سپریم کورٹ نے واٹر کمیشن عملدرآمد مقدمے میں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو 2 روز میں عدالت میں طلب کرلیا

پیر 13 مارچ 2017 23:25

سپریم کورٹ نے واٹر کمیشن عملدرآمد مقدمے میں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 مارچ2017ء) سپریم کورٹ آف پاکستان کے جناب جسٹس امیر ہانی مسلم کی سربراہی میں قائم بینچ نے واٹر کمیشن عملدرآمد مقدمے میں تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کو 2 روز میں عدالت میں طلب کرلیا،سماعت کے موقع پر حکومت کی جانب سے عدالت کو یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ 2 روز میں سیکریٹری آبپاشی اور مستقل ایم ڈی واٹر بورڈ کو تعینات کردیا جائے گا،پیر کو سماعت کے موقع پر واٹر کمیشن کی جانب سے پیش کردہ رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہار کیا گیا اور ٹاسک فورس میں متعلقہ محکموں کے افسران وماہرین کو شامل نہ کرنے پر برہمی کا اظہار اور جسٹس امیر ہانی مسلم نے ریمارکس دئیے کہ جب تک 4 آدمی جیل میں نہیں جائیں گے یہاں معلامات درست نہیں ہوں گے سب کچھ آنکھوں میں دھول جھوکنے کے مترادف ہے،جسٹس قاضی فائز عیسی ٰ نے ریمارکس دئیے کہ ماہرین اتنے کم ہوگئے ہیں کہ کچرا اٹھانے کے لئے بھی چین سے منگوانا پڑتے ہیں،کمشور سے ساحل تک زہریلا پانی پلایا جارہا ہے،جس پر عدالت نے سندھ انوائر مینٹل پروٹیکشن ایجنسی پر بھی برہمی کا اظہار کیا،درخواست گزار شہاب اوستو ایڈوکیٹ نے عدالت کی توجہ مبزول کرائی کہ 40 فیصد لوگ مضحر صحت پانی پیکر بیمار ہورہے ہیں،نیوکلئیر اور میڈیکل ویسٹ کہاں جاتی ہے کوئی بتانے کو تیار نہیں ہے ،اگر سالڈ ویسٹ منیجمنٹ ایل ہوتی تو چین کو کچرا اٹھانے ٹھیکہ نہ دیا جاتا ،اس موقع پر صوبائی سیکریٹری صحت نے عدالت سے استدعا کی کہ کچھ وقت کی مہلت دی جائے،تاکہ معاملات حل کردئیے جائیں،اس موقع پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دئیے کہ کشمور سے کراچی تک ایک شخص ایسا نہیں ہے جس نے ذمہ داری قبول کی ہو یا استعفیٰ دیا ہو ،عدالت نے صوبے کے تمام ہسپتالوں میں طبی فضلہ ضائع کرنے کی مشین کو فعال کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے چینی کمپنی کے ساتھ ہونے والے معاہدے کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے حکومت سندھ کو حکم دیا کہ ہر ماہ نکاسی آب سے متعلق کمیشن رپورٹ پیش کی جائے۔

متعلقہ عنوان :