرکت کی ۔

(جاری ہے)

خواتین وکلاء کی بھی شرکت‘ دھرنے میں مختلف مکاتب فکر کی شخصیات نے اظہار یکجہتی کیا۔ صدر سینٹرل بار مظفرآباد راجہ آفتاب نے پونچھ ‘ نیلم ‘ اور ہٹیا ں بالا بارز کے صدور کے ہمراہ مرکزی ایوان صحافت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا کہ پونچھ بار کی 72ایام سے جاری ہڑتال پر حکومت کی طرف سے نوٹس نہ لینا افسوس ناک اور مجرمانہ غفلت ہے۔

وکلا ء ریاستی تشخص کی بحالی ‘ ریاست کے قومی وسائل پر ریاستی اختیارات کے حصول کے مطالبات درست ہیں۔ پونچھ بار کیساتھ مکمل تعاون کرینگے۔ حکومت میڈیکل اور الائونس کا وعدہ پورا کرے۔اعلیٰ عدلیہ میں کسی غیر ریاستی جج کی تعیناتی کو قبول نہیں کرینگے ۔ حکومت پاکستان گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی سازش سے باز رہے ۔ بصورت دیگر آ زاد کشمیر اس اقدام کیخلاف بھر پور مزاحمت کرینگے۔

پونچھ بار کے صدر سردار اعجاز احمد نے کہا کہ 72دن سے پونچھ ڈویژن میں عدالتیں بند ہیں۔ حکومت پر کوئی اثر نہیں ہو رہا ہے۔ اس عرصے میں معمولی الزامات میں گرفتار متعد افراد ضمانتوں کے منتظر ہیں۔اس غیر انسانی سلوک پر انسانی حقوق کی تنظیمیں نوٹس لیں۔حکومت پاکستان اپنے مقاصد کے حصو ل کیلئے وحدت کشمیر کو ٹکڑے کرنے سے باز رہے ۔ ایسا کرنا اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی ہو گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومتی غیر ذمہ داری کا یہ عالم ہے کہ وزیر قانون کو کوئی علم ہی نہیں ۔غیر ریاستی شخص کے حکم پر من گھڑت اور جھوٹے الزامات کے تحت پرچے درج کرنا ‘ریاستی عوام اور آئین کی توہین ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس عمل میں ملوث انسپکٹر جنرل پولیس کو فوری طورپر ناپسندیدہ قرار دیکر ریاست سے بیدخل کیا جائے۔ صدر نیلم نذیر دانش ایڈووکیٹ ‘ صدر ہٹیاں بالا بار آفتاب میر ایڈووکیٹ ‘صدر دھیر کوٹ بار امجد گردیزی نے بھی احتجاجی دھرنے کی حمایت کا اعلان کیا۔

ادھر برہان وانی شہید چوک میں دھرنے سے صدر سینٹرل بار راجہ آفتاب ایڈووکیٹ‘صدر روالاکوٹ بار اعجاز ایڈووکیٹ‘نائب صدر سردار رشیدایڈووکیٹ‘جنرل سیکرٹری سردار راباز ایڈووکیٹ‘ممبران بار کونسل منظور قادرایڈووکیٹ‘ ذوالفقارشاہ ایڈووکیٹ‘شمشاد ایڈووکیٹ‘دیگر وکلاء واجد قاسم ایڈووکیٹ‘ واجد علی ایڈووکیٹ‘راجہ ابرار ایڈووکیٹ‘سرادار افتخار ایڈووکیٹ‘راجہ اعجازایڈووکیٹ‘ضیاد ایڈووکیٹ‘ایم ڈبلیوایم کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید طالب ہمدانی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے قومی وسائل پر ہونے والی قانون سازی کااختیار قانونساز اسمبلی کو لوٹایا جائے۔

آزادحکومت اپنے حق حکمرانی میں غیر ریاستی مداخلت کے سدباب کو یقینی بنائے۔ جوڈیشل اور انتظامی سہولیا ت پونچھ ڈویژن کو بھی دی جائیں۔پونچھ ڈویژن میں ہائیکورٹ کا مستقل بینچ قائم کیاجائے۔ سروس ٹربیونل کا مستقل ممبر تعینات کیا جائے ۔وکلاء کو مفت طبی سہولیات کی فراہمی کا نوٹیفکیشن فوری جاری کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :