اسلام آباد کی ہائوسنگ سکیموں ،اپارٹمنٹس بلڈنگز کی تشہیری مہم چلانے سے قبل سی ڈی اے سے تصدیق کی جائے

میئر اسلام آباد شیخ انصر عزیز کی میڈیا سے درخواست

بدھ 15 مارچ 2017 22:50

اسلام آباد کی ہائوسنگ سکیموں ،اپارٹمنٹس بلڈنگز کی تشہیری مہم چلانے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 مارچ2017ء) اسلام آباد کے میئر و چیئرمین سی ڈی اے شیخ انصر عزیز نے اخبارات اور ٹی وی چینلز سے درخواست کی ہے کہ وہ اسلام آباد کی ہائوسنگ سکیموں اور اپارٹمنٹس بلڈنگز کی تشہیریمہم چلانے سے قبل سی ڈی اے سے تصدیق کر لیا کریں تاکہ ان ہائوسنگ سکیموں اور اپارٹمنٹس بلڈنگز کی قانونی حیثیت کا تعین ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے آرڈیننس 1960 اور اسلام آباد ریذیڈینشل سکیٹرز زوننگ (بلڈنگ کنٹرول) ریگولیشن2005 ؁ء کے تحت اسلام آباد کیپٹل ٹیریٹری (آئی سی ٹی) کی حدود میں ایسی کوئی بھی سکیم یا رہائشی منصوبہ سی ڈی اے کی اجازات کے بغیر شروع نہیں کیا جا سکتا تاہم یہ بات نوٹس میں آئی ہے کہ اسلام آباد کپیٹل ٹیرٹری (آئی سی ٹی) کی حدود میں ایسے منصوبوں پر غیر قانونی تعمیرات سی ڈی اے کی اجازت کے بغیر کی جا رہی ہیں جو کہ سی ڈی اے کے متعلقہ قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے ۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں رجسٹری کے ذریعے بھی جائیداد کی خریدوفروخت بھی سی ڈی اے کی اجازت کے بغیر کی جا رہی ہے حالانکہ سی ڈی اے نے متعدد بار بذریعہ اخبارات عوام الناس کو خبر دار کیا ہے کہ وہ کیس بھی ہائوسنگ سکیم یا منصوبے میں ایسی سرمایہ کاری نہ کریں جن کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد کے زون ون کے سیکٹر ایچ13- میں ایسی ہی سکیم کی تشہیر کی جا رہی ہے حالانکہ اسلام آبا د کے ماسٹر پلان کے مطابق سیکٹر ایچ13- کشمیر ہائی سے 1200 فٹ کے فاصلے پر واقع ہے جبکہ کشمیر ہائی وے کے شمالی اطراف (آدھا حصہ) گرین ایریاء اور بغیر زون کے طور پر جبکہ جنوبی اطراف کا آدھا حصہ سپیشل عمارات اور اداروں کے لیے مختص کیا گیا ہے اور اس سیکٹر کی اراضی ابھی تک سی ڈی اے نے ایکوائر نہیں کی ہوئی۔

آئی سی ٹی(زوننگ) ریگولیشنز1992 ؁ء کی شق نمبر4(1)A کے تحت(i) زون نمبرون کے سیکٹورل ایریاء جہاں سی ڈی اے نے اراضی ایکوائر نہ کی ہو وہاں کی اراضی مرحلہ وار ایکوائر کی جائے گی اور اتھارٹی ماسٹر پلان کے مروجہ قواعد کے مطابق اسے ڈیویلپ کر گی(ii)ایسے علاقے میں جہاں زمیں ایکوائر نہ کی گئی ہو وہاں زمین کی خرید و فروخت یا اس کے استعمال میں تبدیلی کی ہرگز اجازت نہ ہو گی(iii) گھروں یا عمارات کی تعمیر کی بھی اجازت نہیں ہو گی تاہم پرانے گھروں یا عمارات میں توسیع اور ضروری مرمت کی اجازت دی جا سکتی ہے جس کے لیے ضروری ہے کہ نہ صرف سی ڈی اے سے اجازت لی جائے بلکہ توسیع اور ضروری مرمت والا گھر یا بلڈنگ قدیمی گائوں میں مرکزی مقام کی حیثیت رکھتا ہو تاہم ایسی توسیع یا تعمیرات ایک ہزار مربع فٹ سے زائد نہ ہو اور اتھارٹی کی طرف سے اراضی ایکوائر کرنے کے متضاد نہ ہو اور (iv) کسی بھی پرائیویٹ ہائوسنگ ریگولیٹ کیا جا رہا ہے۔

لہذا آئی سی ٹی (زوننگ) ریگولیشنز1992 ؁ء کے خلاف ورزی کی مرتکب ایسی تمام ہائوسنگ سکیموں، اپارٹمنٹ پارجیکٹس، لینڈ سب ڈویژنز اور گھروں یا عمارت کی تعمیر بالکل غیر قانونی ہیں۔

متعلقہ عنوان :