حسین حقانی کو غدار نہیں کہا ، ان پر لگنے والے الزامات کی تحقیقات ہونی چاہیے، تحقیقات کیلئے پارلیمانی کمیشن بننا چاہیے ،حمود الرحمان کمیشن کی رپورٹ کو ذوالفقار بھٹو نے روکا تھا ، وہ رپورٹ جاری ہو جاتی تو قیامت آجاتی ،جتناجلد ہوسکے عدالت پانامہ کیس کا فیصلہ جاری کردے ، اس فیصلے میں تاخیر سے شکوک وشبہات جنم لیں گے ،نوازشریف نے پانامہ کیس میںقطری خط پیش کر کے کیس خراب کیا ،ہمارے خلاف عدلیہ نے کھڑے کھڑے فیصلے سنا د یئے ،لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے حکومتی دعوے پورے نہیں ہوئے

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی نجی ٹی وی سے گفتگو

بدھ 15 مارچ 2017 22:21

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 مارچ2017ء) پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اورقومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ میں نے حسین حقانی کو غدار نہیں کہا ،حسین حقانی پر لگنے والے الزامات کی تحقیقات ہونی چاہیے، تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیشن بننا چاہیے ،حمود الرحمان کمیشن کی رپورٹ کو بھٹو صاحب نے روکا تھا ، وہ رپورٹ جاری ہو جاتی تو قیامت آجاتی ،جتناجلد ہوسکے عدالت پانامہ کیس کا فیصلہ جاری کردے ، اس فیصلے میں تاخیر سے شکوک وشبہات جنم لیں گے ،نوازشریف نے پانامہ کیس میںقطری خط پیش کر کے کیس خراب کیا ،ہمارے خلاف عدلیہ نے کھڑے کھڑے فیصلے سنا دیے ،حکومت کے سستی روٹی اور دانش سکول منصوبے بند ہو گئے ،لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے حکومتی دعوے بھی پورے نہیں ہوئے ۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کر رہے تھے ۔انہوں نے کہا کہ میں نے حسین حقانی کو غدار نہیں کہا میں کسی غدار کہنے والا کون ہوتا ہوں ، میں نے حسین حقانی کی وکالت نہیں بلکہ مذمت کی ہے ۔خورشید شاہ نے کہا کہ حسین حقانی پر لگنے والے الزامات کی تحقیقات ہونی چاہیے اورمعاملے کی تحقیقات کے لئے پارلیمانی کمیشن بننا چاہیے جس سے پتہ چلے کہ حسین حقانی کو ملک سے باہر جانے کی اجازت کس نے دی ، اس کا نام ای سی ایل میں شامل تھا پھر وہ باہر کیسے چلے گئے ، تحقیقات سے پتہ چلے گا کہ حسین حقانی اکیلے نہیں بلکہ اس معالے میں بہت سے لوگ شامل ہوں گے اس لئے پارلیمانی کمیشن کا مطالبہ بہت سوچ سمجھ کر کیا کیونکہ اس طرح ساری بات کلیئر ہو جائے گی ۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ اسامہ بن لادن کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ منظر عام پر آنی چاہئے جس سے اسامہ کے حوالے سے تمام باتیں کلیئر ہو جائیں گی ،حمود الرحمان کمیشن کی رپورٹ کو بھٹو صاحب نے روکا تھا ، وہ رپورٹ جاری ہو جاتی تو قیامت آجاتی ۔انہوں نے کہا کہ جتناجلد ہوسکے عدالت پانامہ کیس کا فیصلہ جاری کردے ، اس فیصلے میں تاخیر سے شکوک وشبہات جنم لیں گے ، پانامہ کیس کا فیصلہ بالکل صاف نظر آتا ہے ،نوازشریف نے پانامہ کیس میںقطری خط پیش کر کے کیس خراب کیا ،ہمارے خلاف عدلیہ نے کھڑے کھڑے فیصلے سنا دیے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت کے سستی روٹی اور دانش سکول منصوبے بند ہو گئے ،لوڈ شیڈنگ ختم کرنے کے حکومتی دعوے بھی پورے نہیں ہوئے ، سی پیک کا سارا پیسہ حکومت لاہور لے گئی جبکہگوادر میں بہت سے منصوبوں پر ابھی کام ہی شروع نہیں ہوا ۔( ن م)