دہشتگرد پوری دنیا کے مشترکہ دشمن ہیں،پاکستان افغانستان کے ساتھ بامعنی اشتراک، ایک دوسرے کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے،خطے کے لوگوں کی ترقی و خوشحالی کے لیے پرامن ہمسائیگی سمیت تمام ممالک سے بہتر تعلقات وزیراعظم محمد نواز شریف کا وژن ہے

وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب کی افغان میڈیا کے وفد سے گفتگو

منگل 14 مارچ 2017 22:50

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2017ء) وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کے ساتھ بامعنی اشتراک، ایک دوسرے کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے احترام پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے۔ دہشت گرد پاکستان اور افغانستان سمیت پوری دنیا کے مشترکہ دشمن ہیں،پاکستان دہشت گردوں کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے اوردہشت گردی کے خاتمے کا غیر متزلزل عزم بھی رکھتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں افغان میڈیا کے وفد سے ملاقات میں گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ خطے کے لوگوں کی ترقی و خوشحالی کے لیے پرامن ہمسائیگی سمیت خطے کے تمام ممالک سے بہتر تعلقات وزیراعظم محمد نواز شریف کا وژن ہے،یہی وجہ ہے کہ پاکستان نے ہمیشہ اپنے تمام ہمسائیوں سے دوستانہ اور بہتر تعلقات کی کوشش کی ہے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ امن و امان اور خطے کی ترقی و خوشحالی لازم و ملزوم ہیں جس کے لیے آپس کے بہتر تعلقات انتہائی ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان افغانستان کے امن و استحکام کا خواہاں ہے کیونکہ افغانستان میں امن و استحکام پاکستان کے بھی مفاد میں ہے جس سے علاقائی روابط کو بھی فروغ ملے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ افغانستان میں قیام امن کے لیے پاکستان نے پہلے بھی سنجیدہ اور مخلصانہ کوششیں کی ہیں جنہیں جاری رکھا جائے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ علاقائی امن اور دونوں ملکوں کے عوام کو قریب لانے کے لیے افغان میڈیا کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا ہوگا۔

مریم اورنگزیب کا کہنا تھا کہ افغان میڈیا وفد کا دورہ پاکستان خوش آئند ہے جس سے باہمی روابط اور اعتماد کی فضا بحال ہو گی۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار بھی کیا کہ امن کے فروغ کے لیے افغانستان اور پاکستان دونوں ملکوں کے میڈیا کو اجتماعی کوششوں سے ہم آہنگی، بقائے باہمی اور مثبت تاثر پیش کرنا چاہیئے جبکہ شفافیت، کارکردگی کی بہتری اور سیکیورٹی کو مضبوط بنانے کے لیے بہتر بارڈرمینجمنٹ کے بارے میں بھی لوگوں کو آگاہی فراہم کرنی چاہیئے۔

وزیر مملکت نے افغان میڈیا وفد کے دورہ پاکستان پر انہیں خوش آمدید کہتے ہوئے اس دورہ کو نہ صرف دوطرفہ تعلقات کی بہتری میں مددگار قرار دیا بلکہ یہ بھی کہا کہ میڈیا وفود کے ایسے دوروں سے ایک دوسرے کے تجربات سے بھی مستفید ہوا جا سکتا ہے۔