زبردستی مذہب تبدیل کراناجرم،لوگوں کیلئےجنت اوردوزخ کافیصلہ کرناہماراکام نہیں،نوازشریف

وزیراعظم کاہندوبرادری کی فلاح کیلئے50کروڑدینےکااعلان،پاکستان میں کچھ لوگوں نے مذہبی اقدارکوپاکستان کی کمزروی بناناچاہا،پاکستان میں جھگڑاامن اورفسادکرنیوالی قوتوں کےدرمیان ہے،ہیلتھ کارڈکاکام پورے سندھ میں ہوناچاہیے،دنیااعتراف کررہی ہےکہ ایشیاءمیں تابناک مستقبل پاکستان کاہے۔وزیراعظم محمدنوازشریف کاہولی کی تقریب سےخطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 14 مارچ 2017 16:52

زبردستی مذہب تبدیل کراناجرم،لوگوں کیلئےجنت اوردوزخ کافیصلہ کرناہماراکام ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔14مارچ2017ء) : وزیراعظم محمدنوازشریف نے کہا ہے کہ زبردستی مذہب تبدیل کراناجرم ہے،ہماراکام لوگوں کیلئے جنت اور دوزخ کافیصلہ کرنانہیں ہے، پاکستان میں کچھ لوگوں نے مذہبی اقدارکوپاکستان کی کمزروی بناناچاہا،پاکستان میں جھگڑاامن اور فسادکرنیوالی قوتوں کے درمیان ہے،پاکستان کے عوام نے کبھی بھی نفرت کی سیاست کوقبول نہیں کیا،ہیلتھ کارڈکاکام کراچی اور پورے سندھ میں ہوناچاہیے۔

مقامی ہوٹل کراچی میں قلیتی ونگ (ن)لیگ سندھ کے زیراہتمام ہندووٴں کے تہوار ہولی کی تقریب سے خطاب کرتے وزیراعظم نے کہا کہ دو سال پہلے دیوالی کی تقریب میں آیا تھا ۔ مجھے بہت خوشی ہوئی تھی ۔ دو سال پہلے میں آپ کا ہو گیا تھا ۔ آپ میرے ہو گئے تھے ۔ آج ہولی کی تقریب میں شرکت کرکے ہمارے رشتے اور مضبو ط ہو گئے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے شام سندر ایڈوانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے اپنی تقریر میں یہ گانا گایا کہ بہاروں پھول برساوٴ اگر 10 سال پہلے آپ کہتے تو میں بھی یہ گانا گا کر سناتا ۔

میری اور محمد رفیع کی آواز میں کوئی فرق نہیں تھا ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہولی محبت اور امن کا پیغام دیتی ہے اور ہر مذہب کی تعلیمات یہ ہیں کہ انسان کو مایوس نہیں ہونا چاہئے ۔ اگر آج حالات خراب ہیں تو کل حالات اچھے بھی ہو جاتے ہیں اور فتح ہمیشہ ان کی ہوتی ہے ، جو حق و سچ کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہولی رنگوں کا تہوار ہے ۔ یہ رنگ محبت اور امن کا پیغام ہیں ۔

اگر کسی مذہبی رہنما کے دل میں محبت نہیں ہو گی تو اس کی شخصیت اس پھول کی مانند ہو تی ہے ، جس کا کوئی رنگ نہیں ہوتا اور اس کی کوئی خوشبو نہیں ہوتی ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا موسم تبدیل ہو رہا ہے ۔ بہار کا موسم آ رہا ہے ۔ کل رات اسلام آباد میں سردی تھی ۔ ہم نے ہیٹر چلایا تھا ۔ آج کراچی آئے ہیں اور ایسی چلانا پڑ گیا تھا ۔ وطن کے چپے چپے پر بہار کے موسم کے رنگ آ رہے ہیں ۔

اسی طرح معیشت پر بھی بہار کے رنگ آ رہے ہیں ۔ پاکستان کی معیشت مضبوط ہو رہی ہے اور ساری دنیا اعتراف کر رہی ہے کہ ایشیا میں پاکستان کا مستقبل روشن ہے اور پاکستان کا یہ روشن مستقبل پوری قوم کے لیے ہے اور اس کے ثمرات پوری قوم کو ملیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی معاشی میگزین اکنامک نے پاکستان کی معیشت کی بہتری کے لیے اچھا لکھا ہے ۔ وزیر عظم نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے اثرات سے یہاں بسنے والے ہر مذہب اور علاقے کے لوگ مستفید ہوں گے اور کسی کے ایجنڈے کو اس ترقی کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دیں گے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ عرصے سے لوگ مذہبی اختلافات کو بنیاد بنا کر پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے تھے اور اس کے لیے اسلام اور پاکستان کی تاریخ کو استعمال کرنے کی کوشش کر رہے تھے ۔ لیکن قوم نے ان لوگوں کو مسترد کر دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام وہ دین ہے ، جو انسانیت سے محبت کا درست دیتا ہے اور اسلام میں تمام مذاہب کے لوگوں کا احترام کرنے کا کہا گیا ہے ۔

