امت مسلمہ آج جن انفرادی اور اجتماعی مسائل کا شکار ہے وہ اقامت دین کے مشن سے دوری کے باعث ہے ،انفرادی اور اجتماعی مسائل بے چینی اضطراب یہ طاغوت کا ہدف ہے ‘اس کا سبب اسوہ حسنہ پر عمل نہ کرنا ہے ،جماعت اسلامی کے کارکن ترقیاتی سکیموں کی مانیٹرنگ کریں ،سابقہ ادوار میں ترقیاتی سکیمیں محض فائلوں کی زینت بنتی رہی ہیں عملاً کوئی کام نہیں ہو ا اس کلچر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ضرورت ہے

امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر وممبر اسمبلی عبدالرشید ترابی کا ذمہ داران کے اجلاس اور دیگر تقریبات سے خطاب

پیر 13 مارچ 2017 16:24

باغ/نعمانپورہ/ہاڑی گہل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 13 مارچ2017ء) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر وممبر قانون ساز اسمبلی عبدالرشید ترابی نے کہا ہے کہ امت مسلمہ آج جن انفرادی اور اجتماعی مسائل کا شکار ہے وہ اقامت دین کے مشن سے دوری کے باعث ہے ،انفرادی اور اجتماعی مسائل بے چینی اضطراب یہ طاغوت کا ہدف ہے اس کا سبب اسوہ حسنہ پر عمل نہ کرنا ہے ،جماعت اسلامی کے کارکن ترقیاتی سکیموں کی مانیٹرنگ کریں ،سابقہ ادوار میں ترقیاتی سکیمیں محض فائلوں کی زینت بنتی رہی ہیں عملاً کوئی کام نہیں ہو ا اس کلچر کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی ضرورت ہے،سکیموں کو امانت اور دیانت کی بنیاد پر خرچ کیا جائے کرپٹ ٹولے کرپشن کرتے رہے جس کی وجہ سے ہمارے مسائل حل نہیں ہوسکے اس نا سور کو اب ختم کرنے کی ضرورت ہے ، جماعت اسلامی پاکستان اور سراج الحق کئی کشمیر کانفرنسز کی میزبانی کرچکے ہیں اب پاکستان کی دیگر سیاسی جماعتیں بھی کشمیر کانفرنسز کی میزبانی کریں،ان خیالات کااظہار انہوں نے ذمہ داران کے اجلاس اور دیگر تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا،دریں اثناء عبدالرشید ترابی نے کوٹیڑہ میں شادی میں شرکت اور معززین سے گفتگو کی،کوٹیڑہ قندیل راشد مرحوم کے تعزیتی ریفرنس سے خطاب کیا ،کفل گڑھ میں معلم راجہ الطاف کے بیٹے کی شادی میں شرکت کی ،تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرشیدترابی نے کہا کہ صدیوں کی جدوجہد کے بعد پاکستان کی شکل میں ایک نظریہ کی بنیاد پر ملک وجود میں آیا آزاد ریاست جموں وکشمیر کی آزادی بھی ان ہی مقاصد کے لیے حاصل کی گئی تا کہ یہ عظیم الشان اسلامی ریاست کا حصہ بنے ،70سال گزرنے کے بعد وہ مقاصد پورے نہ ہوسکے جن کے لیے لاکھوں لوگوں نے قربانیاں پیش کیں تھیں،ان اجتماعی بے وفائیوں اور روح گردانی کا نتیجہ ہے کہ آج ہم شدید مشکلات سے دوچار ہیں ان سے نکلنے کا واحد راستہ یہ ہے کہ اللہ کی طرف رجوع کیا جائے اور اللہ کے نبی پاک ؐ کی اتباع کی جائے ،پاکستان کی سلامتی،استحکام ،بقاء ہماری آزادی کی ضمانت نظریہ اسلام سے وابستگی اور وفاداری میں مضمر ہے ،عسکری طاقت اور ایٹم بم کی اپنی جگہ اہمیت ہے لیکن پاکستان کی بنیاد اسلام پر تھی اور اسلام سے وفاداری سے ہی ہم آگے بڑھ سکتے ہیں اس کے لیے ہر سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے جو طاقتیں نظریہ اسلام سے انخراف کروانے کی کوشش کر رہی ہیں ان کا راستہ روکنے کی ضرورت ہے ،انفرادی اور اجتماعی طور پر نبی ؐ کی اتباع اور ان کے بتائے ہوئے اصولوں کے مطابق دنیا سے معاملات کرنا دین ہی کی ایک شکل ہے انہوں نے کہا کہ اللہ کے دین کے قیام اورکشمیر کی آزادی کی جدوجہد کرنا ہم سب پر فرض ہے تحریک آزادی کشمیر کو منزل تک پہنچانے کے لیے بیس کیمپ کا حقیقی کردار وقت اور حالات کا تقاضا کررہا ہے مقبوضہ کشمیر میں دنیا کی بد ترین ریاستی دہشت گردی کی جا رہی ہے اس دہشت گردی کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنا اور آزادی کی منزل سے ہمکنار ہونے کے لیے بیس کیمپ موثر کردار ادا کرے،انہوں نے کہا کہ بیس کیمپ میں میرٹ کی پامالی ،عدل و انصاف کا فقدان،مظلوموں کے حقوق کی پامالی کو ختم کر نے کی ضرورت ہے محض چند ضابطوں سے جو کئی دہائیوں کا بھگاڑ ہے وہ ختم نہیں ہو سکتا اس کے لیے پوری قوم مل کر ہمہ گیر جدوجہد کرے پھر کامیابی مل سکتی ہے جماعت اسلامی کے کارکن اپنی تنظیم کو موثر اور مضبوط کریں لوگوں کو جماعت میں شامل کریں تا کہ ایک ہمہ گیر جدوجہد کر کے اس نظام کو بدلا جا سکے یا ا س کے ہر سطح پر اصلاح کی جا سکے ۔