مردم شماری روکنے کے مستقبل پر اثرات ہوں گے ،سپریم کورٹ نے مردم شماری روکنے کی استدعا مسترد کردی

معذور افراد کا کالم نہ ہونے پر اٹارنی جنرل کو ادارہ شماریات سے ہدایات لیکر دو دن میں جواب پیش کرنے کا حکم

منگل 14 مارچ 2017 23:15

مردم شماری روکنے کے مستقبل پر اثرات ہوں گے ،سپریم کورٹ نے مردم شماری ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مارچ2017ء) سپریم کورٹ نے مردم شماری کو روکنے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے مردم شماری کے فارم میں معذور افراد کا کالم نہ ہونے پر اٹارنی جنرل کو ادارہ شماریات سے ہدایات لے کر دو دن میں جواب پیش کرنے کا حکم دے دیا۔گزشتہ روز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت کی۔

(جاری ہے)

درخواست گزار کی جانب سے عدالت کو بتایا گیا کہ مردم شماری کے ابتدائی فارم میں معذور افراد کا کالم موجود تھے جسے حتمی فارم سے نکال دیا گیا ہے ،اب فارم میں معذور افراد کی معلومات کا کالم شامل نہیں ۔ استدعا ہے کہ مردم شماری کے عمل کو روک دیا جائے ۔ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دئیے کہ مردم شماری شروع ہونے میں تھوڑا وقت رہ گیا ہے اس مرحلے کو مردم شماری کو روکا گیا تو اس کے مستقبل پر اثرات ہوں گے ۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ معذور افراد کا کالم پہلے شامل کیا تھا تو ختم کیوں کیا گیا معذور افراد کے کالم کو ختم کرنے کی وجہ کیا ہے ۔عدالت نے اٹارنی جنرل کو ادارہ شماریات سے ہدایات لینے کے لئے دو دن کا وقت دیتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

متعلقہ عنوان :