اسلام محبت ، امن اور بھائی چارگی کا پیغام دیتا ہے ۔ اسلام میں مذاہب کی بنیاد پر تفریق کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔ اسلام کی نظر میں تمام انسان برابر ہیں ۔ چاہے ان کا تعلق کسی بھی مذہب ، گروہ یا فرقے سے ہو ۔ اسلام یہ درس دیتا ہے کہ سب کے حقوق کا احترام کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام میں عدل و انصاف کا نظام متوازی ہے اور سزا اور جزا کے نظام میں کوئی تفریق نہیں ۔

انہوں نے کہا کہ اسلام میں طاقت کے زور پر مذہب کو تبدیل کرنا جرم قرار دیا گیا ہے ۔ تمام انبیاء کرام نے دین اسلام کی دعوت دی تاہم کسی کو زبردستی مذہب تبدیل کرنے کے لیے نہیں کہا ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا آئین سب کو یکساں حقوق دیتا ہے ۔ آئین میں مذہب کی بنیاد پر کوئی تفریق نہیں ۔ پاکستان میں زبردستی مذہب کی تبدیلی جرم ہے اور مذہب کی بنیاد پر اختلافات پیدا کرنے ہمیں کسی صورت برداشت نہیں ہے اور کسی مذہب کے خلاف برے خیالات رکھنا گری ہوئی سوچ کی عکاسی کرتا ہے ۔

پاکستان میں تمام مذاہب کو یکساں حقوق حاصل ہیں ۔ پاکستان مذہبی تصادم کو روکنے کے لیے قائم ہوا تھا ۔ پاکستان میں کسی کو مذہبی اختلافات کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ حکومت تمام مساجد ، گرجا گھروں ، مندروں اور دیگر مذاہب کے لوگوں کو تحفظ فراہم کرے گی ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کی ترقی کے سفر میں مذہبی اختلافات کی سوچ رکھنے والی قوتوں کے ایجنڈے کو کسی صورت مسلط نہیں ہونے دیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم اللہ کی مخلوق ہیں اور ہر مذہب کے لوگ اپنے اپنے خدا کی اپنے عقائد کے مطابق عبادت کرتے ہیں ۔ کوئی اللہ کہتا ہے ۔ کوئی خدا کہتا ہے ۔ کوئی بھگوان کہتا ہے لیکن تمام مذاہب کا ایک ہی درس ہے ۔ وہ درس انسانیت کا احترام ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ دنیا میں جنت اور دوزخ کا فیصلہ کرنا چاہتے ہیں ۔ ہم ان کے ایجنڈے کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے ۔

ہم پوری دنیا کو جنت بنائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں بھی عام انسان ہوں ۔ میں بھی اپنے آپ کو حکمران نہیں سمجھتا ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ کی بارگاہ میں ہم سے یہی سوال ہو گا کہ تم نے میری مخلوق کی کیا خدمت کی ہے ۔ اسی لیے میرا ایمان ہے کہ میں اللہ کی مخلوق کی خدمت جاری رکھوں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں کہیں بھی مذہبی جھگڑا نہیں ہے ۔ہمارا جھگڑا ان لوگوں سے ہے جو ملک میں فساد پھیلانا چاہتے ہیں ۔

جو نوجوانوں کے جذبات کا استحصال کرنا چاہتے ہیں ۔جو وطن کی تعمیر کو روکنا چاہتے ہیں اور جو ملک کی تعمیر کے مخالف ہیں جبکہ ہم امن کے حامی ہیں ۔نوجوانوں کا مستقبل سنوارنے والے ہیں ۔وطن کی تعمیر نو کرنے والے ہیں اور وطن کی حفاظت کرنے والے ہیں اور عوام ملک میں فساد پھیلانے والوں کو ردکرچکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بلا تفریق پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے بھرپور اقدمات کر رہی ہے ۔

اور آئندہ آنے والے برس میں ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کر دیا جائے گا ۔ وزیر اعظم نے موٹر وے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کراچی اور حیدر آباد موٹروے رواں برس مکمل ہو جائے گی اور کراچی سے لاہور تک موٹر وے کی تکمیل کے بعد لوگ ہوائی جہاز کے بجائے اپنی گاڑیوں میں بیٹھ کر چند گھنٹوں میں لاہور پہنچ جائیں گے ۔ موٹر وے کی تعمیر سے فاصلے کم ہوں گے اور لوگوں کے دل جڑیں گے ۔

