عابد شیر علی کا عدالت عظمیٰ سے ٹی وی ٹاک شوز میں پانامہ کیس پر تبصروں کا از خود نوٹس لینے کا مطالبہ

سیاسی پنڈت روزانہ ٹاک شوز میں بیٹھ کر فال نکالتے ہیں جیسے کوئی طوفان آنے والا ہو‘ ہم نے پانامہ کیس میں اپنی بے گناہی کے مکمل ثبوت دیئے ہیں‘ کامل یقین ہے فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہوگا‘ ہم سرخرو ہوں گے‘ پانامہ کیس کے فیصلے کو متنازعہ بنانے کے لئے سازش رچائی جارہی ہے‘ عدالت عظمیٰ میں فیصلے خواہشات کے میناروں‘ خیالی پلائو اور اخباری تراشوں پر نہیں ہوتے‘ کچھ ضمیر فروش لوگ اپنے رائے کے ذریعے عدالتی فیصلے پر اثر انداز ہونے کی گھنائونی سازش کررہے ہیں‘ پیمرا تمام معاملے کا نوٹس کیوں نہیں لے رہا‘ پانامہ کیس کے فیصلے پر تبصروں پر پابندی ہونی چاہئے‘ وزیراعظم کی ذات پر کوئی سمجھوتہ نہیں‘ حکومتی جماعت کے سر جوڑ کر بیٹھنے کی باتیں بے بنیاد ہیں‘ 2018 کے الیکشن میں بھی کامیابی حاصل کریں گے وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو

جمعرات 16 مارچ 2017 15:10

عابد شیر علی کا عدالت عظمیٰ سے ٹی وی ٹاک شوز میں پانامہ کیس  پر تبصروں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 مارچ2017ء) وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی نے عدالت عظمیٰ سے ٹی وی پروگراموں اور ٹاک شوز میں پانامہ کیس کے محفوظ کئے گئے فیصلے پر تبصروں کا از خود نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی پنڈت روزانہ ٹاک شوز میں بیٹھ کر فال نکالتے ہیں جیسے کوئی طوفان آنے والا ہو‘ ہم نے پانامہ کیس میں اپنی بے گناہی کے مکمل ثبوت دیئے ہیں‘ کامل یقین ہے فیصلہ آئین اور قانون کے مطابق ہوگا‘ ہم سرخرو ہوں گے‘ پانامہ کیس کے فیصلے کو متنازعہ بنانے کے لئے سازش رچائی جارہی ہے‘ عدالت عظمیٰ میں فیصلے خواہشات کے میناروں‘ خیالی پلائو اور اخباری تراشوں پر نہیں ہوتے‘ کچھ ضمیر فروش لوگ اپنے رائے کے ذریعے عدالتی فیصلے پر اثر انداز ہونے کی گھنائونی سازش کررہے ہیں‘ پیمرا تمام معاملے کا نوٹس کیوں نہیں لے رہا‘ پانامہ کیس کے فیصلے پر تبصروں پر پابندی ہونی چاہئے‘ وزیراعظم کی ذات پر کوئی سمجھوتہ نہیں‘ حکومتی جماعت کے سر جوڑ کر بیٹھنے کی باتیں بے بنیاد ہیں‘ 2018 کے الیکشن میں بھی کامیابی حاصل کریں گے۔

(جاری ہے)

وہ جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کیس کا فیصلہ محفوظ ہے جب تک فیصلہ سنایا نہیں جاتا اس پر کوئی بھی شخص اپنی رائے کا اظہار نہیں کرسکتا‘ ہم نے اپنی بے گناہی کے تمام ثبوت عدالت میں جمع کروائے ہیں ہمیں کامل یقین ہے کہ وزیراعظم نوز شریف پانامہ کیس سے سرخرو ہوں گے چند ضمیر فروش لوگ پھر سے اکٹھے ہورہے ہیں ملکی ترقی کا راستہ روکنے کی سازش رچائی جارہی ہے عدالتی فیصلے پر تبصرہ توہین عدالت کے زمرے میں آتا ہے عدالت عظمیٰ شوز میں ہونے والے طوفان بدتمیزی کا از خود نوٹس لے۔

عابد شیر علی نے کہا کہ ہم نے پانامہ کیس میں اپنی بے گناہی کے تمام ثبوت دیئے ہیں کسی کے پاس دس بیس سال پرانے ثبوت یا دستاویزات بھی نہیں ہوں گے لیکن ہم نے چالیس سال پرانی اپنے بزرگوں کی قبروں کا بھی ٹرئال کرایا سی پیک منصوبے کی راہ میں روڑے اٹکانے کی سازش ہورہی ہے انہوں نے کہا کہ سیاسی پنڈتوں کو عدالتی فیصلے پر اثر انداز ہونے کی اجازت نہیں دی جاسکتی پانامہ کیس کے فیصلے کو قبل از وقت ہی متنازعہ بنانے کی کوشش کی جارہی ہے نہ ہم سر جوڑ کر بیٹھے ہیں نہ کسی کو الیکشن لڑوا رہے ہیں ۔

وزیراعظم نواز شریف ہمارے لیڈر ہیں ان کی ذات پر کوئی سمجھوتہ نہیں سیاسی پنڈت فال نکالتے رہے جائیں گے۔ عوام 2018 کے الیکشن میں دوبارہ مسلم لیگ کو کامیاب کروا کر نواز شریف کو وزیراعظم بنائیں گے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ عمران خان دوبارہ دھرنے کی بات کرتے ہیں ایک نظارہ وہ دیکھ چکے ہیں جب بنی گالہ میں چھپ کر بیٹھے رہے۔ دوبارہ قانون کو ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دیں گے۔

ریاستی اداروں پر چڑھائی کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا اپنا استحقاق محفوظ رکھتے ہیں۔ عدالت عظمیٰ کے ساتھ کسی کو کھیلنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ پیمرا کو معاملے کا نوٹس لینا چاہئے مخالفین کے خیالی پلائو دنیا میں رہ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ٹی وی ٹاک شو میں بیٹھ کر پانامہ کیس کے فیصیل پر تبصرہ نہیں ہونا چاہئے پاکستان میں ترقی کی راہ کو ہموار کرنا وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کا ویژن ہے۔

ملکی ترقی کا راستہ روکنے والوں کو پہلے بھی ناکام بنایا اب بھی ناکام بنائیں گے۔ وزیر مملکت نے کہا کہ معدالت عظمیٰ آئین‘ قانون کی روشنی اور ثبوتوں پر فیصلہ دیتی ہے سپریم کورٹ میں خواہشات کے میناروں‘ خیالی پلائو اور اخباری تراشوں پر فیصلے نہیں ہوتے۔ یہ بنی گالہ ‘ لال حویلی اور سیاسی پنڈتوں کے گھروں کے فیصلے نہیں ہیں عدالت عظمیٰ کا پانامہ کیس پر جو بھی فیصلہ آیا اسے قبول کریں گے۔

جماعت اسلامی سمیت تمام ٹانگا پارٹیوں نے کیس کی سماعت کے دوران اپنے جھوٹے ثبوت اور اخباری تراشے بھی جمع کروائے اور تنقید بھی کی ہم نے کسی کو نہیں روکا پانامہ کیس کا فیصلہ خواہشات کے مندر پر نہیں آئے گا آئینی اداروں کا احترام کرتے ہیں الیکشن کمیشن کی طرف سے ریفرنس مسترد کرنے پر اپیل کا حق رکھتے ہیں۔