سیاسی قیدیوں سے متعلق حکومتی پالیسی انتہائی ظالمانہ اور بے رحمانہ ہے ، عالمی تنظیمیں معاملے پر آواز بلند کریں ، حریت کانفرنس

جمعرات 16 مارچ 2017 14:10

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مارچ2017ء) حریت کانفرنس ’’گ‘‘ گروپ نے تحریک حریت راہنمائوں محمد رستم بٹ ( سوپور) اور محمد یوسف بٹ ( شیری بارہ مولہ ) پر دوسرا پی ایس اے عائد کر کے انہیں کپواڑہ جیل بھیجنے ، سرجان احمد برکاتی کو علالت کے باوجود مسلسل نظر بند رکھنے اور نئے سرے سے سرینگر سینٹرل جیل منتقل کرنے ، عبدل مجید لوگری پورہ کا ایس او جی کے ہاتھوں تھرڈ ڈگری ٹارچر کرنے اور صوبہ جموں سے تعلق رکھنے والے منیب احمد ، جاوید احمد ، منظور احمد اور ممتاز احمد کو ادھم پور جیل میں حراستی تشدد کا نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی قیدیوں سے متعلق حکومتی پالیسی انتہائی ظالمانہ اور بے رحمانہ ہے اور اس کے لئے کوئی قانونی یا آئینی جواز موجود نہیں ہے ۔

(جاری ہے)

بیان میں کشمیری نظری بندوں کے حوالے سے عالمی برادری کی خاموشی کو مجرمانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ حقوق انسانی کے لئے سرگرم مقامی اور بین الاقوامی ادارے خصوصاً عالمی ادارے ریڈکراس بھی اس سلسلے میں اپنی مفوضہ ذمہ داریوں کو پورا کرتے ہیں اور نہ وہ عام شہریوں کو کالے قوانین کے تحت مسلسل حبس بے جا میں رکھنے کے خلاف کوئی مناسب آواز بلند کرتے ہیں حریت ترجمان نے کہا کہ جیلوں میں نظر بندی سیاسی قیدیوں سے متعلق اگرچہ جیل مینول کے تحت ایک ضابطہ موجود ہے اور انہیں ہر طرح کی سہولیات مہیا رکھنے کی ضمانت دی گئی ہے البتہ جموں کشمیر کی جیلوں میں اس ضابطے کی کہیں بھی عمل آوری دیکھنے میں نہیں آتی ہے اور قیدیوں کے ساتھ اس کے مطابق سلوک روا نہیں رکھا جاتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :