کسان تنظیموں کا بھارتی آبی دہشت گردی کیخلاف ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان

نریندر مودی پانی روکنے کی دھمکیوں کا سلسلہ بند نہ کیا تو آئندہ پاک بھارت جنگ پانی کے مسئلہ پر ہو گی،کسان رہنما پاکستان کا پانی چھڑانے کیلئے کشمیر اور پانیوں کیلئے مضبوط آواز بلند کرنے والوں کے ساتھ ہیں اور ملکر تحریک چلائیں گے،ڈیموں کی تعمیر کے مسئلہ پر بھارت کو ورلڈ بنک جیسے اداروں اور مغربی ملکوں کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے‘عبدالرحمن مکی ،ایوب خان میو و دیگر کی مشترکہ پریس کانفرنس

منگل 14 مارچ 2017 20:21

کسان تنظیموں کا بھارتی آبی دہشت گردی کیخلاف ملک گیر تحریک چلانے کا ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مارچ2017ء) پاکستان واٹر موومنٹ اور متحدہ کسان محاذ میں شامل ملک بھر کی کسان تنظیموںنے بھارتی آبی دہشت گردی کیخلاف ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کیا اور کہا ہے کہ ہم نریندر مودی کی پاکستان کا پانی روکنے کی دھمکیوں کو خاطر میں لانے والے نہیں ہیں، انڈیا نے آبی دہشت گردی کا سلسلہ بند نہ کیا تو آئندہ پاک بھارت جنگ پانی کے مسئلہ پر ہو گی، 19 مارچ کو لاہور میں بڑی آل پارٹیز کانفرنس کا اہتمام کیا جائے گا،کسان تنظیموں سمیت ملک بھر کی سیاسی، مذہبی و کشمیری قیادت کو شریک کیا جائے گا،اسی طرح چاروں صوبوں و آزاد کشمیر میں زبردست عوامی بیداری مہم چلائی جائے گی،آبی دہشت گردی کا شکار دریائوں پر بڑے اجتماعات کا انعقاد کیا جائے گا تاکہ ملکی و بین الاقوامی سطح پر بھارتی عزائم اور سازشوں سے دنیا کو آگاہ کیا جاسکے، ڈیموں کی تعمیر کے مسئلہ پر بھارت کو ورلڈ بنک جیسے اداروں اور مغربی ملکوں کی مکمل پشت پناہی حاصل ہے، حافظ محمد سعید و دیگر رہنمائوں کی نظربندی فی الفور ختم کی جائے ، بھارتی دہشت گردی کیخلاف اٹھنے والی ہر آواز کو دبانے کی کوششیں کی جارہی ہیں، پاکستان کے کسان اور عوام مل کر پانیوں کی جنگ لڑیں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار پاکستان واٹر موومنٹ کے چیئرمین پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی، متحدہ کسان محاذ کے سربراہ ایوب خاں میو، نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے چیئرمین قاری یعقوب شیخ، شعبہ کسان جماعةالدعوة کے سربراہ محمد اشفاق ورک و دیگر نے پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر یحییٰ مجاہد سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔

پاکستان واٹر موومنٹ کے چیئرمین حافظ عبدالرحمن مکی نے اپنے خطاب میں کہاکہ انڈیا پاکستانی دریائوں پر غیر قانونی ڈیم تعمیر کر کے دنیا کی سب سے بڑی پانی کی ڈکیتی کا ارتکاب کر رہا ہے۔ وہ سرنگوں کے ذریعہ پانی کا رخ موڑ کر راجھستان جیسے صحرائوں کو آباد کر رہا ہے اور پانی کو ہمارے خلاف جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ ڈیم تعمیر کر کے پانی کو ذخیر ہ کر کے استعمال میں لائے اور سیلاب کے دنوںمیں جب چاہے پانی چھوڑ کر پاکستان کو شدید نقصانات سے دوچار کر سکے۔

پاکستان واٹر موومنٹ متحدہ کسان محاذ اور دیگر کسان تنظیموں کو ساتھ ملا کر انڈیا کی آبی دہشت گردی کیخلاف ملک بھر میں رائے عامہ ہموار کرے گی اور اس سلسلہ میں زبردست تحریک چلائی جائے گی۔انہوںنے کہاکہ بھارتی آبی دہشت گردی کے مسئلہ کو صرف ملک میں ہی نہیں بین الااقوامی سطح پر اجاگر کیا جائے گا۔ ہمارا کسان پس رہا ہے۔ زراعت دم توڑ رہی ہے۔

انڈیاورلڈ بنک جیسے اداروں کے تعاون سے آبی دہشت گردی کا ارتکاب کر رہا ہے لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ حکمران خاموش ہیں۔ ایسے محسوس ہوتا ہے کہ جیسے حکمرانوں نے انڈیا کی بالادستی تسلیم کر لی ہے اور فیصلہ کر لیا ہے کہ وہ جو چاہے کرتا پھرے اسے کچھ نہیں کہنا۔ حکومت نے انڈیا سے دوستی اور تجارت کی خواہش پر پانیوں کے سنگین معاملہ پر بھی آواز بلند نہیں کی جارہی ۔

