گورنر خیبر پختونخو ا نے جنوبی وزیرستان کے ایک ارب چالیس کروڑ کے ڈیلیٹ ہونے والے صحت اور تعلیم کے منصوبوںکو دوبارہ منظور کرلیا

ترقیاتی منصوبوں میں صحت اور تعلیم کے منصوبے شامل

پیر 13 مارچ 2017 22:57

گورنر خیبر پختونخو ا نے جنوبی وزیرستان کے ایک ارب چالیس کروڑ  کے ڈیلیٹ ..
جنوبی وزیرستان (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مارچ2017ء) صوبہ خیبر پختونخو اکے گورنر اقبال ظفر جھگڑا نے جنوبی وزیرستان کے ایک ارب چالیس کروڑ روپے کے ڈیلیٹ ہونے والے صحت اور تعلیم کے منصوبوںکو دوبارہ منظور کرلیا ہے ،ان ترقیاتی منصوبوں میں صحت اور تعلیم کے منصوبے شامل ہیں۔جو سابق گورنر کے دور میں ختم ہوئے تھے۔فاٹا کے سنیٹر مولانا محمد صالح شاہ نے گورنر صوبہ خیبرپختون خواہ اقبال ظفر جھگڑا،گورنر سیکرٹریٹ فاٹا اور دیگر اعلی حکام کا ان منصوبوں کی بحالی پر شکریہ ادا کیا ہے۔

زرائع کے مطابق فاٹا کے سنیٹر مولانا محمد صالح شاہ نے میڈیا کو پریس بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ سوموارکے د ن صوبہ خیبرپختون خواہ کے گورنر اقبال ظفر جھگڑا نے جنوبی وزیرستان کے صحت اور تعلیم سے متعلق ایک ارب چالیس کروڑ سے زائد کے ڈیلیٹ ہونے والے منصوبوں کو ایپرو کرکے ان کی دوبارہ منظوری دی ہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہناتھا کہ ان ترقیاتی منصوبوں کو سابق گورنر مہتاب کے دور میں ڈیلٹ کئے گئے تھے۔

جسکی دوباری بحالی کے لئے ہم نے جہد و جہد شروع کی ۔اور اسٹیڈنگ کمیٹی سیفران اور اس کے بعد فاٹا سیکرٹریٹ میں کئی بار میٹنگ کئے ۔ان کا کہناتھا کہ جنوبی وزیرستان ایجنسی فاٹا کے تمام قبائلی علاقوں سے رقبہ کے لحاظ سے بڑی ایجنسی ہے۔اور یہاں کے قبائل نے اپریشن راہ نجات کی وجہ سے اٹھ ،نو سال تک نقل مکانی کی ۔جس کی وجہ سے یہاں کا انفراسٹکچر مکمل طور پر تباہ ہوا ہے۔

ان کا کہناتھا کہ حکومت کو جنوبی وزیرستان کے لئے خصوصی پیکیج کی منظوری پر غور کرنا چائئے تھا ۔ان کا کہناتھا کہ میں صوبہ خیبرپختون خواہ کے گونر اقبال ظفرجھگڑا ،اور گورنر سیکرٹریٹ فاٹا کے حکام کا بہت ہی ممنون ہوں کہ انھوں نے جنوبی وزیرستان کے ڈیلیٹ ہونے والے ایک ارب چالیس کروڑ سے زائد کے منصوبوں کو دوبارہ بحال کردئے ہیں۔جنوبی وزیرستان کے برکی قبائل کے سرکردہ قبائلی راہنما ملک عرفان الدین برکی نے گورنر صوبہ خیبرپختون خواہ ،فاٹا سیکرٹریٹ اور فاٹا کے سنیٹر مولانا محمد صالح شاہ کو جنوبی وزیرستان کے منصوبوں کو دوباہ بحالی پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔

اور مطالبہ کیا کہ فاٹا میں ترقیاتی منصوبوں کا ٹھیکہ لینے کے لئے پرانہ طریقہ کا نامی نیشن کو بحال کیا جائے۔جو کہ گورنر کے اختیار میں ہے۔کیونکہ نامی نیشن نہ ہونے کی وجہ سے ترقیا منصوبوں کے ٹھیکوں پر مقابلے ہورہے ہیں۔جنہیں ٹھیکدار کم ریٹ پر لیکر ترقیاتی منصوبے کی تباہی کا باعث بن رہے ہیں۔