سرکاری ڈاکٹروں کی ڈیوٹی کے اوقات میں پرائیویٹ ہسپتالوں اور کلینکس میں پریکٹس پر پابندی ‘جعلی ادویات ، عطائی ڈاکٹروں اور جعلی میڈیکل سٹورز کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی

سیکرٹری صحت عصمت اللہ کاکڑ کی کچلاک میں میڈیا سے بات چیت

اتوار 12 مارچ 2017 22:01

کچلاک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 12 مارچ2017ء) سیکرٹری صحت عصمت اللہ کاکڑ نے کہا ہے کہ سرکاری ڈاکٹروں کی ڈیوٹی کے اوقات میں پرائیویٹ ہسپتالوں اور کلینکس میں پریکٹس پر پابندی جبکہ جعلی ادویات ، عطائی ڈاکٹروں اور جعلی میڈیکل سٹورز کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔ کچلاک میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت لازمی سروس میں آتی ہے جہاں غریب اور ناروا مریضوں کی بلارنگ ، نسل اور مذہب کے طبی سہولیات فراہم کرنا ہے جوکہ ہڑتالوں اور او پی ڈیز کے بائیکاٹ کا مجاز نہین اور نہ ہی ڈاکٹروں کی غفلت برداشت کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہاکہ صوبہ بھر کے بنیادی مراکز صحت ، بی ایچ اوز خصوصاً کوئٹہ کے بڑے ہسپتالوں سول ہسپتال ، بی ایم سی ، مفتی محمود میموریل ہسپتال کچلاک اور دیگر میں ڈاکٹروں اور ادویات کی کمی ، آلات کی فراہمی اور دیگر مسائل ترجیحات شامل ہیں جبکہ غریب عوام کو بہتر علاج معالجہ کی سہولیات باہم پہنچانے کے لئے ڈاکٹروں کو ان کے آبائی علاقوں کے ہسپتالوں میں تعینات کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ تمام تر سرکاری ڈاکٹروں کی سول سیکرٹریٹ میں داخلے پر پابندی عائد کی جائے گی لہذا ڈاکٹرز اپنے مسائل اور مشکلات کو خود لانے کے بعد ہسپتال کے ایم ایس اور ڈی ایچ اوز کے ذریعے بھیجے تاکہ ان کو حل کیا جاسکے ۔ ان کے مسائل حل کرانا حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مفتی میموریل ہسپتال کچلاک میں ڈاکٹروں کی کمی کو دور کرکے تمام شعبہ جات کو فعال کیا جائے گا ۔

انہوں نے کہا کہ میں نے محکمہ صحت میں اصلاحات اور تبدیلی لانے کا عزم کر رکھی ہے اور ہیلتھ سروس ایکٹ کو دوبارہ بل کی صورت میں پاس کرانے کے لئے اقدامات اٹھائیں گے اور اس سلسلے میں وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری اور وزیر صحت رحمت صالح بلوچ نے بھر پور تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے ۔اس موقع پر ڈپٹی سیکرٹری تعلیم عبدالغفار اچکزئی ، اصغر خان ترین ، نصیب اللہ سرگڑھ ، حیات خان سرگڑھ ، حاجی نصرالدین کاکڑ ، اللہ بخش کاکڑ اور دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے ۔