افغان مہاجرین اور غیر ملکیوں کی موجودگی میں بلوچستان میں مردم شماری بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی بہت بڑی کوشش ہے ،کامریڈ اسماعیل بلوچ

صوبے کی تمام جماعتوں کو چاہئے مردم شماری کے معاملے میں یک زبان ہوکر افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری سے لاتعلقی کا اعلان کیا جائے ، رہنما نیشنل پارٹی خلیج

اتوار 12 مارچ 2017 20:51

پنجگور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2017ء) نیشنل پارٹی خلیج کے رہنماء کامریڈ اسماعیل بلوچ نے بلوچستان بھر کے بلوچ سیاسی قیادت علماء کرام مختلف ہائے فکر سے تعلق رکھنے والے رہنماوں چاھئے ان کا تعلق کس جماعت سے ہو دردمندانہ اپیل کی ہے کہ بلوچستان میں حالیہ مردم شماری میں افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری سے لا تعلقی کا اعلان کرکے بلوچ دوستی اور بلوچستان کی مفادات کا تحفظ کرے اگر پشتون جمعیت اے این پی پی پی پی تحریک انصاف جماعت اسلامی میں ہو تو وہ پشتون مفادات کیلئے ایک ہوسکتے ہیں تو بلوچ کیوں بلوچ قومی مفادت میں اکھٹے نہیں ہوسکتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیشنل پارٹی خلیج کے اجلاس میں اپنے دوستوں کے ہمراہ اپنے ایک جاری کردہ بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ افغان مہاجرین اور غیر ملکیوں کی موجودگی میں بلوچستان میں مردم شماری بلوچ قوم کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی بہت بڑی کوشش ہے لاکھوں افغان مہاجرین کو بلوچستان میں بساکر مردم شماری میں شامل کرنے کا مقصد بلوچ تاریخی سرزمین کو بلوچ قوم سے چھین کرغیروں کے نام کرکے اس ملک کے حکمران اپنی مفادات کو تقویت پہنچانے کی کوشش کرہا ہے بلوچستان کے تمام بلوچ قوم پرست قیادت بلوچ علمائ کرام سمیت جو بلوچ چاھئے جس جماعت یا فکر سے تعلق رکھتے ہیں انھیں چاھیے کہ مردم شماری کے معمالے میں یک زبان ہوکر افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری سے لاتعلقی کا اعلان کرے جب تک افغان مہاجرین کو واپس انکی وطن نہیں بھجا جاسکتا ہے مردم شماری میں خود کو شامل نہ کرے انہوں نے کہا کہ پشتون مفادات اور افغان مہاجرین کی حامی عناصر چاھئے انکا تعلق جمعیت اے این پی تحریک انصاف پی پی پی جماعت اسلامی مسلم لیگ سے ہے وہ یک مشت ہوکر افغان مہاجرین کی مفادات کو تحفظ فراہم کرنے کی بات کرسکتے ہیں تو بلوچ کیوں بلوچ مفادات میں اکھٹے نہیں ہوسکتے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ وقت سیاست اور سیاسی بازی حاصل کرنے کاوقت نہیں ہے بلکہ ایک قومی مسلہ ہے اگر بلوچ اس قومی مسلے پر متحد نہ ہو سکے تو بلوچ قوم کی بدبختی سے کچھ نہی ہے بلوچ قوم کے ہر بچہ بوڑھا جوان علمائ کو ایک ہوکر افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری دوٹوک موقف اختیار کرنا چاھیے بلوچستان رہے گا تو بلوچ قوم کا نام رہے گا افغان مہاجرین کی انخلا کیلئے ٹھوس لائحہ عمل اختیار کرنے کی ضرورت ہے اسکے لئے سب کو اپنی سیاسی مفادت کو پس پشت ڈالنا چاہئے۔

(جاری ہے)

خلیج کے دوستوں کو افغان مہاجرین کی موجودگی میں مردم شماری سے شدید تشویش ہے۔