فیصل آباد :تاجر برادری کی ملک میں سور کی چربی سے گھی کی تیاری پر گہری تشویش

چیف جسٹس سپریم کورٹ سے اس گھنائونے کاروبار پر ازخود نوٹس لینے کا مطالبہ

منگل 14 مارچ 2017 18:06

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 مارچ2017ء) تاجر برادری نے ملک میں سور کی چربی سے گھی کی تیاری پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے اس گھنائونے کاروبار کا از خود نوٹس لینے کا خیر مقدم کرتے ہوئے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ قوم کو حرام کھلانے والوں کوعبرتنا ک سزا دی جائے ہرگز معاف نہ کیا جائے کیونکہ اسلامی ملک میں کسی کو دانستہ طور پر حرام کھلانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی ،صدرانجمن تاجرا ن سٹی فیصل آ باد خواجہ شاہد رزاق سکا اور جنرل سیکرٹری چوہدری محمود عالم جٹ اور سینئر رہنمائوں مرزا طالب صدیق بیگ ، میاں شاہد گوگی،مرزا مظہر صدیق بیگ،خواجہ عماد خالد سکا، شیخ وحید ببر ،حاجی شمشاد حاجی سلیمان ،شیخ سعید،حافظ طاہر جمیل میاں ،مرزا اشرف مغل ،رانا عالم رضا، مظفر یوسف کھوکھر،چوہدری محمد اکرم ، چوہدری محمد اشرف گجر،مرزا محمد شفیق، شوکت اللہ ،عبدالقیوم انورنے کہا کہ غیر معیاری گھی سے تیار کی جانیوالی کھانے کی اشیاء کے استعمال بچوں اور بڑوں میں امراض بڑھ رہے ہیں اور یہ وباء پورے ملک میں تیزی سے پھیل رہی ہے انہوںنے کہا کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ ہے جس کے سد باب کیلئے قانون موجود ہے مگر اس پر عمل درآمد کرانے والوں کی نیت ٹھیک نہیں انہی کی ملی بھگت سے یہاں ناقص ،مضر صحت اور ملاوٹ شدہ اشیاء خورد و نوش کی کھلے عام خرید وفروخت ہوتی ہے نے کہا کہ مردہ جانوروںکی الائشو ں سے مضر صحت آئل اور گھی کی تیاری ابھی بند نہیں ہوئی تھی کہ اب سپریم کورٹ میںسورکی چربی سے گھی کی کی تیاری کا از خود نوٹس لینے کی خبر نے عوام پر بجلی گرا دی ہے صدرانجمن تاجرا ن سٹی فیصل آ باد خواجہ شاہد رزاق سکا نے کہا کہ جو لوگ اندرون ملک یا بیرون ملک سے ایسی حرام شیاء درآمد کرکے گھی اور کوکنگ آئل بناتے ہیں وہ قانون کے ساتھ ساتھ عوام جان اور ایمان کے بھی دشمن ہیںحکومت ایسے عناصر کاپتہ چلائے سینئر تاجر رہنمائوں نے مسلم ریاست(پاکستان )میںمردہ جانوروںکی الائشو ں مضر صحت اور سور کی چربی سے گھی بنا کر عوام کوحرام کھلانے والے کسی رعایت کے مستحق نہیں عدالت عظمی اس ناپاک کاروبار میں ملوث اور ذمہ دار اداروں کے ان بد بختوںاہلکااروں کے خلاف سخت ایکشن لینے احکامات جاری کرے جنہوں نے چمک کے لالچ میں اس گھنائونے کاروبار پر آنکھیں بند کر رکھی ہیں