عدالت عظمیٰ پانامہ کیس کے محفوظ کئے گئے فیصلے پر تبصروں کا ازخود نوٹس لے، سیاسی پنڈت روزانہ ٹی وی ٹاک شوز میں بیٹھ کر فال نکالتے ہیں ، ہم نے پانامہ کیس میں اپنی بیگناہی کے مکمل ثبوت دیئے ہیں، کامل یقین ہے فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہو گا، عدالت عظمیٰ میں فیصلے خواہشات کے میناروں، خیالی پلائو اور اخباری تراشوں پر نہیں ہوتے، ضمیر فروش اپنی رائے کے ذریعے عدالتی فیصلے پر اثر انداز ہونے کی گھنائونی سازش کر رہے ہیں، پیمرا تمام معاملہ کا نوٹس کیوں نہیں لے رہا ، حکومتی جماعت کے سرجوڑ کر بیٹھنے کی باتیں بے بنیاد ہیں، وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی کی میڈیا سے گفتگو

جمعرات 16 مارچ 2017 16:41

عدالت عظمیٰ پانامہ کیس کے محفوظ کئے گئے فیصلے پر تبصروں کا ازخود نوٹس ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مارچ2017ء) وزیر مملکت پانی و بجلی عابد شیر علی نے کہا ہے کہ عدالت عظمیٰ پانامہ کیس کے محفوظ کئے گئے فیصلے پر تبصروں کا ازخود نوٹس لے، سیاسی پنڈت روزانہ ٹی وی ٹاک شوز میں بیٹھ کر فال نکالتے ہیں جیسے کوئی طوفان آنے والا ہو، ہم نے پانامہ کیس میں اپنی بیگناہی کے مکمل ثبوت دیئے ہیں، کامل یقین ہے فیصلہ آئین و قانون کے مطابق ہو گا، عدالت عظمیٰ میں فیصلے خواہشات کے میناروں، خیالی پلائو اور اخباری تراشوں پر نہیں ہوتے، ضمیر فروش لوگ اپنی رائے کے ذریعے عدالتی فیصلے پر اثر انداز ہونے کی گھنائونی سازش کر رہے ہیں، پیمرا تمام معاملہ کا نوٹس کیوں نہیں لے رہا ، حکومتی جماعت کے سرجوڑ کر بیٹھنے کی باتیں بے بنیاد ہیں۔

جمعرات کویہاں پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ محفوظ ہے، جب تک فیصلہ سنایا نہیں جاتا اس پر کوئی بھی شخص اپنی رائے کا اظہار نہیں کر سکتا، ہم نے اپنی بیگناہی کے تمام ثبوت عدالت میں جمع کرائے ہیں، ہمیں کامل یقین ہے کہ وزیراعظم نواز شریف پانامہ کیس سے سرخرو ہوں گے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت نے کہا کہ چند ضمیر فروش لوگ پھر سے اکٹھے ہو رہے ہیں اور ملکی ترقی کا راستہ روکنے کی سازش اپنائی جا رہی ہے، عدالتی فیصلہ سے قبل اس پر تبصرہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے، عدالت عظمیٰ ٹاک شوز میں ہونے والے طوفان بدتمیری کا ازخود نوٹس لے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے پانامہ کیس میں اپنی بیگناہی کے تمام ثبوت دیئے ہیں، کسی کے پاس 10 سال، 20 سال پرانے ثبوت یا دستاویزات بھی نہیں ہوں گی لیکن ہم نے 40 سال پرانے اپنے بزرگوں کی قبروں کا بھی ٹرائل کرایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیاسی پنڈتوں کو پاکستان کی ترقی ہضم نہیں ہو رہی۔ عابد شیر علی نے کہا کہ سی پیک کی راہ میں روڑے اٹکانے کی سازش ہو رہی ہے، سیاسی پنڈتوں کو عدالتی فیصلے پر اثر انداز ہونے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، پانامہ کیس کے فیصلہ کو قبل ازوقت ہی متنازعہ بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سرجوڑ کر بیٹھے ہیں اور نہ ہی کسی کو الیکشن لڑا رہے ہیں، وزیراعظم نواز شریف ہمارے لیڈر ہیں، ان کی ذات پر کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ، سیاسی پنڈت فال نکالتے رہ جائیں گے جبکہ عوام 2018ء کے عام انتخابات میں دوبارہ مسلم لیگ (ن) کو کامیاب کرا کر نواز شریف کو وزیراعظم بنائیں گے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ عمران خان دوبارہ دھرنے کی بات کرتے ہیں ایک نظارہ وہ دیکھ چکے ہیں جب بنی گالہ میں چھپ کر بیٹھے رہے، ان کو دوبارہ قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے، ریاستی اداروں پر چڑھائی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا ۔

انہوں نے کہاکہ عدالتی فیصلے سے قبل اس پر پر تبصرہ کرنا عدالت پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے اور پیمرا کو اس معاملہ کا نوٹس لینا چاہئے، ۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ٹاک شو میں پانامہ کیس کے فیصلہ پر تبصرہ نہیں ہونا چاہئے۔وزیرمملکت نے کہاکہ پاکستان کی ترقی کی راہ ہموار کرنا وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کا وژن ہے، ملکی ترقی کا راستہ روکنے والوں کو پہلے بھی ناکام بنایا اب بھی ناکام بنائیں گے۔

عابد شیر علی نے کہا کہ عدالت عظمیٰ آئین و قانون کی روشنی اور ثبوتوں کی بنیاد پر فیصلے دیتی ہے جبکہ کسی کی خواہشات کے میناروں، خیالی پلائو اور اخباری تراشوں پر فیصلے نہیں ہوتے، یہ بنی گالہ، لال حویلی اور سیاسی پنڈتوں کے گھروں کے فیصلے نہیں ہیں، عدالت عظمیٰ کا پانامہ کیس پر جو بھی فیصلہ آیا اسے قبول کریں گے، جماعت اسلامی سمیت تمام ٹانگہ پارٹیوں نے کیس کی سماعت کے دوران اپنے جھوٹے ثبوت اور اخباری تراشے بھی جمع کرائے اور تنقید بھی کی ہم نے کسی کو نہیں روکا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ خواہشات کے مطابق نہیں آئے گا۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ ہم آئینی اداروں کا احترام کرتے ہیں تاہم الیکشن کمیشن کی طرف سے ریفرنس مسترد کرنے پر اپیل کا حق رکھتے ہیں۔