بڑی تعداد میں سی آئی اے اہلکاروں کی پاکستان میں موجودگی میں سہولت فراہم کی جس نے پاکستانی فوج کے علم میں لائے بغیر اسامہ بن لادن کا پتہ چلایا- اوباما انتظامیہ سے” روابط“ کی وجہ سے ہی امریکا القاعدہ رہنما اسامہ بن لادن کو نشانہ بنانے اور ہلاک کرنے میں کامیاب ہوا۔پاکستان کی سول حکومت سارے منصوبے سے آگاہ تھی-حسین حقانی کے امریکی جریدے کے لیے لکھے گئے مضمون اعترافات
میاں محمد ندیم پیر 13 مارچ 2017 11:43
(جاری ہے)
حسین حقانی نے لکھا اوباما کی صدارتی مہم کے دوران بننے والے دوستوں نے 3 سال بعد ان سے پاکستان میں امریکی اسپیشل آپریشنز اور انٹیلی جنس اہلکاروں کو تعینات کرنے کے حوالے سے مدد مانگی۔
سابق سفیر کے مطابق، 'میں نے یہ درخواست براہ راست پاکستان کی سیاسی قیادت کے سامنے رکھی جسے منظور کرلیا گیا، اگرچہ امریکا نے آپریشن کے حوالے سے ہمیں باقاعدہ طور پر پلان سے باہر رکھا تاہم مقامی طور پر تعینات امریکیوں کی ناکامی کے بعد سابق صدر اوباما نے پاکستان کو اطلاع دیئے بغیر نیوی سیل ٹیم 6 بھیجنے کا فیصلہ کیا۔اپنے مضمون میں حسین حقانی نے لکھا ہے کہ نومبر 2011 انہیں بحیثیت سفیر مستعفی ہونے کے لیے مجبور کیا گیا اور پاکستان میں فوج کا دائرہ اختیار غالب آگیا۔انھوں نے لکھا”سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کو مجھ سے ایک مسئلہ یہ تھا کہ میں نے بڑی تعداد میں سی آئی اے اہلکاروں کی پاکستان میں موجودگی میں سہولت فراہم کی، جنھوں نے پاکستانی فوج کے علم میں لائے بغیر اسامہ بن لادن کا پتہ چلایا ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ میں نے یہ سب کچھ پاکستان کی منتخب سولین قیادت کے علم میں لاکر کیا تھا ۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی عہدیداران سے ان کے تعلقات کا مقصد دہشت گردوں کے خلاف جنگ میں فتح کو یقینی بنانا تھا۔حسین حقانی نے لکھا بدقسمتی سے امریکا افغانستان میں فتح حاصل نہیں کرپایا اور اسلامی عسکریت پسندوں کے حوالے سے پاکستانی حکومت کا رویہ بھی مستقل بنیادوں پر تبدیل نہ ہوسکا، تاہم جب تک میں امریکا میں سفیر میں رہا، دونوں ملکوں نے اپنے مشترکہ مقاصد کے حصول کے لیے مل کر کام کیا، جو سفارت کاری کا بنیادی جوہر ہے۔واضح رہے کہ زرداری حکومت کے دوران سامنے آنے والے ممیوسکینڈل میں پیپلزپارٹی کی حکومت اور حسین حقانی ان حقائق سے انکار کرتے رہے ہیں-متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
جنوبی افریقہ: بس حادثے میں درجنوں افراد ہلاک
-
پوٹن کے ساتھ اچھے تعلقات معاون ثابت ہو سکتے ہیں، سابق جرمن چانسلر
-
عمران خان پر پہلے بھی حملہ ہوچکا ہے کسی بڑے حادثے کے متحمل نہیں ہوسکتے،لاہور ہائیکورٹ
-
وزیراعظم کا بجلی چوری کی سہولت کاری میں ملوث سرکاری افسران کیخلاف کارروائی کا حکم
-
آئی ایم ایف کے ساتھ آنے والے دنوں میں بڑے پروگرام کی طرف جارہے ہیں،محمد اورنگزیب
-
زرمبادلہ ذخائر میں مزید اضافہ ہو گیا
-
سگریٹ کو مزید مہنگا کرکے نوجوانوں کو تمباکو نوشی سے دوررکھا جاسکتا ہے
-
وفاقی حکومت نے کابینہ کی ای سی ایل کمیٹی کی تشکیل نو کردی
-
سندھ حکومت کا آئندہ ہفتے 2 تعطیلات کا اعلان
-
حکومت اور جماعتوں کو مل کرخفیہ ایجنسیوں کی سیاست میں مداخلت کوروکنا چاہیے
-
افغانستان میں جنگی جرائم کی تحقیقات، برطانوی وزیرکو سزا ملنے کا امکان
-
کیا ترکی شامی پناہ گزینوں کی غیر قانونی ملک بدری کررہا ہے؟
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.