حکومت فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس سے گستاخانہ مواد ہٹانے کیلئے ہر آپشن استعمال کرنے کیلئے پرعزم ہے، چوہدری نثار علی خان

سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث عناصر کی نشاندہی کیلئے دیگر حساس اداروں کی مدد بھی حاصل کی جائے،وزیرِ داخلہ کی ایف آئی اے حکام کو ہدایت

بدھ 15 مارچ 2017 22:11

حکومت فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس سے گستاخانہ مواد ہٹانے کیلئے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مارچ2017ء) وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ حکومت فیس بک اور دیگر سوشل میڈیا ویب سائٹس سے گستاخانہ مواد کے ہٹائے جانے کو یقینی بنانے کیلئے ہر آپشن استعمال کرنے کیلئے پرعزم ہے، امید ہے کہ فیس بک انتظامیہ پاکستان کے 20 کروڑ سے زائد عوام اور کروڑوں صارفین کے مذہبی جذبات کا احترام کرتے ہوئے اس سلسلہ میں مکمل تعاون فراہم کرے گی۔

وزیرِ داخلہ نے ایف آئی اے حکام کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ سوشل میڈیا پر گستاخانہ مواد کی تشہیر میں ملوث عناصر کی نشاندہی کیلئے دیگر حساس اداروں کی مدد بھی حاصل کی جائے۔ یہ بات انہوں نے گستاخانہ مواد کے خلاف جاری ایف آئی اے کی تحقیقات میں پیشرفت اور اس سلسلہ میںوزیرِاعظم پاکستان کی جانب سے کی جانے والے ہدایات کے حوالہ سے اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدرات کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ اعلیٰ عدالت کے حالیہ فیصلے اور احکامات کی روشنی میں فیس بک انتظامیہ سے معلومات کے لئے باقاعدہ طور پر درخواست کی جا چکی ہے تاہم ان کی طرف سے جواب کا انتظار ہے۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ وزیرِ داخلہ کی ہدایت کے مطابق واشنگٹن میں پاکستانی سفارتخانہ کے ایک سینئر افسر کو یہ ذمہ داری سونپی گئی ہے کہ وہ رائٹ ٹو انفارمیشن کے تحت فیس بک انتظامیہ سے مطلوبہ معلومات کیلئے کوششیں تیز کرے۔

وزیرِ داخلہ کی ہدایت پر ایف آئی اے کی جانب سے انٹرپول کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایسے نفرت انگیز اور مذہبی منافرت پر مبنی فیس بک پیجز کی نشاندہی کرے جن کا شمار انٹرپول کے اپنے قوانین کے تحت سنگین جرائم میں ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ بین الاقوامی عدالتوں میں اس کیس کی پیروی کیلئے معروف قانون دان فرخ کریم کی خدمات بھی حاصل کی جا رہی ہیں تاکہ قانونی طور پر فیس بک کو اس بات کا پابند بنایا جائے کہ آزادی اظہار کے نام پر مسلمانوں کی دل آزاری کا آلہ کار نہ بنے اور ایسے مواد کی مؤثر طریقے سے روک تھام کو یقینی بنایا جائے۔

ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ گستاخانہ مواد کی تشہیر اور اپ لوڈ کے حوالے سے اب تک 11 افراد کی نشاندہی کی جا چکی ہے اور ان سے تفتیش کا عمل شروع کیا جا رہا ہے۔ ایف آئی اے حکام نے بتایا کہ بعض افراد سے تفتیش کے حوالے سے انٹرپول کی مدد بھی لی جا رہی ہے۔ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ، این سی نیکٹا، نادرا، پی ٹی اے اور ایف آئی کے سینئر افسران شریک تھے۔