عدالت عظمیٰ پانامہ کیس کے محفوظ کئے گئے فیصلے پر تبصروں کا ازخود نوٹس لے، سیاسی پنڈت روزانہ ٹی وی ٹاک شوز میں بیٹھ کر فال نکالتے ہیں ، ہم نے پانامہ کیس میں اپنی بیگناہی کے مکمل ثبوت دیئے ہیں، کامل یقین ہے فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہو گا، عدالت عظمیٰ میں فیصلے خواہشات کے میناروں، خیالی پلائو اور اخباری تراشوں پر نہیں ہوتے، ضمیر فروش اپنی رائے کے ذریعے عدالتی فیصلے پر اثر انداز ہونے کی گھنائونی سازش کر رہے ہیں، پیمرا تمام معاملہ کا نوٹس کیوں نہیں لے رہا ، حکومتی جماعت کے سرجوڑ کر بیٹھنے کی باتیں بے بنیاد ہیں، وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کی میڈیا سے گفتگو
جمعرات 16 مارچ 2017 16:41
(جاری ہے)
وزیر مملکت نے کہا کہ چند ضمیر فروش لوگ پھر سے اکٹھے ہو رہے ہیں اور ملکی ترقی کا راستہ روکنے کی سازش اپنائی جا رہی ہے، عدالتی فیصلہ سے قبل اس پر تبصرہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، عدالت عظمیٰ ٹاک شوز میں ہونے والے طوفان بدتمیری کا ازخود نوٹس لے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے پانامہ کیس میں اپنی بیگناہی کے تمام ثبوت دیئے ہیں، کسی کے پاس 10 سال، 20 سال پرانے ثبوت یا دستاویزات بھی نہیں ہوں گی لیکن ہم نے 40 سال پرانے اپنے بزرگوں کی قبروں کا بھی ٹرائل کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی پنڈتوں کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی۔ عابد شیر علی نے کہا کہ سی پیک کی راہ میں روڑے اٹکانے کی سازش ہو رہی ہے، سیاسی پنڈتوں کو عدالتی فیصلے پر اثر انداز ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، پانامہ کیس کے فیصلہ کو قبل ازوقت ہی متنازعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سرجوڑ کر بیٹھے ہیں اور نہ ہی کسی کو الیکشن لڑا رہے ہیں، وزیراعظم نواز شریف ہمارے لیڈر ہیں، ان کی ذات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ، سیاسی پنڈت فال نکالتے رہ جائیں گے جبکہ عوام 2018ء کے عام انتخابات میں دوبارہ مسلم لیگ (ن) کو کامیاب کرا کر نواز شریف کو وزیراعظم بنائیں گے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ عمران خان دوبارہ دھرنے کی بات کرتے ہیں ایک نظارہ وہ دیکھ چکے ہیں جب بنی گالہ میں چھپ کر بیٹھے رہے، ان کو دوبارہ قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے، ریاستی اداروں پر چڑھائی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا ۔انہوں نے کہاکہ عدالتی فیصلے سے قبل اس پر پر تبصرہ کرنا عدالت پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے اور پیمرا کو اس معاملہ کا نوٹس لینا چاہئے، ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ٹاک شو میں پانامہ کیس کے فیصلہ پر تبصرہ نہیں ہونا چاہئے۔وزیرمملکت نے کہاکہ پاکستان کی ترقی کی راہ ہموار کرنا وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کا وژن ہے، ملکی ترقی کا راستہ روکنے والوں کو پہلے بھی ناکام بنایا اب بھی ناکام بنائیں گے۔ عابد شیر علی نے کہا کہ عدالت عظمیٰ آئین و قانون کی روشنی اور ثبوتوں کی بنیاد پر فیصلے دیتی ہے جبکہ کسی کی خواہشات کے میناروں، خیالی پلائو اور اخباری تراشوں پر فیصلے نہیں ہوتے، یہ بنی گالہ، لال حویلی اور سیاسی پنڈتوں کے گھروں کے فیصلے نہیں ہیں، عدالت عظمیٰ کا پانامہ کیس پر جو بھی فیصلہ آیا اسے قبول کریں گے، جماعت اسلامی سمیت تمام ٹانگہ پارٹیوں نے کیس کی سماعت کے دوران اپنے جھوٹے ثبوت اور اخباری تراشے بھی جمع کرائے اور تنقید بھی کی ہم نے کسی کو نہیں روکا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ خواہشات کے مطابق نہیں آئے گا۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ہم آئینی اداروں کا احترام کرتے ہیں تاہم الیکشن کمیشن کی طرف سے ریفرنس مسترد کرنے پر اپیل کا حق رکھتے ہیں۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
سندھ حکومت کا آئندہ ہفتے 2 تعطیلات کا اعلان
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
-
عدلیہ میں کسی قسم کی مداخلت برداشت نہیں ہوگی
-
عمران خان سمیت اڈیالہ جیل کے تمام قیدیوں سے ملاقاتوں پرپابندی ختم
-
رانا مشعود احمد خان اور ڈاکٹرمختار بھرت وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر مقرر
-
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کاایک روزہ دورہ پشاور،کمانڈنٹ ایف سی نے ائرپورٹ پراستقبال کیا
-
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی نے خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے ملاقات
-
نادرا سے ڈیٹا چوری سکینڈل،8 افسران معطل ، درجن سے زائد کیخلاف کارروائی کا آغاز
-
پی ٹی آئی نے ججز کے خط کی تحقیقات کیلئے حکومت کے انکوائری کمیشن کو مسترد کردیا
-
الزامات عمومی نوعیت کے ہیں
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.