عالمی بینک کی پاکستان میں غریب ترین طبقات کے معیار زندگی میں بہتری کے لئے کی جانے والی حکومتی کوششوں کی معاونت کے لئے 450ملین ڈالر کے پیکیج کی منظوری

جمعرات 16 مارچ 2017 11:58

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 مارچ2017ء) عالمی بینک نے پاکستان میں غریب ترین طبقہ کی بہتری اور سماجی تحفظ کے نظام کو مستحکم بنانے اور ان کے معیار زندگی میں بہتری کے لئے کی جانے والی حکومتی کوششوں کی معاونت کے لئے 450ملین ڈالر کے پیکیج کی منظوری دی ہے۔عالمی بینک کی گروتھ ڈویلپمنٹ پالیسی کی فنانسنگ کے تحت مالیاتی شعبے کی ترقی اور فروغ کے لئے 300ملین ڈالر کی مالی معاونت کی بھی منظوری دی ہے۔

عالمی بینک کے بیان کے مطابق اس پروگرام ک مقصد پاکستان بھر میں سال 2020ء تک 50 فیصد بالغ افراد کو مالیات تک رسائی کو یقینی بنانا ہے۔ جن میں 25 فیصد خواتین بھی شامل ہیں اسی طرح آئندہ تین سال کے دوران چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں ‘ ایس ایم ای کے شعبہ کو قرضوں کی فراہمی میں بھی 15فیصد تک اضافہ کیا جائے گا جو سال 2015ء کے اختتام پر نجی شعبہ کو فراہم کردہ مجموعی قرضوں کا 7فیصد تھا۔

(جاری ہے)

بیان کے مطابق حکومت کے سماجی تحفظ کے قومی پروگرام کے تحت عالمی بینک 100ملین ڈالر کی معاونت فراہم کرے گا جس سے سماجی شعبہ کے تحفظ اور غریب افراد کے معیار زندگی میں بہتری اور انسانی وسائل کی ترقی میں مدد ملے گی۔عالمی بینک معاشرے کے غریب طبقات کی بہتری کے لئے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی کی مالی معاونت بھی کررہا ہے اس کے علاوہ عالمی بینک پنجاب میں سیاحتی اداروں کے استحکام ‘ نجی شعبوں کی شراکت داری میں اضافہ اور سیاحت کے شعبہ کی ترقی اور بینادی ڈھانچے کے استحکام کے لئے 50ملین ڈالر بھی فراہم کرے گا۔

منصوبہ کی تکمیل سے سیاحت کے شعبہ کی ترقی سے نجی شعبہ کی سرگرمیوں میں اضافہ ہو گا۔ جبکہ عالمی بینک کی معاونت سے سماجی شعبہ کی ترقی کے لئے شروع کئے گئے مختلف پروگراموں سے خدمات کی فراہمی کے معیار میں بہتری ‘ افرادی قوت کی ہنر مندی ‘ گورنس کے استحکام ‘ ترقیاتی منصوبوں میں مقامی افراد کی آراء کی شمولیت اور بلخصوص خواتین کو روزگار کی زیادہ سے زیادہ فراہمی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔

پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر الانگو پاچا متھو نے کہا ہے کہ اصلاحات کے پروگرام اور مالیات کے شعبہ میں حالیہ اقدامات سے عام آدمی کی مالی شعبہ تک رسائی کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔ عالمی بینک کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں 100ملین بالغ افراد کو مالیاتی شعبہ کی خدمات دستیاب نہیں ہیں اور یہ تعداد بینک کی سہولیات سے استفادہ نہ کرسکنے والی مجموعی عالمی آبادی کے 5فیصد کے قریب ہے۔

انہوں نے کہا کہ مالیاتی شعبہ تک رسائی کی اہمیت کے حوالے سے پاکستان میں مردوں اور خواتین میں شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ سماجی شعبہ کی ترقی کے لئے جاری مختلف منصوبوں کے بارے میں فراہم کئے جانے والے قرضے عالمی بینک کے ذیلی ادارے انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے انتہائی کم شرح سود پر فراہم کئے جارہے ہیں۔