پاکستان نے 40سال تک افغان باشندوں کو پناہ دی‘ سیکیورٹی رسک کے باوجود بارڈرکھولا‘دہشت گردی روکنے کیلئے سے بند کیا تھا‘ ہماری کوشش ہے کہ دو طرفہ معاملات حل ہوں‘دہشت گردی کے خلاف دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا ہوگا
دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا کی نجی ٹی وی سے بات چیت
ہفتہ 11 مارچ 2017 22:20
(جاری ہے)
ہفتہ کو نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے نفیس ذکریا نے کہا کہ دہشت گردی روکنے کیلئے بارڈر بند کیا تھا۔
پاکستان نے 40سال افغان باشندوں کو پناہ دی۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر سیکیورٹی رسک کے باوجود کھولا۔ بارڈر بند کرنے سے نقصان دونوں طرف ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد دونوں ممالک کے دشمن ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا ہوگا ۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہا کہ پاکستان افغانستان کیلئے مستقل دروازے کھلے رکھے ۔ ہماری کوشش ہے کہ دو طرفہ معاملات حل ہوں…(رانا)متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
-
بانی پی ٹی آئی فوجی قیادت کے ساتھ مذاکرات چاہتے لیکن کوئی جواب نہیں آیا
-
ہم مذاکرات صرف فوج، آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے ساتھ کریں گے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.