ہم انڈیا کی آبی دہشت گردی کیخلاف ملک گیر تحریک کا دائرہ وسیع کریں گے اور ملک بھر کی سیاسی ومذہبی جماعتوں کو بھی ساتھ ملا کر شہر شہر جائیں گے۔آبی جارحیت کا شکار دریائوں پر بڑے اجتماعات کا انعقاد کیا جائے گاتاکہ دنیا کو ہندوستان کی دہشت گردی سے آگاہ کیا جاسکے۔ عبدالرحمن مکی نے کہاکہ ملک صرف چند سڑکوں اور پلوں کا نام نہیں ہے۔ ہم بھارتی سازشوں سے پوری قوم کو باخبر کریں گے۔

پانیوں کی کمی سے صورتحال یہ ہے کہ منگلا میں مچھلیاںمر رہی ہیں۔ حکمران کوئلہ سے بجلی بنانے کے منصوبوں کو پروان چڑھا رہے ہیں حالانکہ وہ مہنگے بھی ہیں اور انسانی صحت کیلئے بھی نقصان دہ ہیں مگر انڈیا کے ساتھ کھل کر بات نہیں کی جارہی کہ کہیں وہ ناراض نہ ہو جائے۔انڈیا پاکستان کو زراعت کیلئے اپنا محتاج بنانا چاہتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ19مارچ کو لاہور میں بڑی اے پی سی ہو گی۔

پانی روکنے سے بڑا جرم اور کوئی نہیں ۔ بیس کروڑ پاکستانیوں کی آواز کو دبانا ممکن نہیں ہے۔ ملک میں نئے ڈیم تعمیر نہیں کئے جارہے ہیں۔ اس سلسلہ میں بھی انڈیا جو سازشیں کر رہا ہے وہ ہمارے بخوبی علم میں ہیں ہم ملک گیر تحریک میں ان سارے ایشوز کواجاگر کریں گے۔ عبدالرحمن مکی نے کہاکہ بھارتی آبی جارحیت سے مستقبل میں پانی کی کمی اور زیادہ ہوجائے گی۔

ہمارے بڑے دریا گندے نالے بن کر رہ گئے ہیں۔جہلم، چناب اور سندھ خشک ہو رہے ہیں۔بجلی کی کمی اور زراعت کیلئے پانی نہیں مل رہا لیکن حقیقت یہ ہے کہ حکومتی طبقہ اور سیاستدان اپنے باہمی اختلافات میں الجھے ہوئے ہیں۔ان حالات پر خاموشی سے حکمرانوں کی حب الوطنی سوالیہ نشان بن چکی ہے اور یہ بہت بڑی قومی خیانت ہے۔ انہوںنے کہاکہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے دھمکیاں دی جارہی ہیں کہ پاکستان کی طرف پانی کی ایک بوند نہیں آنے دیں گے۔

ان دھمکیوں پر حکمرانوں کو آنکھیں بند نہیں کرنی چاہئیں۔ جب دریائوں میں پانی نہیں ہو گا تو بارشوں کے سلسلے بھی کم ہوں گے اور اسی طرح واٹر لیول بھی مزید گرے گا یہی وجہ ہے کہ پانی کی سطح دن بدن نیچے جارہی ہے اور ٹیوب ویلوں کا پانی مسلسل نیچے جارہا ہے۔ متحدہ کسان محاذ کے سربراہ ایوب خاں میو نے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی آبی جارحیت کے خلاف 19مارچ کو چاروں صوبوں سے کسان رہنما لاہور میں جمع ہوں گے ۔

پاکستان کا پانی چھڑانے کے لئے ملک بھر کے کسان کشمیر اور پانیوں کیلئے مضبوط آواز بلند کرنے والوں کے ساتھ ہیں اور ملکر تحریک چلائیں گے۔اگر بھارت آبی دہشت گردی سے باز نہ آیا تو پھرایٹمی جنگ ہو گی۔اگربزور بازو کشمیر آزاد کروا لیں اور پاکستان کے پانیوں پر ڈیم نہ بننے دیں تو بھارت بنجر ہو جائے گا۔حکومت بے حسی کا شکار ہے۔پاکستان کے کسان اور عوام مل کر پانیوں کی جنگ لڑیں گے۔

کشمیریوں کے ساتھ ہمارا کلمہ کا رشتہ ہے۔کسان کشمیریوں کی مدد کے لئے بھی نکلیں گے۔نظریہ پاکستان رابطہ کونسل کے کنوینر قاری یعقوب شیخ، شعبہ کسان جماعةالدعوة کے سربراہ محمد اشفاق ورک و دیگر نے کہا کہ بھارتی حکومت سندھ طاس معاہدہ توڑنے کی دھمکی دے رہی ہے۔مودی نے پاکستان کی طرف آنے والی پانی کی بوند بوند کو روکنے کا اعلان کیا ہے لیکن افسوس کی بات ہے کہ پاکستان میں اس حوالہ سے کوئی بات نہیں کر رہا ۔سندھ طاس معاہدہ میں ورلڈ بینک ضامن ہے یہ ایک بین الاقوامی دستاویز ہے لیکن انڈیا ان معاہدوں کو تسلیم کرنے کیلئے تیار نہیں ہے۔