پاکستان نے 40سال تک افغان باشندوں کو پناہ دی‘ سیکیورٹی رسک کے باوجود بارڈرکھولا‘دہشت گردی روکنے کیلئے سے بند کیا تھا‘ ہماری کوشش ہے کہ دو طرفہ معاملات حل ہوں‘دہشت گردی کے خلاف دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا ہوگا

دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا کی نجی ٹی وی سے بات چیت

ہفتہ 11 مارچ 2017 22:20

پاکستان نے 40سال تک افغان باشندوں کو پناہ دی‘ سیکیورٹی رسک کے باوجود ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 مارچ2017ء) دفتر خارجہ کے ترجمان نفیس ذکریا نے کہا ہے کہ پاکستان نے 40سال تک افغان باشندوں کو پناہ دی‘بارڈر سیکیورٹی رسک کے باوجود کھولا‘دہشت گردی روکنے کیلئے بارڈر بند کیا تھا‘ ہماری کوشش ہے کہ دو طرفہ معاملات حل ہوں‘دہشت گردی کے خلاف دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے نفیس ذکریا نے کہا کہ دہشت گردی روکنے کیلئے بارڈر بند کیا تھا۔

پاکستان نے 40سال افغان باشندوں کو پناہ دی۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر سیکیورٹی رسک کے باوجود کھولا۔ بارڈر بند کرنے سے نقصان دونوں طرف ہوا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد دونوں ممالک کے دشمن ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا ہوگا ۔ ترجمان دفتر خارجہ نفیس ذکریا نے کہا کہ پاکستان افغانستان کیلئے مستقل دروازے کھلے رکھے ۔ ہماری کوشش ہے کہ دو طرفہ معاملات حل ہوں…(رانا)

متعلقہ عنوان :