FWOاور K-IVبلک واٹر سپلائی پروجیکٹ کے ڈائریکٹر زکام کی رفتار کو تیز کریں
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی اجلاس کے دوران ہدایت
پیر 13 مارچ 2017 23:28
(جاری ہے)
ایف ڈبلیو او نے تین یونٹ متعین کئے ہیں اور مجموعی طور پر 1313افراد اس پروجیکٹ پر کام کر رہے ہیں۔ مشینری بشمول 128ڈمپرز، 101ٹریکٹرز ، 61واٹر ہا?زرس ،83ایکسکیوٹیرز، 42رولرز،19دوزرس اور اس طرح کے دیگر آلات کے ذریعے اس پروجیکٹ پر کام ہورہا ہے۔
واضح رہے کہ پروجیکٹ کی لمبائی 121کلومیٹر زہے، اوپن کینال94.33کلومیٹرز ہے ، آرسی سی سائیفون 5.26کلو میٹر طویل ہے۔ K-IVپروجیکٹ کے پیکیج میں 4.9بلین روپے کے پائپس ،4.9بلین روپے کا زمینی کام ، 1.18بلین روپے کے کلورٹس، 1.25بلین روپے کے کینال لائننگ اور 2.72بلین روپے کا دیگر کام شامل ہے،وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت نے اپنی پی ایس ڈی پی 2016-17میں 1000ملین روپے مختص کئے تھے جس میں سے 400ملین روپے جاری کئے جاچکے ہیں جبکہ سندھ حکومت نے 6بلین روپے مختص کئے تھے جس میں سے 3بلین روپے جاری ہو چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے ایف ڈبلیو او پر زور دیا کہ وہ کام کی رفتار کو تیز کرے تاکہ بقایا 3بلین روپے بھی جاری کئے جاسکیں۔ اس طرح انہوں نے وفاقی حکومت سے بھی درخواست کی کہ وہ بقایا رقم جاری کردیں اور آئندہ مالی سال میں اپنے حصہ کے 9 بلین روپے بھی مختص کریں۔ K-Ivکے پروجیکٹ ڈائریکٹر سلیم صدیقی نے کہا کہ زمین کا حصول بھی ایک مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 11936ایکڑ سرکاری زمین اور 1053-28ایکڑ نجی زمین ہے جو کہ چند دیہاتوں سے گذر رہی ہے۔ اس پر وزیراعلیٰ سندھ نے چیف سیکریٹری سندھ کو ہدایت کی کہ وہ اس مسئلہ کو حل کریں اور پروجیکٹ کے لئے زمین کا اہتمام کریں تاکہ یہ منصوبہ 2018میں مکمل ہو سکے،ایف ڈبلیو او کے برگیڈئیر وسیم بابر نے وزیرا علیٰ سندھ کو لیاری ایکسپریس وے کے بقایا حصہ کی تکمیل کے حوالے سے بریفینگ دیتے ہوئے کہا کہ لیاری ایکسپریس وے کے کام کو مکمل کرنے کے لئے دن رات کام ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چندعلاقوں میں تجاوزات ہیں جس میں صالح پاڑا، سینٹرل مسلم آباد او رمنگھو پیر ریمپ کا علاقہ شامل ہے،یہ منصوبہ 11مئی 2002کو 4.89بلین روپے کی لاگت سے شروع ہوا تھا بعد ازاں اس کی نظر ثانی شدہ لاگت 9.94بلین روپے ہوگی، وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا گیا کہ 32.61کلو میٹر میں سے 29کلومیٹر مکمل ہو چکا ہے اس کا سب بیس 32.61کلو میٹرز طویل ہے جس میں سے 28.8کلومیٹر مکمل ہو چکا ہے، سندھی ہوٹل تا تین ہٹی اسٹرکچر۔I کا کام تقریباً 85فیصد ہو چکا ہے ،جبکہ منگھوپیر تا میوہ شاہ تک کام 65فیصد ہوچکا ہے اور بقایا حصہ کا کام جاری ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کمشنر کراچی اعجاز علی خان کو ہدایت کی کہ وہ تجاوزات کے خاتمے کے کام کو تیز کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم صرف تجاوزات کی وجہ سے ترقیاتی کام کو متاثر کرنے کی ہر گز اجازت نہیں دیں گے، انہوں نے ڈپٹی کمشنر ز کے ذریعے تجاوزات ہٹا کر انہیں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
ضمنی انتخابات، پنجاب میں پولنگ کے سامان کی ترسیل کی کوریج پر پابندی عائد
-
عمران خان نے پیغام دیا ہے21اپریل کو ووٹ کی حفاظت کریں،علیمہ خان
-
طویل عرصے بعد پی ٹی آئی لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جلسے کرنے میں کامیاب
-
گندم کٹائی مہم کا افتتاح، مریم نواز نے گندم کی کچی فصل ہی کاٹ دی
-
اپوزیشن کا آصفہ بھٹو کی حلف برداری پر شور شرابے سے لگتا یہ ایک نہتی لڑکی سے خوفزدہ ہیں
-
وزیراعظم کی افغان ٹرانزٹ ٹریڈ کی آڑ میں اسمگلنگ میں ملوث افسران کو عہدے سے فوراً ہٹانے اور محکمانہ کارروائی کرنے کی ہدایت
-
امارات میں ایئرپورٹ پر پھنسے بیشتر مسافر وطن واپس پہنچ گئے، خواجہ آصف
-
عالمی مالیاتی اداروں کے حکام کا پاکستان کو آئی ایم ایف کا مختصر مدت کا پروگرام لینے کا مشورہ
-
عوام سے درخواست ہے کہ 21اپریل کو پی ٹی آئی امیدواروں کو ووٹ کاسٹ کریں
-
سعودی کمپنیوں کو تربیت یافتہ آئی ٹی ماہرین بھیجنے کے خواہاں ہیں،وزیر اعلیٰ مریم نواز سے ڈیجیٹل کوآپریشن آرگنائزیشن کے وفد کی ملاقات
-
وفاقی وزیر پٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک کی اماراتی سفیر حمد عبید الزعابی سے ملاقات ،باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
-
صدرزرداری نے ساتویں بارپارلیمنٹ سے خطاب کرکے تاریخ رقم کی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.