سینیٹ اجلاس، شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد (ترمیمی) بل 2016ء سے متعلق تحریک کو مستردکردیا گیا

پیر 13 مارچ 2017 19:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 مارچ2017ء) سینیٹر اعظم موسیٰ خیل کے شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد (ترمیمی) بل 2016ء سے متعلق تحریک کو مسترد کردیا گیا۔ پیر کو سینیٹ اجلاس میں سینیٹر اعظم موسیٰ خیل نے تحریک پیش کی کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی اسلام آباد (ترمیمی) بل 2016ء زیر غور لایا جائے۔

(جاری ہے)

وزیر مملکت کیڈ ڈاکٹر طارق فضل چودھری نے تحریک کی مخالفت کی جس کے بعد محرک نے بل کے اہم نکات بیان کرتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی ضرور بننی چاہئے لیکن اسے پمز ہسپتال سے الگ ہونا چاہیے۔ چیئرمین نے وزیر مملکت برائے کیڈ سے کہا کہ لینڈ مافیا کا یونیورسٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ تکنیکی وجوہات کی بناء پر ہسپتال کو یونیورسٹی سے منسلک کردیا گیا ہے ۔ دس میڈیکل کالج اس یونیورسٹی سے منسلک ہیں۔ سپریم کورٹ کا بھی حکم ہے کہ پمز کے انتظامی معاملات یونیورسٹی سے الگ کئے جائیں۔ سمری وزیراعظم کو بھجوائی جائیگی جس کے بعد بل پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا۔ محرک نے بل پر زور دیا جس کے بعد ایوان نے تحریک کو مسترد کردیا۔