پاکستان ایف سی ٹی سی کی شقوں پر عمل درآمد کے سلسلہ میں انتظامی اقدامات اور قانون سازی کررہا ہے

وزیر مملکت نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ کی عالمی ادارہ صحت کے وفد سے گفتگو

منگل 14 مارچ 2017 23:23

پاکستان ایف سی ٹی سی کی شقوں پر عمل درآمد کے سلسلہ میں انتظامی اقدامات ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2017ء) وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز سائرہ افضل تارڑ نے عالمی ادارہ صحت کو یقین دہانی کرائی ہے کہ ادارہ کے فریم ورک کنونشن برائے ٹوبیکو (ایف سی ٹی سی) کے تحت ذمہ داریاں پوری کرنے میں کسی قسم کی کوئی رکاوٹ ذرا برابر بھی برداشت نہیں کی جائے گی، پاکستان نے اس کنونشن کی 2004ء میں توثیق کی تھی۔

انہوں نے یہ یقین دہانی عالمی ادارہ صحت کے ایف سی ٹی سی کے ضروریات کا جائزہ لینے کیلئے آئے مشن سے ملاقات کے دوران کرائی جس نے منگل کو یہاں وزیر مملکت سے ملاقات کی۔ وزیر مملکت نے مشن کو بتایا کہ پاکستان ایف سی ٹی سی کی شقوں پر عمل درآمد کے سلسلہ میں انتظامی اقدامات اور قانون سازی کررہا ہے۔ پاکستان نے ملک میں سگریٹ کی طلب میں کمی لانے کیلئے سگریٹوں کی ڈبیوں پر ٹیکس میں اضافہ کر دیا ہے، تمباکو نوشی پر قابو پانے کے امور پارلیمنٹ میں غور و خوض کیا جا رہا ہے، تمباکو کے استعمال کے مضر اثرات اور نقصانات سے آگاہی کیلئے بڑے پیمانے پر مہم چلائی جا رہی ہے اور میڈیا کے ذریعے عوام کو آگاہی دی جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزارت صحت کو اس ضمن میں متعدد چیلنجز کا سامنا بھی ہے تاہم اس کے باوجود تمباکو نوشی کا خاتمہ کر کے انسانی زندگیاں بچانے کے لئے ممکن اقدام کیا جائے گا۔ انہوں نے مشن سے کہا کہ کنونشن پر عملدرآمد کے سلسلہ میں وہ وزارت صحت کی رہنمائی کریں تاکہ پائیدار ترقی کا ہدف نمبر3 اے حاصل کیا جا سکے جس میں ایف سی ٹی سی پر عملدرآمد کو مضبوط بنانے پر بھی زور دیا گیا ہے۔

اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے سیکرٹری صحت نے تمباکو کو کنٹرول کے مسئلہ کا ذکرکیا اور مقامی اعداد و شمار کے حصول کی ضرورت پر زور دیا اور سیکرٹریٹ سے درخواست کی کہ اس ضمن میں وزارت صحت کی معاونت کی جائے عالمی ادارہ صحت کے ایف سی ٹی سی سیکرٹریٹ کے نمائندہ اور مشن کے سربراہ ڈاکٹر ٹیبور ذیلگائی نے اس اہم کام کے سلسلہ میں مدعو کرنے پر وزیر صحت کا شکریہ ادا کیا اور یقین دلایا کہ سیکرٹریٹ ایف سی ٹی سی پر عملدرآمد میں سلسلہ میں پائی جانے والی خامیوں اور خلا کو دور کرنے میں بھر پور تعاون کرے گا۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں سگریٹ نوشی کے باعث روزانہ 298 اور سالانہ 108,800 ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :