اورکزئی: قبائل کا متاثرہ علاقوں کی آبادکاری اور حقوق فراہمی تک مردم شماری سے بائیکاٹ کا اعلان، پریس کلب ہنگو کے سامنے مطالبات کے حق میں احتجاجی مظاہرہ

منگل 14 مارچ 2017 19:17

اورکزئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مارچ2017ء) اورکزئی قبائل کا متاثرہ علاقوں کی آبادکاری اور حقوق فراہمی تک مردم شماری سے بائیکاٹ کا اعلان۔پریس کلب ہنگو کے سامنے مطالبات کے حق میں قبائلی عمائدین کا احتجاج۔تفصیلات کے مطابق اورکزئی ایجنسی کے 18اقوام کے قبائلی عمائدین ،مالکان،مشران نے مطالبات کے حق میں احتجاج کرتے ہوئے مردم شماری کا عمل شروع ہونے سے قبل متاثرہ خاندانوں کی دوبارہ آبائی علاقوں نے آبادکاری اور بنیادی حقوق کی فراہمی تک مردم شماری میں حصہ لینے سے مکمل بائیکاٹ کا اعلان کیا۔

قبائلی عمائدین جے یو آئی کے رہنماء مولانا میاں حسین جلالی اورکزئی،حاجی قاسم گل اورکزئی،لعل منشاہ اورکزئی،فضل محمد اورکزئی ،لائق شاہ اورکزئی و دیگر نے مظاہرین سے خطاب میں کہا کہ اورکزئی قبائل سال ہاں سال سے گھروں سے بے گھر ہے جبکہ متاثرہ خاندانوں کے ہزاروںگھرانے آبائی علاقوں کو واپسی کے بعد بنیادی سہولیات اور حقوق سے محروم ہو کر تکلیف دہ زندگی سے دوچار ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اپر اورکزئی ایجنسی کے بیشتر علاقوں کے رہائشی مکانات زمین جبکہ قبائلی عوام بوک ،افلاس کی زندگی سے دوچار ہے ۔قبائلی عمائدین نے کہا کہ حکومت کی جانب سے خانہ شماری ،مردم شماری کی جاری کردہ شیڈول میں اورکزئی ایجنسی کو فرسٹ ایڈ میںشامل کیا گیا ہے جبکہ مردم شماری کے جاری شدہ فارم میں متاثرین کے لیئے کوئی الگ اضافی خانہ شامل نہیں کرنا سراسر ناانصافی پر مبنی اقدامات ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی شہری ہونے کی حیثیت سے دیگر عوام کی طرح اورکزئی قبائل کے ساتھ بھی منصفانہ انداز میں حقوق فراہمی یقینی بنایا جائے اور تین الگ مقامات کوہاٹ ،ہنگو فتح جنگ پر کیمپس قائم کئے جائیں ۔انہوں نے کہا کہ اگر پیش کردہ مطالبات پر سنجیدہ غور کر کے اورکزئی قبائل کے تحفظات دور نہیں کئے گئے تو قومی سطح پر مردم شماری سے مکمل بائیکاٹ کے فیصلے کو مقدم سمجھیں گے۔

متعلقہ عنوان :