امریکا کی مختلف ریاستوں میں برفانی طوفان کے بعد ایمرجنسی نافذ

مختلف ریاستوں میں برفانی طوفان اور تیز ہواؤں کے بعد نظام زندگی مفلوج ہوکررہ گئی‘متعدد ائیرپورٹ اور سکول بند نیویارک، واشنگٹن، بوسٹن، بالٹی مور اور فلاڈلفیا کے ایئرپورٹس سے 7 ہزار 600 سے زائد فلائٹس منسوخ کی جاچکی ہیں گزشتہ سالوں کے مقابلے میں رواں سال مارچ میں اب تک درجہ حرارت 15 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرچکا ہے

بدھ 15 مارچ 2017 12:17

امریکا کی مختلف ریاستوں میں برفانی طوفان کے بعد ایمرجنسی نافذ
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2017ء) امریکا میں نیویارک سمیت مختلف ریاستوں میں برفانی طوفان اور تیز ہواؤں کے بعد نظام زندگی مفلوج ہوگیا جس کے بعد حکومت نے متاثرہ ریاستوں میں ایمرجنسی کا اعلان کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی ریاست نیویارک، نیوجرسی، میری لینڈ اور کنکٹیکٹ شدید برفانی طوفان اور تیز ہواؤں کی لپیٹ میں ہیں جہاں نظام زندگی مفلوج ہوکر رہ گئی جب کہ سیکڑوں پروازیں منسوخ ہونے اور سڑکوں پر برف کے ڈھیر لگنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

متعداد ایئرپورٹس اور سکولوں کو بند کردیا گیا- حکام کے مطابق اب تک سڑکوں پر 8 انچ تک برف موجود ہے اور پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے کے بعد لوگوں کو گھروں میں ہی رہنے کے احکامات جاری کئے گئے ہیں جب کہ متاثرہ ریاستوں میں ہنگامی صورتحال نافذ کردی گئی۔

(جاری ہے)

نیویارک کے حکام کا کہنا ہے کہ طوفان تمام تر توقعات سے کئی گنا خطرناک ہے جس کے بعد ریاست میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے ہنگامی بنیاد پر سڑکوں سے برف ہٹانے کا کام شروع کردیا گیا ہے۔

پولیس کے مطابق ریاست مشی گن میں برفباری کے باعث گاڑیوں کے ٹکرانے کے متعدد واقعات رونما ہوئے شکاگو ایکسپریس وے پر 34 گاڑیاں ا?پس میں ٹکرا گئیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔حکام کا کہنا ہے کہ نیویارک، واشنگٹن، بوسٹن، بالٹی مور اور فلاڈلفیا کے ایئرپورٹس سے 7 ہزار 600 سے زائد فلائٹس منسوخ کی جاچکی ہیں جب کہ جان ایف کینیڈی ایئرپورٹ پر سیکڑوں مسافر پھنسے ہوئے ہیں۔ برفباری کے ساتھ طوفانی ہواؤں کے باعث ورجینیا سے پنسلوانیا کے ایک لاکھ صارفین بجلی سے محروم ہوگئے۔محکمہ موسمیات کے مطابق شمال مشرقی ریاستوں میں 2 فٹ تک برفباری کا امکان ہے جب کہ گزشتہ سالوں کے مقابلے میں رواں سال مارچ میں درجہ حرارت 15 سے 30 ڈگری سینٹی گریڈ تک گرچکا ہے۔

متعلقہ عنوان :