ملک تقسیم کرنے ،غیر ملکی ایجنٹوں کو ویزے دینے والوں کی حقیقت جاننے کیلئے کمیشن بنایا جائے، ڈاکٹر محمد امجد

ایبٹ آباد آپریشن مشرف نہیں زرداری دور میں ہوا تھا،رحمان ملک زرداری کی تحقیقات کا مطالبہ کریں، بیان پرردعمل

بدھ 15 مارچ 2017 22:09

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2017ء) آل پاکستان مسلم لیگ کے سیکرٹری جنرل ڈاکٹر محمد امجد نے کہا ہے کہ ملک کی خدمت کرنے والوں پر نہیں بلکہ اسے تقسیم کرنے اور غیر ملکی ایجنٹوں کو پاکستان میں خفیہ آپریشن کرنے کی اجازت دینے والوں کی حقیقت جاننے کے لئے تحقیقاتی کمیشن کی ضرورت ہے۔رحمان ملک بھول گئے ہیںکہ ایبٹ آباد آپریشن مشرف دور میں نہیں بلکہ زرداری دور میں ہوا تھا، انہیں آصف زرداری کی تحقیقات کے لئے کمیشن بنانے کا مطالبہ کرنا چاہئیے۔

پرویز مشرف کی زندگی کھلی کتاب ہے،انہوں نے جو کیا قوم کو محفوظ کرنے کے لئے کیا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز رحمان ملک کی طرف سے دئیے گئے اس بیان کے رد عمل میں کیا جس میں انہوں نے اے پی ایم ایل کے چیئرمین اور سابق صدر سید پرویز مشرف پر تحقیقاتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر محمد امجد نے کہا کہ سید پرویز مشرف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جو کچھ کیا وہ عوام کے سامنے ہے۔

انہوں نے کوئی کام قوم سے خفیہ طور پر نہیں کیابلکہ پارلیمنٹ سے مشاورت کے بعد کیا۔آج مخالفین بھی یہ بات تسلیم کرتے ہیں کہ سید پرویز مشرف کا دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ساتھ دینے کا فیصلہ ملکی و قومی مفاد میں تھا اور اس فیصلے کی بدولت ملک اور قوم محفوظ ہوئے۔انہوں نے کہا کہ سابق وزیرداخلہ کا پرویز مشرف پر تحقیقاتی کمیشن بارے بیان حیران کن ہے۔

شاید وہ بھول گئے ہیں کہ حسین حقانی کو پیپلز پارٹی کی حکومت نے امریکہ میں سفیر تعینات کیا تھااور پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں ایبٹ آباد آپریشن ہوا تھا جب رحمان ملک وزیر داخلہ تھے۔انہیں اپنے کرتوتوں کا ملبہ پرویز مشرف پر نہیں ڈالنا چاہیے بلکہ انہیں پاکستان کو تقسیم کرنے اور ایبٹ آباد میں خفیہ آپریشن کی اجازت اور ایجنٹوں کو قوم سے مخفی رکھ کرویزے جاری کرنے والوں پر تحقیقاتی کمیشن بنانے کا مطالبہ کرنا چاہئے۔