کپواڑہ جھڑپ کے دوران کمسن لڑکی کی ہلاکت انتہائی قابل مذمت ہے ، حریت کانفرنس

انسانی حقوق کے ادارے اور عالمی برادری کشمیر میں ظلم و تشدد کا نوٹس لیں ، بیان

جمعرات 16 مارچ 2017 14:07

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 مارچ2017ء) حریت کانفرنس ’’ع‘‘ گروپ نے ہائی ہامہ کپواڑہ میں کنیزہ نامی کمسن لڑکی کی ایک فوجی کارروائی کے دوران ہلاک کئے جانے اور فیصل نامی کمسن لڑکے کی اس کارروائی میں شدید زخمی کر دینے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے سرکاری فورسز کی طرف سے کشمیری عوام پر ڈھائے جا رہے مظالم اور سرکاری دہشتگردی کی ایک بدترین مثال قرار دیا ہے ۔

اپنے ایک بیان حریت نے کہا کہ اس واقعہ سے یہ عیاں ہوتا ہے کہ کشمیر م؁ن جنگجوئوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کی آڑ میں نہتے شہریوں یہاں تک کہ کمسن بچوں کو بھی گولیوں کا شکار بنانے کی فورسز کو کھلی چھوٹ دے دی گئی ہے حریت نے کہا کہ یہ انسانیت کے اصولوں اور عالمی سطح پر تسلیم شدہ انسانی حقوق کے ضوابط کی سراسر خلاف ورزی ہے حریت نے کہا ہے کہ حکمرانوں کی جانب سے عوام کے خلاف یہ جارحانہ رویہ ایک انتہائی خطرناک صورت حال کو جنم دینے کا موجب بن سکتا ہے ۔

(جاری ہے)

حریت نے انسانی حقوق کے اداروں اور بین الاقوامی برادری سے اپیل کی ہے کہ وہ کشمیر میں ہو رہی انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا نوٹس لیں اور کشمیر میں عوام پر ہو رہے ظلم و ستم کو بند کرانے کے لئے اپنا فول ادا کریں حریت نے اس المناک واقعہ میں جاں بحق ہونے والی لڑکی اور زخمی ہونے والے لڑکے کے والدین سے دلی تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس مشکل وقت میں حریت اور پوری قوم ان کے ساتھ کھڑی ہے ۔

متعلقہ عنوان :