پاکستان اور یمن کے مابین صدیوں پرانے برادرانہ تعلقات کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، یمنی طلباء کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن اقدام کریں گے، یمنی سرمایہ کار پاکستان کی معاشی پیشقدمی کا فائدہ اٹھائیں، غلام مرتضی خان جتوئی

منگل 14 مارچ 2017 17:40

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2017ء) وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار غلام مرتضی خان جتوئی نے کہا ہے کہ پاکستان یمن کی حکومت کو نہ صرف تسلیم کرتا ہے بلکہ اس کی حمایت بھی جاری رکھے گا، پاکستان اور یمن کے لوگوں کے مابین صدیوں پرانے برادرانہ تعلقات ہیں جس کو پاکستان قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، یمنی طلباء کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن اقدام کریں گے، یمنی سرمایہ کار پاکستان کی معاشی پیشقدمی کا فائدہ اٹھائیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے یمن کے وزیر خارجہ/نائب وزیر اعظم سے ایک ملاقات میںکیا۔ یمن کے وزیر خارجہ عبدالمالک عبدالجلیل المخلافی ان دنوں پاکستا ن کے دورہ پر ہیں۔ یمن کے وزیر خارجہ نے بتایا کہ یمنی طلبہ کو وظیفہ اور ویزہ میں دشواری سمیت کئی مسائل کا سامنا ہے جس کی وجہ سے طلبہ ملائشیاء اور بھارت جیسے ملکوں میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں۔

(جاری ہے)

مزید برآں انہوں نے تکنیکی اور پیشہ وارانہ شعبوں کے دروازے یمنی طلبہ پر کھولنے کیلئے کہا۔ وفاقی وزیر نے یمن کے نائب وزیراعظم کا پاکستانی قیدیوں کی رہائی کیلئے شکریہ ادا کیا۔ یمن کے نائب وزیراعظم نے پاکستان کی جانب سے معاشی کامیابیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان سرمایہ کاری کے حوالہ سے پرکشش ملک ہے۔ یمنی نائب وزیراعظم کے ہمراہ یمن کے پاکستان میں مقیم سفیر بھی تھے۔

وفاقی وزیر برائے صنعت و پیداوار پاک یمن جوائنٹ وزارتی کمیشن کے شریک چیئرمین بھی ہیں۔ وفاقی وزیر نے یمن میں قیام امن کے حوالہ سے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ وہ پاک یمن جوائنٹ وزارتی کمیشن کے آئندہ اجلاس کے یمن میں انعقاد کیلئے پرامید ہیں۔ دریں اثنا ء وفاقی وزیر نے کہا کہ یمن پاکستان سے خوردنی اشیاء درآمد کر سکتا ہے۔ اجلاس میں وفاقی سیکرٹری برائے صنعت و پیداوار خضر حیات گوندل اور وزارت کے دیگر افسران بھی شریک تھے۔