برطانوی دارالامرا میں بھی یورپی یونین سے علیحدگی کا بل منظور

برطانوی دارالامرا نے بریگزٹ بل کی منظوری دیدی، یورپی یونین سے برطانوی علیحدگی کی راہ ہموار ہوگئی

منگل 14 مارچ 2017 22:51

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 14 مارچ2017ء) برطانوی پارلیمنٹ کے دارالامرا(ہاس آف لارڈز)نے بریگزٹ بل کی منظوری دے دی ہے جبکہ دارالعوام(ہاس آف کامنز)پہلے ہی اسے منظور کرچکا تھا اور اس طرح یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کی راہ حتمی طور پر ہموار ہوگئی ہے۔ بریگزٹ بل کی منظوری کے بعد اب صرف اسے برطانوی شاہی رضامندی(رائل ایسنٹ)حاصل کرنا ہوگی جس کے بعد یہ ایک باقاعدہ قانون کی شکل اختیار کرلے گا۔

(جاری ہے)

بریگزٹ بل منظور ہونے کے ساتھ ہی برطانوی وزیراعظم تھریسا مے کو آرٹیکل 50 پر عملدرآمد کا اختیار بھی حاصل ہوگا یعنی وہ یورپی یونین سے برطانیہ کی علیحدگی کا طریقہ کار اور ٹائم فریم طے کرسکیں گی جبکہ توقع ہے کہ وہ اسی ماہ یعنی مارچ 2017 کے اختتام تک اس آرٹیکل کا نفاذ کردیں گی۔ واضح رہے کہ یورپی یونین کا آرٹیکل 50 جو 2007 میں منظور کیا گیا، کسی بھی رکن ملک کو یہ اجازت دیتا ہے کہ وہ قانونی طور پر یورپی یونین سے علیحدگی اختیار کرسکے اور اس مقصد کیلیے طریقہ کار اور وقت کا تعین بھی کرسکے۔ قبل ازیں یورپی یونین کے کسی بھی رکن ملک کے پاس یہ اختیار نہیں تھا کہ وہ قانونی اور باضابطہ طور پر یورپی یونین سے الگ ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :