قومی اسمبلی ،جولائی 2013ء سے اب تک 28لاکھ 25 ہزار پاکستانی دنیا بھر میں ملازمت کیلئے گئے، فاٹا کے ہر ایجنسی ہیڈ کوارٹر میں او پی ایف پرائمری سکول قائم کیا جائیگا

پاکستان مسلم امہ کے اتحاد کو فروغ دینے کیلئے سفارتی اقدامات کی حمایت کرتا رہیگا،گزشتہ پانچ سال کے دوران دو کروڑ 80 لاکھ 64 ہزار میٹرک ٹن چاول برآمد کیا گیا، حکومت ملک میں زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے اہم اقدامات کررہی ہے‘پاکستان 2017ء میں عمان میں ہونیوالی نمائش میں شرکت کریگا، فٹ بال فیڈریشن کے درمیان تنازعات کے مستقل حل کیلئے کوشاں ہیں،وقفہ سوالات کے دوران ریاض حسین پیرزادہ، سرتاج عزیز،ریاض حسین پیرزادہ ،نجیب الدین اویسی کے جوابات

پیر 13 مارچ 2017 22:39

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2017ء) قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ جولائی 2013ء سے اب تک 28لاکھ 25 ہزار 681 پاکستانی دنیا بھر میں ملازمت کیلئے گئے، امیر قطر نے فروری 2016ء میں وزیراعظم کے دورے میں پاکستانیوں کیلئے ایک لاکھ اضافی ملازمتوں کا اعلان کیا،فاٹا کے ہر ایجنسی ہیڈ کوارٹر میں او پی ایف پرائمری سکول قائم کیا جائیگا،پاکستان مسلم امہ کے اتحاد کو فروغ دینے کیلئے سفارتی اقدامات کی حمایت کرتا رہیگا،گزشتہ پانچ سال کے دوران دو کروڑ 80 لاکھ 64 ہزار میٹرک ٹن چاول برآمد کیا گیا، حکومت ملک میں زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے اہم اقدامات کررہی ہے‘پاکستان 2017ء میں عمان میں ہونیوالی نمائش میں شرکت کرے گا، فٹ بال فیڈریشن کے درمیان تنازعات کے مستقل حل کیلئے کوشاں ہیں۔

(جاری ہے)

پیرکو قومی اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران وزارت سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کی جانب سے بتایا گیا کہ یہ بات درست نہیں کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کے مقابلے میں لوگوں کو ملازمت کیلئے بیرون ملک نہیں بھیج سکا۔ 2014ء میں پاکستان نے 7 لاکھ 22 ہزار 204‘ 2015ء میں 9 لاکھ 20 ہزار 518 اور 2016ء میں آٹھ لاکھ 22 ہزار 32 افراد کو بیرون ملک بھجوایا ۔

وزارت کی جانب سے بتایا گیا کہ امیر قطر نے فروری 2016ء میں وزیراعظم کے دورے میں پاکستانیوں کیلئے ایک لاکھ اضافی ملازمتوں کا اعلان کیا۔ وفاقی وزیر ریاض حسین پیرزادہ نے وزارت سمندر پار پاکستانیز و ترقی انسانی وسائل کی جانب سے بتایا کہ او پی ایف کے بورڈ آف گورنر نے اپنے 132ویں اجلاس میں فاٹا کی ہر ایجنسی میں ایک پرائمری سکول قائم کرنے کا عزم کیا ہے۔

اس کے لئے فاٹا سیکرٹریٹ ایجنس ہیڈ کوارٹروں میں عمارتیں فراہم کرے گا۔ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان کے وزیراعظم نے سعودی عرب اور ایران کا دورہ اس وقت کیا جب ایران میں سعودی سفارتی مشنوں پر حملے کے ضمن میں سعودی عرب نے ایران سے اپنے سفارتی تعلقات منقطع کردیئے تھے۔ پاکستان کی دونوں مسلمان ممالک کے درمیان تنائو کو ختم کرنے کی کوششوں کی تعریف ایران اور سعودی عرب کے ساتھ ساتھ عالمی برادری نے بھی کی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ سفارتخانوں اور قونصلیٹ پر مشتمل پاکستان کے بیرون ملک 126 سفارتی مشنز ہیں۔ 2015-16ء کے دوران ان مشنز کیلئے گیارہ ارب 67 کروڑ 30 لاکھ روپے مختص کئے گئے جبکہ اخراجات گیارہ ارب 72 کروڑ 54 لاکھ 13 ہزار رہے۔ وزارت خارجہ نے سمندر پار پاکستانیوں کی فلاح و بہبود کے لئے اوورسیز پاکستانیز ڈویژن قائم کیا ہے۔ تمام مشنز میں فوکل پرسن نامزد کئے ہیں جو شکایات کا ازالہ کرتے ہیں۔

پاکستانی مشنز کی جانب سے وقت لینے کے لئے آن لائن مربوط نظام قائم کیا گیا ہے۔ 92 پاکستانی مشنز میں مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ آفس کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ دس پاکستانی مشنز میں نادرا کی سہولیات دی جارہی ہیں۔کمیونٹی ویلفیئر فنڈ سے زیر حراست افراد کی قانونی امداد کی جاتی ہے۔ ساجدہ بیگم کے سوال کے جواب میں وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ریاض حسین پیرزادہ نے بتایا کہ قومی فٹ بال کی موجودہ کارکردگی فیڈریشن آف انٹرنیشنل فٹ بال ایسوسی ایشن ایشین فٹ بال کنفیڈریشن پر حکومت پاکستان سے ترقیاتی فروغ کے فنڈز کی عدم دستیابی اور عدالتوں میں مقدموں کے باعث غیر اطمینان بخش ہے۔

وزارت تجارت کی جانب سے قومی اسمبلی کو آگاہ کیا گیا کہ بھارت کاشتکاری میں کاشتکاروں کو زیادہ مدد دے رہا ہے۔ ہم کوشش کریں گے کہ ریسرچ کے ذریعے اچھے چاول کاشت ہوں۔ ہر حکومت اپنی برآمدات بڑھانے کے لئے سنجیدہ ہوتی ہے۔ پاکستان کی حکومت بھی اس سلسلے میں سنجیدہ ہے۔ پاکستان سے چاول سعودی عرب‘ متحدہ عرب امارات اور ایران سمیت دیگر ممالک کو برآمد کئے جارہے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ پانچ سالوں کے دوران 15 ارب 6 کروڑ 49 لاکھ 50 ہزار ڈالر کا چاول برآمد کیا گیا۔پارلیمانی سیکرٹری تجارت نجیب الدین اویسی نے قومی اسمبلی بتایا کہ 2015-16ء میں پاکستان کو چین کی برآمدات 12 ارب 10 کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں‘ 2006-07ء میں پاک چین تجارتی حجم 4 ارب ڈالر تھا۔ طاہرہ اورنگزیب کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمان کیساتھ تجارت پر ایک مشترکہ ورکنگ گروپ قائم کیا جارہا ہے۔ پاکستان سے مشترکہ ورکنگ گروپ کے ارکان کے نام حکومت عمان کو سفارتی ذرائع کے ذریعے بھیجے جاچکے ہیں‘ عمان سے جواب کا انتظار ہے۔ مئی 2017ء میں عمان میں منعقد ہونے والی نمائش میں پاکستان حصہ لے گا۔