Live Updates

بلین ٹریز سونامی منصوبہ پوری دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے، عمران خان

بدھ 15 مارچ 2017 22:24

بلین ٹریز سونامی منصوبہ پوری دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے، عمران خان
پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 مارچ2017ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ بلین ٹریز سونامی منصوبہ پوری دنیا کا سب سے بڑا منصوبہ ہے جس کے تحت اب تک اربوں روپے کی خطیر رقم سے 80کروڑ پودے لگا ئے جا چکے ہیں، خیبر پختونخوا حکومت کی پانچ سا لہ مدت میں ایک ارب پودے لگا ئے جائیں گے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ بنوں کے موقع پر علاقہ بھراتی مچن خیل غوریوالہ ضلع بنوں میں بلین ٹریز سونامی منصوبے کا معائنہ کرنے کے دوران میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ خیبر پختونخوا حکومت نے اربوں روپے کی 60ہزار کنال مقبوضہ اراضی واگزار کرالی ہے جس پر اب پودوں کی کاشت جاری ہے انہوں نے کہاکہ موجودہ صوبائی حکومت سے 10سال پہلے 2سو ارب روپے کے درخت چوری کاٹے گئے اورٹمبرمافیا جنگلات کو ختم کرنے پر تلا ہوا تھا جس کی وجہ سے پاکستان گلوبل وارمنگ میں ساتویں نمبر پر ہے لیکن ہم نے ٹمبر مافیا پر ہاتھ ڈال کراس کا مکمل طور پر خاتمہ کردیا ہے، پہلی بار بیرون ممالک سے پاکستان درخت درآمد کئے گئے ہیں، صوبائی حکومت کے اس منصوبے کے تحت پانچ لاکھ افراد کو روزگار کے مواقع ملے ہیں اور اس منصوبے کی نگہداشت بھی کی جارہی ہے، صوبے کو 93فیصد بجٹ وفاقی حکومت سے ملتا ہے جب وفاق کی طرف سے ہمیں فنڈز نہیں ملتے تو صوبے کو مسائل پیش آتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ فاٹا علاقہ جات کی ترقی کیلئے صوبے میں انضمام کے علاوہ کوئی دوسرا راستہ نہیں کیونکہ فاٹا علاقہ جات دہشت گردی کی جنگ میں سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیںجس کی سب سے بڑی وجہ یہی ہے کہ ان کی کوئی اپنی آواز ہی نہیں اوروہ ایک کالے قانون کے تحت اپنی زندگی بسر کر رہے ہیں اگر ان لوگوں کو صوبائی اسمبلی میں صحیح معنوں میں نمائندگی دی جائے تو ان لوگوں کی اپنی آواز اور اپنا اختیار ہوگا اور یہ بھی تر قی کی راہ پر گامزن ہو نگے۔

انہوں نے کہا کہ فاٹا انضمام کے حوالے سے ایک ریفرنڈم کا واویلا کیا جا رہا ہے اور مولانا فضل الرحمن کی سیاست تو ماضی کا حصہ بن چکی ہے اب ان کے شور کا کوئی فائدہ یا نقصان نہیں ہم جانتے ہیں کہ قبائلی علاقوں کی اپنی روایات ہیں اور یہی وہ چاہتے بھی ہیں کہ ان کی قبائلی روایات کے مطابق انضمام کا فیصلہ ہو۔ فاٹا کے لوگ چاہتے ہیں کہ وہ صوبے میں ضم ہو جائیں ۔کچھ لوگوں کو یہ خدشہ ہے کہ انضمام کے بعد ایسا نہ ہو کہ سوات اور دیر کی طرح وہ لاوارث نہ رہ جائیں لیکن ان کو مکمل اختیار اور سہولیات دینی چاہیے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات

متعلقہ عنوان :