ڈان لیکس کی تحقیقات کو منظر عام پر لایا جائے، نفیسہ شاہ

بدھ 15 مارچ 2017 16:30

ڈان لیکس کی تحقیقات کو منظر عام پر لایا جائے، نفیسہ شاہ
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 15 مارچ2017ء) پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر نفیسہ شاہ نے کہا ہے کہ حسین حقانی کے معاملے کی تحقیقات کرنی ہیں تو ضرور کریں لیکن ساتھ ہی یہ تحقیقات بھی کی جائیں کہ اسامہ بن لادن کا روحانی باپ کون تھا‘ اسے مالی معاونت کون سی سیاسی جماعت کرتی تھی‘ ڈان لیکس کی تحقیقات کو منظر عام پر لایا جائے‘ ایسے شخص کو بیان کو اچھالا جارہا ہے جس کی کوئی اہمیت نہیں حسین حقانی ہم سے پہلے (ن) لیگ کے لاڈلے رہے ہیں۔

وہ بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کررہی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ حسین حقانی کو پیپلز پارٹی کے ساتھ منسلک کرنا حماقت کے سوا کچھ نہیں ہوگا ہم سے پہلے حسین حقانی جماعت اسلامی اور (ن) لیگ میکں رہے ہیں جیسے ہی ہمیں پتہ چلا کہ وہ ملکی مفاد کے منافی کام کررہا ہے ہم نے فوراً اسے عہدے سے ہٹا دیا تاہم اب اس شخص کے بیان کو اچھالا جارہا ہے جس کی کوئی اہمیت نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حسین حقانی کے بیان کی انکوائری کریں لیکن اس بات کی بھی تحقیقات ہونی چاہئے کہ اسامہ بن لادن کا روحانی باپ کون تھا اور اس کی فنڈنگ کون سی جماعت کرتی تھی ڈان لیکس کی تحقیقات کو بھی منظر عام پر لایا جائے نفیسہ شاہ نے کہا کہ فوجی عدالتوں کی مدت میں توسیع آئین کے خلاف ہے پھر بھی اگر توسیع ضروری ہے تو ہم نے نو نکات پیش کردیئے ہیں اب حکومت نے فیصلہ کرنا ہے پیپلز پارٹی سیف گارڈز کی بات کرتی ہے۔