مردم شماری کیلئے کراچی کے تمام 6اضلاع کو انتہائی حساس قرار دیا گیا

ضلع غربی میں زیادہ خطرات ہیں ‘جہاں کالعدم تنظیموں کا نیٹ ورک فعال ہے ‘پہلا مرحلہ شروع ‘عملے کی سیکورٹی چیلنج بن گئی

بدھ 15 مارچ 2017 23:16

مردم شماری کیلئے کراچی کے تمام 6اضلاع کو انتہائی حساس قرار دیا گیا
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 مارچ2017ء) بدھ سے کراچی میں فوج اور پولیس کی نگرانی میں مردم شماری کا پہلا مرحلہ شروع کردیا گیا ،عملہ گھر گھر جاکر خانہ شماری کردیا ہے ، سیکورٹی کیلئے خاص پلان ترتیب دیا گیا ہے ، فوجی اہلکار مردم شماری کے عملے کے ہمراہ ہیں، جبکہ رینجرز ان کی سیکورٹی کے لئے گشت کررہی ہے ۔ مردم شماری کے پہلے مرحلے میں 13 ہزار سے زائد فوجی جوان اور تقریبا 19ہزار پولیس پولیس اہلکار شریک ہیں، مردم شماری کے حوالے سے پورا کراچی اورحیدرآباد حساس ہونے کے باعث سیکورٹی انتہائی سخت کی گئی ہے ۔

رینجرز اور پولیس کا گشت بڑھا دیا گیا ہے ۔ مردم شماری کے موقع پر سیکورٹی اقدامات پولیس کیلئے چیلنج بن گئے ہیں ،اہلکاروں کی کمی کو پورا کرنے کیلئے ہیڈ آفس سمیت دیگر دفاتر سے اہلکاروں کی کمی کوپورا کرنے کیلئے ہیڈ آفس سمیت دیگر دفاتر سے اہلکاروں کو طلب کرلیا گیاہے ، ریٹائرڈ ملازمین کو بھی اضافی نفری کے طور پر بلایا گیاہے ۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق کراچی ڈویژن کے تمام 6اضلاع حیدرآباد ،گھوٹکی اضلاع اور سیہون تحصیل کے 18ہزار 161سینسس بلاک میں خانہ شماری اور مردم شماری کا عمل شروع کیا گیا ہے ۔

بدھ کے روز سے عملے نے گھر گھر جاکر خانہ شماری شروع کردی ہے ، جبکہ تین دن کے بعد مردم شماری کی جائیگی ۔ کراچی میں مجموعی طور پر 14ہزار 522 سینسس بلاک قائم کئے گئے ہیں ۔ تمام شمار کنندگان کو 30 دن کے اندر دو دو بلاکس میں مردم شماری کرنے کا ہدف دیا گیا ہے ۔اس طرح پہلے مزکورہ شمار کنندہ کراچی کے 7ہزار 276بلاکس میں مردم شماری کا عمل 15دن میں مکمل کرکے اس کے بعد باقی 7 ہزار 276بلاکس میں 17اپریل تک مردم شماری کا کام مکمل کریں گے ۔

پہلے 3 دن صرف خانہ شماری کیلئے ہوں گے ۔اس کے بعد10دن خانہ شماری میں شامل گھروں کی مردم شماری کا کام مکمل کیاجائے گا۔اس کے بعد ایک دن بے گھر افراد کی مردم شماری کیلئے ہوگا۔ اس طرح مردم شماری کا پہلا مرحلہ 15 سے 17اپریل تک مکمل کرنے کے بعد 25اپریل سے دوسرے مرحلے میں باقی اضلاع میں خانہ شماری اور مردم شماری کا کام شروع کیا جائے گا جو کہ 25مئی تک جاری رہے گا۔

جبکہ دوسری طرف کراچی میں مردم شماری کے عملے کی سیکورٹی اداروں کے لئے چیلنج بن گئی ہے ۔ سیکورٹی کے حوالے سے کراچی کے 6اضلاع کو حساس قرار دیا گیا ہے ۔ کراچی کا ضلع غربی انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جہان کالعدم تنطیموں کا نیٹ ورک فعال ہے جو سیکورٹی کے حوالے سے مشکلات پیدا کرسکتا ہے ۔ کراچی میں 19سال بعد ہونیوالی مردم شماری کے موقع پر سیکورٹی خدشات کی وجہ سے پولیس کیلئے سیکورٹی ایک چیلنج بن گئی ہے ۔

ذرائع نے بتایا کہ سیکورٹی کے لئے محکمہ پولیس کے پاس اہلکاروں کی شدید کمی ہے اور اس کمی کو پورا کرنے کے لئے افسران نے سندھ پولیس کے تمام شعبوں، دفاتر میں تعینات اہلکاروں کو بھی سیکورٹی کے لئے طلب کر لیا ہے ۔ ذرائع نے مزید بتایا ہے کہ کراچی پولیس ہیڈ آفس مین تعینات دفتری عملے کو بھی سیکورٹی ڈیوٹی کیلئے تیار رہنے کا حکم دیا ہی, جبکہ محکمے سے ریٹائر ہونے والے اہلکاروں سے بھی رابطہ کر کے ان کو سیکورٹی دیوٹی کیلئے طلب کر لیا ہے،جبکہ ضلع غربی سمیت تمام حساس علاقوں میںانتہائی سکت سیکورٹی پلان ترتیب دیا گیا ہے ۔رینجرز مسلسل گشت کررہی ہے اور فوجی وپولیس اہلکار بھی مردم شماری کے عملے کے ہمراہ موجود رہیں۔

متعلقہ عنوان :