لاہور ہائیکورٹ کامردم شماری میں معذور افراد کوسروے کی بجائے خانہ شماری میں شمار کرنے کا حکم

طویل وقفے کے بعد ہونے والی مردم شماری کو کسی صورت نہیں روکا جا سکتا‘ چیف جسٹس لاہو رہائیکورٹ

منگل 14 مارچ 2017 23:34

لاہور ہائیکورٹ کامردم شماری میں معذور افراد کوسروے کی بجائے خانہ شماری ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مارچ2017ء) لاہور ہائیکورٹ نے آئندہ ہونے والی مردم شماری میں معذور افراد کوسروے کی بجائے خانہ شماری میں شمار کرنے کا حکم دیدیا جبکہ فاضل عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ طویل وقفے کے بعد ہونے والی مردم شماری کو کسی صورت نہیں روکا جا سکتا۔گزشتہ روز چیف جسٹس لاہو رہائیکورٹ جسٹس سید منصور علی شاہ نے کیس کی سماعت کی ۔

درخواست گزاروں کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا کہ رواں برس ہونے والی مردم شماری میں معذور افراد کو شمار نہیں کیا جا رہا۔معذور افراد کا اصل ڈیٹا اکٹھا نہ ہونے کی وجہ سے معذور افراد کی معذوری کی وجوہات اور اس کے تدارک کے لئے کوئی اقدامات نہیں اٹھائے جا سکتے کیونکہ حکومت نے معذور افراد کیلئے علیحدہ فارم جاری کیا نہ کوئی خانہ رکھا۔

(جاری ہے)

عدالتی حکم پر جوائنٹ کمشنر محکمہ شماریات نے عدالت کو بتایا کہ 15مارچ سے مردم شماری کا پہلا مرحلہ فوج کی نگرانی میں شروع ہو رہا ہے۔عمومی مردم شماری مختصر فارم کے ساتھ مکمل کی جائے گی جبکہ ستمبر اور اکتوبر میں طویل فارم کی بنیاد پردیہاتوں سے شہروں اورپاکستان سے بیرون ملک ہجرت کرنے،معذوروں کی تعداد جاننے،پیدائش اور خواتین سے متعلقہ معاملات جاننے کے لئے سروے کیا جائے گا۔

جس پر فاضل عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ 15مارچ سے شروع ہونے والی مردم شماری کو عدالت کسی صورت روکنا نہیں چاہتی۔فاضل عدالت کوئی ایسا حکم نہیں دے گی جس سے مردم شماری کا عمل متاثر ہو۔فاضل عدالت نے درخواست نمٹاتے ہوئے مردم شماری میں معذور افراد کوسروے کی بجائے خانہ شماری میں شمار کرنے کا حکم دے دیا۔