کراچی کے حالات کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 2013 سے پہلے کراچی میں امن وامان کی صورت حال بہت خراب تھی ۔ کاروباری افراد اور ہندو برادری کے لوگ اغواء کیے جاتے تھے اور بیویاں اپنے شوہروں اور مائیں اپنے بچوں کے تحفظ کے لیے دعا کرتی تھیں ۔ جب 2013 میں ہم نے حکومت سنبھالی تو کراچی میں امن کی بحالی کے لیے سب کی مشاورت سے آپریشن کا فیصلہ کیا ۔

آج آپریشن کی وجہ سے کراچی میں امن بحال ہو گیا ہے اور کراچی میں مکمل امن کی بحالی تک چین سے نہیں بیٹھیں گے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ اقلیتوں کے تحفظ اور سنگین جرائم کے سدباب کے لیے مزید سخت قوانین بنائے جائیں گے ۔ وزیر اعظم نے ہندو برادری کے لیے 50 کروڑ روپے گرانٹ کا اعلان کیا ۔ وزیر اعظم نے اس موقع پر کراچی سمیت صوبے بھر میں ہیلتھ کارڈ اسکیم شروع کرنے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ صوبے کے چپے چپے پر لوگوں کو صحت کی سہولیات فراہم کریں گے ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کراچی میں گرین پروجیکٹ منصوبہ بنار ہی ہے ، جس سے لوگوں کو سفری سہولیات حاصل ہوں گی جبکہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے لیے کے ۔ 4 پروجیکٹ میں 50 فیصد گرانٹ دے رہی ہے ۔ وزیر اعظم نے مسلم لیگی رہنما کھیلداس کوہستانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تم نوجوان ہو ورزش کرو ، اپنا وزن کم کرو ۔ جب تم تقریر کر رہے تھے تو تمہارا سانس بہت پھول رہا تھا ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ کھیلداس جب تم وزن کم کر لو گے تو میں تمہارے علاقے کوہستان میں آوٴں گا ۔ دونوں پہاڑ پر چڑھیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں سندھ کے دیگر علاقوں کا دورہ بھی کروں گا اور حیدر آباد کا دورہ کرکے اقلیتی ونگ کے رہنماوٴں نے جو مسائل سامنے رکھے ہیں ، ان کے ازالے کے لیے بھی اعلانات کروں گا ۔ انہوں نے کہا کہ 50 کروڑ روپے آغاز ہے ۔

مزید پیکیجز دیئے جائیں گے ۔ اس موقع پر وفاقی وزیر کامران مائیکل نے کہا کہ سندھ کے غریب ہاری اور بیڈ گورننس سے پریشان عوام کو وزیر اعظم کی ضرورت ہے اور آئندہ صوبے میں الیکشن میں ( ن) لیگ کامیاب ہو گی ۔ ڈاکٹر درشن نے کہا کہ 2018 کے انتخابات میں عمران خان کا یارکر اور باوٴنسر نہیں چلے گا اور 2023 کے الیکشن میں وہ بولنگ کرانا بھول جائیں گے ۔

تقریب سے اسماعیل راہو ، شام سندر ایڈوانی اور کھیلداس کوہستانی نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر وزیر اعظم کو تحائف پیش کیے گئے اور وزیر عظم نے ہولی کی تقریب میں شرکت کی ۔ تقریب میں گورنر سندھ محمد زبیر ، وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق ، احسن اقبال ، کامران مائیکل ، مسلم لیگ اقلیتی ونگ کے مرکزی صدر ڈاکٹر درشن ، اقلیتی ونگ سندھ کے صدر ڈاکٹر شام سندر ایڈوانی اور اقلیتی ونگ سندھ کے سیکرٹری جنرل کھیلداس کوہستانی ، مسلم لیگ (ن) سندھ کے صدر اسماعیل راہو ، سیکرٹری جنرل سینیٹر نہال ہاشمی ، سینیٹر سلیم ضیاء ، شاہ محمد شاہ سمیت مسلم لیگ (ن) سندھ سے تعلق رکھنے والے ارکان اسمبلی اور ہندو برادری کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

وزیر اعظم جب تقریب میں پہنچے تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا اور شرکاء نے نعرے لگائے ’ دیکھو دیکھو کون آیا ، شیر شیر آیا‘’ جئے نواز شریف ، جئے نواز شریف‘ ۔ وزیر اعظم نے ہاتھ ہلا کر شرکاء کے نعروں کا جواب دیا ۔