ایوان بالا ا جلاس :شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد کو پمز ہسپتال سے الگ کرنے کے حوالے سے پیش کئے گئے بل کثرت رائے سے مسترد

پیر 13 مارچ 2017 20:34

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 13 مارچ2017ء) شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد کو پمز ہسپتال سے الگ کرنے کے حوالے سے پیش کئے گئے بل شہید ذوالفقار علی بھٹومیڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد (ترمیمی) بل 2016 ء کو ایوان بالا میں کثرت رائے سے مسترد کردیا گیا۔

(جاری ہے)

پیر کو ایوان بالا میں سینیٹر سردار محمد اعظم خان موسیٰ خیل نے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد ایکٹ 2013 ء میں مزید ترمیم کا بل شہید ذوالفقار علی بھٹومیڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد (ترمیمی) بل 2016 ء سینیٹ میں پیش کیا انہوں نے کہا کہ پمز ہسپتال کو یونیورسٹی سے الگ کیا جائے پمز ہسپتال وفاقی کی اکائی شمار کیا جاتا ہے انہوںنے کہاکہ دراصل یونیورسٹی کی زمین پر لینڈ مافیا کی نظریں ہیں جس کی وجہ سے یہ الگ کیا جارہا ہے وزیر مملکت کی جانب سے بنایا گیا تھا کہ ہسپتال کو یونیورسٹی سے الگ کرنے کے حوالے سے سمری وزیراعظم کو بھجوا دی ہے لیکن ابھی تک کچھ نہیں ہوسکا اس پر وزیر مملکت کیڈ طارق فضل چوہدری نے کہا کہ پمز ہسپتال کو یونیورسٹی کا حصہ نہیں ہونا چاہیے مافیا والی بات ٹھیک نہیں ہے اس وقت یونیورسٹی کے ساتھ 10 ہسپتال اور ادارے جڑے ہوتے ہیں وزیراعظم نے اس کو علیحدہ کرنے کی ہدایت کی تھی جس پر غور و خوص مکمل کرلیا ہے اس حوالے سے وزارت قانون میں ایک سمری پڑی ہے جس کو جلد وزیراعظم کو بھجوا کر سینیٹ میں پیش کردیا جائے گا حکومت کی جانب سے مخالفت کے بعد بل کو مسترد کردیا گیا۔

(عابد شاہ)