حکمرانوں کے عالی شان محلات کئی کئی ایکڑ پر پھیلے ہوئے ہیں غریب کو جھونپڑی بھی میسر نہیں ‘سراج الحق

الیکشن کمیشن ایسے امیدوار کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دے جس نے اپنی بہن اور بیٹی کو وراثت میں اس کا حق نہ دیا ہو جو حکمران نماز کی امامت نہیں کرواسکتا وہ صدر اور وزیر اعظم کے عہدے کا بھی اہل نہیں‘امیر جماعت اسلامی کا تقریب سے خطاب

بدھ 15 مارچ 2017 22:57

حکمرانوں کے عالی شان محلات کئی کئی ایکڑ پر پھیلے ہوئے ہیں غریب کو جھونپڑی ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2017ء) امیرجماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے عالی شان محلات کئی کئی ایکڑ پر پھیلے ہوئے ہیں جبکہ غریب کو جھونپڑی بھی میسر نہیں ،اسٹیٹس کو اور استعماری قوتوں کے غلام حکمران عورتوں کا استحصال کررہے ہیں،الیکشن کمیشن ایسے امیدوار کو الیکشن لڑنے کی اجازت نہ دے جس نے اپنی بہن اور بیٹی کو وراثت میں اس کا حق نہ دیا ہو،جاگیر دار وڈیرے اور سرمایہ دار اپنی جاگیریں ،اثاثہ جات اور بنک بیلنس تقسیم ہونے کے ڈر سے بیٹیوں اور بہنوں کو وراثت سے محروم رکھتے ہیں، جو حکمران نماز کی امامت نہیں کرواسکتا وہ صدر اور وزیر اعظم کے عہدے کا بھی اہل نہیں، مغرب نے خواتین کے حقوق کو پامال اور باپ ،بھائی اور بیٹے کی محبت سے محروم کیا،برابری کے نام پر عورت کا بدترین استحصال کیا گیا او ر بڑی چالاکی سے معاشی بوجھ بھی عورت کے کندھوں پر ڈال دیاہے ،مغر ب اپنی شیطانی تہذیب کو مسلط کرنے کیلئے مسلم دنیا کے حکمرانوں کے ذریعے ہمارے خاندان کے قلعہ کو مسمار کرنا چاہتا ہے، اسمبلیوں میں بیٹھی ہوئی مغرب زدہ خواتین پاکستانی عورت کی نہیں اپنی پارٹیوں کے سربراہوں کی نمائندگی کررہی ہیں،خواتین پر تشدد کرنے والے سے بڑھ کر کوئی بزدل نہیں ہوسکتا ،ایسے ظالموں کو سخت ترین سزائیں دی جانی چاہئیں ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کااظہار انہوں نے لاہور میں منعقدہ خواتین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ خواتین کانفرنس سے سیکریٹری جنرل شعبہ خواتین جماعت اسلامی دردانہ صدیقی ،سمیحہ راحیل قاضی نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر رکن خیبر پختونخواہ اسمبلی ڈاکٹر رفعت،فاخرہ تحریم ،راشدہ بیگم،صفیہ نثار ،نرجس خاتون و دیگر بھی موجود تھیں ۔کانفرنس میں خواتین نے بڑی تعداد میںشرکت کی ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہاکہ خواتین کے لئے ہالی وڈ کی اداکارائیں نہیں حضرت فاطمہؓ اور حضرت عائشہؓ رول ماڈل ہیں ۔ خواتین اگر اپنے حقوق سے محروم ہیں تو صرف اس لیے کہ ان کے حقوق کی بات کرنے والی این جی اوز زدہ خواتین نمائشی کاروائیوںپر یقین رکھتی ہیں، انہیں عورت کے حقوق سے کوئی سروکار نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ خواتین پر سب سے زیادہ ظلم کرنے والے وہی لوگ ہیں جو ان کے حقو ق کے لیے شور مچاتے ہیں۔

جب خواتین کی قیادت سمیحہ راحیل اور دردانہ صدیقی جیسی خواتین رہنما کریں گی تو ان کے حقوق کو کوئی چھین نہیں سکے گا۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی حکومت میں آبادی کی 51 فیصد کو وسائل بھی ان کی تعداد کے مطابق دیئے جائیں گے ، اگر اللہ نے ہمیں موقع دیا توخواتین کے لیے علیحدہ یونیورسٹیاں اور تعلیمی ادارے بنائیںگے ۔اسلامی حکومت خواتین کو بلاسودی قرضے دے گی تاکہ وہ گھریلو دستکاریوں اور چھوٹی صنعتوں کے ذریعے ملک و قوم کی ترقی اور خوشحالی میں اپنا کردار ادا کرسکیں ۔

خواتین کیلئے ہسپتالوں ،ریلوے اسٹیشنوں اور ہوائی اڈوں پر علیحدہ کائونٹر بنائے جائیں گے تاکہ خواتین بغیر کسی جھجک اپنے امور سے عہدہ براء ہوسکیں۔ قومی سطح پر خواتین کے حقوق کے تحفظ سے ہی عورت کو احترام اور اعتماد دیا جاسکتاہے ۔ سراج الحق نے کہا کہ حکمران امریکہ اور مغرب کو خوش کرنے کیلئے مسلمان خواتین سے حجاب جیسی نعمت چھین لینا چاہتے ہیں۔

شیطان نے حضرت آدم اور حضرت حوا کو بے لباس کرکے جنت سے نکلوایا تھا اور آج اس کے چیلے انسانیت کوبے لباس کرنے پرتلے ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمیں قرآن و حدیث کی روشن تعلیمات سے اپنے گھروں کو منور کرنے کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہا جس دن ہم اوبامہ اور ٹرمپ کے احکامات کی بجائے حضرت محمد ﷺ سے رہنمائی لینا شروع کردیں گے دنیا بھر میں خود بخود ہمارا وقار بلند ہوجائے گا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں معاشرے کو جہالت ،کرپشن ،بدامنی ،دہشت گردی ،غربت ،مہنگائی اور بے روز گاری جیسے مسائل سے نجات دلانے کیلئے ہمیں خواتین کو اعتماد دینا اور ان کے حقوق کو ادا کرنا ہوگا۔اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری جنرل محمد اصغر ،سید وقاص انجم جعفری اور دیگر بھی موجود تھے ۔