وزیراعظم مودی کی آبائی ریاست گجرات میں گائے ذبح کرنے پر عمر قید کی سزاکی تجویز

ہم نے گائے کے تحفظ کے لیے سپریم کورٹ میں مقدمہ لڑا اور ان کے تحفظ کا بل لے کر آئے‘ وزیراعلیٰ گجرات

بدھ 15 مارچ 2017 12:17

وزیراعظم مودی کی آبائی ریاست گجرات میں گائے ذبح کرنے پر عمر قید کی ..
احمد آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2017ء) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی آبائی ریاست گجرات میں حکومت نے گائے ذبح کرنے والوں کے خلاف سخت ترین اقدامات کی تجویز پیش کردی۔بھارتی ویب سائٹ این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گجرات کی ریاستی حکومت گائے کے تحفظ کے پہلے سے موجود قانون کو مزید سخت کرنے پر غور کررہی ہے۔بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والے ریاست گجرات کے وزیراعلیٰ وجے روپانی نے ایک عوامی اجتماع سے خطاب کے دوران کہا کہ ہم نے گائے کے تحفظ کے لیے سپریم کورٹ میں مقدمہ لڑا اور ان کے تحفظ کا بل لے کر آئے۔

انہوں نے کہا کہ اب ہم اس قانون کو مزید سخت کریں گے تاکہ کوئی بھی گائے کو ذبح کرنے کی ہمت نہ کرے۔ان کا کہنا تھا کہ رواں ہفتے گجرات اسمبلی کے بجٹ سیشن کے دوران ہی تحفظ جنگی حیات ایکٹ 2011 میں ترمیم کا بل پیش کردیا جائے گا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ یہ ایکٹ 2011 میں پہلی بار گجرات میں نافذ کیا گیا تھا جب نریندر مودی گجرات کے وزیراعلیٰ تھے۔اس ایکٹ کے تحت گائے ذبح کرنے والے شخص پر 50 ہزار روپے جرمانہ اور 7 سال قید کی سزا سنائی جاتی ہے۔

تاہم اب وجے روپانی کا کہنا ہے کہ وہ اس ایکٹ میں سزا کو مزید سخت کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ترمیمی بل میں گائے ذبح کرنے کا گائے کا گوشت سپلائی کرنے والے شخص کو عمر قید کی سزا دینے اور اس کی گاڑی کو مستقل طور پر ضبط کر لینے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