مردم شماری میں ذاتی معلومات کو خفیہ رکھیں لیکن خانہ شماری کو واضح کرنا چاہئے ،حکومت مردم شماری بارے حکومت سندھ کے تحفظات دور کرے ، سینیٹر تاج حیدر

بلوچستان میں ساڑھے تین لاکھ شناختی کارڈز ابھی تک بلاک ہیںاس صورت میں مردم شماری کیسے شفاف ہوگی،سینیٹر کلثوم پروین

پیر 13 مارچ 2017 22:48

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2017ء) سینیٹ اجلاس میں سینیٹر تاج حیدر نے کہا ہے کہ مردم شماری میں ذاتی معلومات کو خفیہ رکھیں لیکن خانہ شماری کو واضح کرنا چاہئے حکومت مردم شماری کے حوالے سے حکومت سندھ کے تحفظات دور کرے جبکہ سینیٹر کلثوم پروین نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ساڑھے تین لاکھ شناختی کارڈز ابھی تک بلاک ہیںاس صورت میں مردم شماری کیسے شفاف ہوگی۔

پیرکو سینیٹ اجلاس میں نکتہ اعتراض پر سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ مردم شماری کا مرحلہ 15 مارچ سے شروع ہو رہا ہے اور اس میں سب سے بڑا مسئلہ شفافیت ہے۔ ذاتی معلومات کو خفیہ رکھیں لیکن خانہ شماری کو تو واضح کریں۔ انہوں نے کہا کہ خانہ شماری کے اندر گھروں کی نشاندہی ہونی چاہیے تاکہ ایک بلاک کے لوگوں کو علم ہونا چاہیے کہ ان کے بلاک میں کتنے گھر ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت مردم شماری کے حوالے سے حکومت سندھ کے تحفظات دور کرے۔ چیئرمین نے کہا کہ آپ اس حوالے سے توجہ دلائو نوٹس لے آئیں۔نکتہ اعتراض پر سینیٹر کلثوم پروین نے کہا کہ بلوچستان کے لوگوں کے ساڑھے تین لاکھ شناختی کارڈز ابھی تک بلاک ہیں۔ اس صورت میں مردم شماری کیسے شفاف ہوگی۔ 19 سال بعد مردم شماری ہو رہی ہے۔ اس کو ہر حوالے سے شفاف ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایسا کوئی طریقہ ہونا چاہئے کہ عام آدمی اپنے موبائل سے اپنی گلی یا محلے کے حوالے سے معلومات فراہم کر سکے۔

متعلقہ عنوان :