انتہا پسندوں کے پروموٹرز آزاد خیالی کے پردے میں نیا جال پھینک رہے ہیں، جبراً مذہب کی تبدیلی ہی جرم نہیں ،اقلیتوں کی زمینوں پر قبضے کرنا بھی ناجائز ہے ،چٹوں پر گفتگو اور تقریریں کرنے والے وزیراعظم کو خود بھی پتہ نہیں ہوتا وہ کیا بول رہے ہیں

سربراہ عوامی تحریک ڈاکٹر طاہر القادری کی وکلاء سے ٹیلیفونک گفتگو سانحہ ماڈل ٹائون کیس میں شریف برادران کی طلبی کیلئے وکلاء کو اپیل دائر کرنے کی ہدایت

بدھ 15 مارچ 2017 22:34

انتہا پسندوں کے پروموٹرز آزاد خیالی کے پردے میں نیا جال پھینک رہے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 مارچ2017ء) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹائون استغاثہ کیس میں شریف برادران کی طلبی کیلئے عوامی تحریک کے وکلاء کو لاہور ہائیکورٹ میں اپیل کرنے کی ہدایت کر دی ، اس ضمن میں وکلاء نے اپیل کا ڈرافٹ تیار کر کے سربراہ عوامی تحریک کو بھجوا دیا ہے، آئندہ 36 گھنٹوں میں اے ٹی سی کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر دی جائیگی۔

اسلام آباد میڈیا سیل کے مطابق گزشتہ روز عوامی تحریک کے سربراہ نے وکلاء کے اجلاس سے ٹیلیفونک خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انصاف کے منتظر ہیں، 14 شہداء کا خون رائیگاں جائے گا اور نہ ہی قاتل قصاص سے بچ پائیں گے، انصاف کے لیے انصاف کے ایوانوں میں کھڑے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون کے اہم کردار ڈاکٹر توقیر شاہ کو بطور انعام سفیر لگانے والے حکمرانوں نے ماڈل ٹائون میں ڈسپلن اور انسانیت کا قتل کرنے والے جونیئر پولیس افسر کو ایس پی ڈسپلن لاہور لگا دیا یہ تقرری بھی 14 بے گناہوں کو قتل کرنے کا صلہ ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گلو بٹ کو تو انصاف مل گیا ،14 شہداء کے ورثاء کو انصاف کب ملے گا ۔ سربراہ عوامی تحریک نے مزید کہا کہ انتہا پسندوں اور دہشتگردوں کے پروموٹرز اور ان کے ’’انکیوبیٹرز‘‘آزاد خیالی کے پردے میں نیا جال پھینک رہے ہیںاور دنیا اور پاکستان کے عوام کو ایک نئے انداز سے دھوکہ دینے کی کوشش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چٹوں پر گفتگواور تقریریں کرنے والے وزیراعظم لوٹ مار کے سوا اور کسی ہنر سے واقف نہیں، یہ سیاسی مافیا گرگٹ کی طرح رنگ بدلتا ہے ،ان کا اول آخر مقصد اقتدار حاصل کرنا اور لوٹ مار کو تحفظ دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کسی کے مذہب کو جبراً تبدیل کرنا ہی جرم نہیں بلکہ کسی کی زمینوں پر قبضہ کرنا بھی ناجائز ہے ،پنجاب میں اقلیتوں کی زمینوں پر بے دردی کے ساتھ قبضے کیے جارہے ہیں، گوشہ امن کی 27 کنال اراضی ہو یا گارڈن ٹائون ابوبکر بلاک کی انتہائی قیمتی مشنری پراپرٹی پنجاب حکومت قبضے جمارہی ہے یہ سلسلہ بھی بند ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ن لیگ کے دور حکومت میں ہی سانحہ گوجرہ ہوا، سانحہ باہمنی والا ہوا، سانحہ جوزف کالونی ہوا جس میں پورے کالونی کو آگ لگا دی گئی مگر ان تمام واقعات میں ن لیگ کے عہدیدار ملوث پائے گئے مگر سب کو بچا لیا گیا۔

قول و فعل کا تضاد ہی شریف برادران کا سیاسی منشور ہے۔ انہوں نے کہا کہ لکھی ہوئی تقریر کرنے والے وزیراعظم کسی ٹاک شو میں آکر مسلسل 40 منٹ بول کر بتائیں کہ جو کچھ انہوں نے کراچی میں کہا اس کا کیا مطلب ہے تو یہ چند منٹ تسلسل کے ساتھ بات نہیں کر سکیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ لندن اور جاتی امرا سمیت دنیا کے مختلف ملکوں میں اپنی جنتیں تعمیر کرنے والے کس جنت اور دوزخ کی بات کررہے ہیں