حسین حقانی کی امریکا واپسی کا سوال اٴْن سے پوچھا جانا چاہیے جنھوں نے ملک سے جانے کی اجازت دی ،ْ یوسف رضا گیلانی

ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ کو منظرعام پر لایا گیا تو میموگیٹ اسکینڈل میں حسین حقانی کا نام بھی سامنے آجائیگا ،ْ انٹرویو

بدھ 15 مارچ 2017 18:48

حسین حقانی کی امریکا واپسی کا سوال اٴْن سے پوچھا جانا چاہیے جنھوں نے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2017ء) سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے سوال اٹھایا ہے کہ امریکہ میں پاکستان کے سابق سفیر حسین حقانی کو ملک سے باہر کیوں جانے دیا گیا جبکہ میموگیٹ اسکینڈل سے تعلق کے باعث ان کا نام ایگزیٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں شامل تھا۔نجی ٹی وی کے مطابق سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کا نام لیے بغیر یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ حسین حقانی کی امریکا واپسی کا سوال اٴْن سے پوچھا جانا چاہیے جنھوں نے انھیں ملک سے جانے کی اجازت دی۔

یوسف رضا گیلانی نے سوال کیاکہ میری حکومت نے حسین حقانی کا نام ای سی ایل میں شامل کیا تاکہ انھیں ملک سے باہر جانے سے روکا جائے ،ْپھر کس نے انھیں ملک سے جانے کی اجازت دی ۔انہوںنے کہا کہ اس وقت جبکہ سابق صدر آصف علی زرداری ملک سے باہر تھے تو میں نے اس بات کو یقینی بنایا کہ حسین حقانی پاکستان میں ہی رہیں۔

(جاری ہے)

یوسف رضا گیلانی نے سوال کیا کہ موجود حکومت جسٹس جاوید اقبال کی سربراہی میں بننے والے ایبٹ آباد کمیشن کی رپورٹ اپنے پاس رکھ کر کیوں بیٹھی ہوئی ہے۔

انھوں نے کہا کہ میری حکومت نے ایبٹ آباد آپریشن کی تحقیقات کیلئے ایک جوڈیشل کمیشن تشکیل دیا، لیکن موجودہ حکومت اس رپورٹ کو منظرعام پر کیوں نہیں لارہی۔انہوںنے کہا کہ اگر اس رپورٹ کو منظرعام پر لایا گیا تو میموگیٹ اسکینڈل میں حسین حقانی کا نام بھی سامنے آجائیگا۔یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ نہ ہی میں نے اور نہ ہی سابق صدر زرداری نے امریکی عہدیداروں کو ویزوں کے اجراء کے سلسلے میں قوانین کی خلاف ورزی کی اس طریقہ کار میں ریاستی اداروں کی جانب سے اسکریننگ کا عمل شامل ہوتا ہے ،ْانہوںنے کہاکہ ملک سے ان کی وفاداری کو کوئی چیلنج نہیں کرسکتا۔