پاکستان میں معذر افراد کتنے ہیں کچھ پتہ نہیں،ہائیکورٹ کا مردم شماری کے فارم میں فوری ترمیم کا حکم

مردم شماری فارم میں بھی معذور افراد کو نظر انداز کیا گیا،اگر یہ پتہ چل جائے پاکستان میں کتنے معذور اور کتنے خواجہ سراء ہیں تو یہ بہت بڑی نیکی ہو گی‘ چیف جسٹس سید منصور علی شاہ

بدھ 15 مارچ 2017 23:02

پاکستان میں معذر افراد کتنے ہیں  کچھ پتہ نہیں،ہائیکورٹ کا مردم شماری ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ شماریات کو مردم شماری کے فارم میں فوری ترمیم کا حکم دیتے ہوئے قرار دیا ہے کہ پاکستان میں معذر افراد کتنے ہیں کچھ پتہ نہیں،مردم شماری فارم میں بھی معذور افراد کو نظر انداز کیا گیا۔ گزشتہ روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سید منصور علی شاہ نے شفیق الرحمان کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 19برس بعد ہونے والی مردم شماری میں معذور افراد کو نظرانداز کیا جا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

معذور افراد کو بھی مردم شماری میں شامل کرنے کا حکم دیا جائے۔ جس پر چیف جسٹس منصور علی شاہ نے واضح کیا کہ معذور افراد کا تحفظ انتہائی ضروری ہے۔ مردم شماری میں معذور افراد کو کسی صورت نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔ اگر یہ پتہ چل جائے کہ پاکستان میں کتنے معذور اور کتنے خواجہ سراء ہیں تو یہ بہت بڑی نیکی ہو گی۔

انہوں نے مزید قرار دیا کہ مردم شماری فارم میں یہ تو پوچھا گیا ہے کہ گھر میں کتنے کمرے ہیں، یہ نہیں پوچھا گیا کہ معذور کتنے ہیں، معذور افراد کو دیوار سے لگانے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ چیف جسٹس منصور علی شاہ نے محکمہ شماریات کو مردم شماری فارم میں فوری طور پر ترمیم کا حکم جاری کر دیا۔