امریکی بحریہ میں رشوت ستانی کا سب سے بڑا اسکینڈل، مزید 8 افسران پر فردِ جرم عائد

فیٹ لیونارڈ نامی اس اسکینڈل میں امریکی بحریہ کے 200 سے زائد اہلکاروں کے خلاف تفتیش جاری ہے فیٹ لیونارڈ اسکینڈل میں مجرم قرار پانے والے حاضر سروس اور ریٹائرڈ نیوی آفیسرز کی تعداد 25 ہوگئی ہے

بدھ 15 مارچ 2017 12:17

امریکی بحریہ میں رشوت ستانی کا سب سے بڑا اسکینڈل، مزید 8 افسران پر فردِ ..
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 مارچ2017ء) امریکی بحریہ کی تاریخ میں بدعنوانی کے سب سے بڑے اسکینڈل میں ایک ریئر ایڈمرل سمیت امریکی بحریہ کے 8 مزید افسران پر فردِ جرم عائد کردی گئی ہے۔’فیٹ لیونارڈ‘ کے نام سے شہرت پانے والے اس اسکینڈل میں امریکی بحریہ کے 200 سے زائد اہلکار ملوث پائے گئے ہیں جنہوں نے جاپان میں ساتویں امریکی بحری بیڑے پر تعیناتی کے دوران سنگاپور کے ایک دفاعی ٹھیکیدار فرانسس لیونارڈ سے قیمتی گھڑیوں، سگار، شراب، فائیو اسٹار ہوٹلوں میں مفت کمروں اور عیاشی کی صورت میں رشوت وصول کی تھی۔

اس کے عوض ٹھیکیدار نے امریکی بحریہ سے ساز و سامان اور خدمات فراہمی کی مدات میں 35 ملین ڈالر (3 کروڑ 50 لاکھ ڈالر) اضافی وصول کیے تھے۔امریکی محکمہ انصاف مذکورہ اسکینڈل کی تفتیش پچھلے چار سال سے کررہا ہے جس نے گزشتہ روز امریکی بحریہ کے مزید 8 اعلی افسران پر رشوت ستانی، غلط بیانی اور دھوکا دہی کی فردِ جرم عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان عہدیداروں میں امریکی بحریہ کا ایک سینیئر انٹیلی جنس آفیسر، تین ریٹائرڈ اور ایک حاضر سروس کیپٹن، ایک حاضر سروس کمانڈر اور ایک ریٹائرڈ چیف وارنٹ آفیسر شامل ہیں۔

(جاری ہے)

اس طرح فیٹ لیونارڈ اسکینڈل میں مجرم قرار پانے والے حاضر سروس اور ریٹائرڈ نیوی آفیسرز کی تعداد 25 ہوگئی ہے۔فرانسس لیونارڈ کو پہلے ہی امریکی بحریہ کو مالی نقصان پہنچانے کا جرم ثابت ہونے پر بلیک لسٹ کیا جاچکا ہے جبکہ اس وقت بھی امریکی بحریہ کے دوسرے کئی افسران کے خلاف مذکورہ اسکینڈل میں رشوت خوری اور دھوکا دہی کے مقدمات چل رہے ہیں۔ تفتیش مکمل ہونے پر ان کے بارے میں بھی فیصلے جاری کیے جاتے رہیں گے۔

متعلقہ عنوان :