صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ ایک سازش کے تحت ایک پرامن ضلع میں دفعہ 144 نا فذکر کے عوام کو روائتی تہوارمنانے سے روک رہی ہیں

پیپلز پارٹی غذر کے رہنمائوں ایوب شاہ، بدر الدین ا ور گلاب شاہ بلبل سمیت دیگر رہنمائوں کی ہنگامی پریس کانفرنس

ہفتہ 11 مارچ 2017 22:04

غذر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 مارچ2017ء)پاکستان پیپلز پارٹی غذر کے صدر محمد ایوب شاہ جنرل سیکرٹری بدر الدین بدر، موسیٰ مدد،نفس جان،گلاب شاہ بلبل سمیت دیگر رہنمائوں نے گاہکوچ میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کہا ہے کہ صوبائی حکومت اور ضلعی انتظامیہ ایک سازش کے تحت ایک پرامن ضلع میں دفعہ 144 نا فذکر کے عوام کو روائتی تہوارمنانے سے روک رہی ہیں تو دوسری جانب غذر میں اہم شخصیات پی پی پی میں شامل ہو رہے ہیں اور کامیاب جلسوں کو روکنے کیلئے دفعہ 144 نا فذ کر دیا گیا ہے جبکہ صوبائی وزیر تعمیرات ڈاکٹر محمد اقبال،ڈپٹی سپیکر جعفر اللہ خان،رکن کونسل ارمان شاہ سمیت کئی لیگی رہنمائوںنے ہی غذر میں دفعہ 144 کا خود خلاف ورزی کرتے ہوئے اشکومن میں جلسہ کیا ہے کل ڈی سی غذر کو درخواست دیا جائے گا کہ صوبائی وزیر ڈاکٹر محمد اقبال ،ڈپٹی سپیکر جعفرا للہ خان ، رکن قانون ساز کونسل ارمان شاہ ،ایکسین بی اینڈ آر سمیت دیگر ذمہ داروں کے خلاف FIR درج کریں نہ کرنے کی صورت میں پیپلز پارٹی غذر ہر تحصیل میں جلسے کریں گے۔

(جاری ہے)

قانون سب کیلئے برابر ہو نا چاہئے۔یاسین کے مختلف نالوں سے کچھ اسلحہ جمع کر کے پورے علاقے کے خلاف سازش ہو رہی ہے غذر کے عوام محب وطن ہیں اور چند لڑکوں کی وجہ سے علاقے کے غیور عوام کی توہین نہیں ہونا چائیے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے مشیر فاروق میر ایکسین بی اینڈ آر کے ساتھ رات کو 9 بجے ٹھیکوں کا لین دین کرتا ہے۔اور واٹر اینڈ پاور کے معاملات سیکرٹری کے دفتر میں ہی ایک لابی کام کر رہی ہے اس طرح تمام اداروں کو حفیظ الرحمان اور ان کے وزراء نے یرغمال بنایا ہوا ہے۔

غذر میں کوئی ترقیاتی کام مسلم لیگ کے دور میں شروع نہیں ہوا بلکہ ہمارے دور کے ترقیاتی منصوبوں پر اپنا تختی لگا کر جھوٹی سیاست کر رہے ہیں ڈھوک آر سی سی پل شیر قلعہ آر سی سی پل سمیت سلپی آر سی سی پل ہمارے دور میں شروع ہوئیں ہیں غذر کے عوام جانتے ہیں کہ یہاں ترقی صرف پی پی پی کے دور حکومت میں ہوتی ہے اس وجہ سے غذر کے عوام کا بھاری مینڈیٹ آج بھی پی پی پی کے پاس ہے انہوں نے کہا کہ ظفر محمد شادم خیل نے 12 تاریخ کو پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کیا تو 15 تاریخ کو ہی شیڈول فور میں نام ڈال دیا ہے جبکہ مسلم لیگ کے کسی بھی شخص کو شیڈول فور میں نہیں ڈالا جاتا ہے اگر یہ انتقامی کارئیوں کو بند نہیں کیا گیا تو ہم احتجاج کریں گے انہوں نے کہا کہ ظفر محمد شادم خیل صرف 200 ووٹ کم لیا ہے اور ایک قوم پرست کے ساتھ سخت مقابلہ کرنے والے لیڈر کو شیڈول فور میں شامل کرنا علاقے کے عوام کے ساتھ نا انصافی ہے۔

ایکسین بی اینڈ آر غذر نون لیگ کیلئے کام کررہا ہے اور تمام کام بغیر ٹینڈر کے دئیے جارہے ہیں اور اپنے رشتہ داروں کیلئے دفتر کے دروزاے کھلے رکھا گیا ہے وہ اپنے مرضی کے مطابق کام لیتے ہیں اسی طرح لوکل گورنمنٹ کے سیکمیںبھی وزیر اعلیٰ کے اشارے پر دیا جاتا ہے گائوں کے لوگوں کو کوئی پتہ نہیں ہوتا اور سکمیں اپنے من پسند افراد کو نوازا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ گوپس سے کوئی عوامی وفد بھی انتظامیہ سے ملنے کیلئے آتے ہیں تو دفعہ 144 کے خلاف ورزی کرنے کی دھکمیاں دی جا رہی ہیں جبکہ لیگی وزراء جلسے کرتے ہیں تو بھی ان کے خلاف قانونی کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔

پریس کانفرنس میں رہنماوں نے یہ بھی کہا ہے کہ غذر کے مختلف نالوں سے کچھ اسلحہ جمع کر کے پورے علاقے کو بدنام کرنے کی سازش کی بھر پور مذمت کرتے ہیں یاسین کے چند لڑکوں کو گرفتار کر کے پورے علاقے کو را کا ایجٹ قرار دینا نا انصافی ہے اور غذر کے عوام کی خواہش ہے کہ کوئی بھی شخص ملک کے خلاف سازش کریں تو ان کو قرار واقعی سزا دی جائے لیکن یہاں ایسا نہیں ہوتا ہے صرف پیپلز پارٹی کے کارکنوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے ۔

انہوں نے کہا ہے کہ ہم صرف پاک فوج پر اعتماد کرتے ہیں اور گلگت چترال ایکسپرے وے کو سی پیک منصوبے میں شامل کرنے کیلئے بھی کردار پاک فوج کا ہی ہے اس لئے ہم پرامید ہیں کہ پاک فوج اس منصوبے کو احسن انداز میں پایہ تکمیل تک پہنچانے میں شہدوں اور غازیوں کی سر زمین کے عوام کے مدد کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ گلگت غذر روڈ کیلئے رکھا گیا ایک ارپ بیس کروڑ کی رقم کو کسی اور ضلع میں لے جانے کی سازش ہو رہی ہے جبکہ غذر روڈ کی توسعی منصوبے پر بھی کام روک دیا ہے گلگت بلتستان کے دیگر ڈسٹرکٹ میں قراقرم کمپیس موجود ہے مگر غذر میں تاحال کیمپس قائم نہیں کیا گیادوسری جانب پیپلز پارٹی ضلع غذر نے نو منتخب عہدیداروں کو نو ٹیفکیشن کی کاپیاں بھی جاری کر دی ۔

اس موقع پر اپنے خطاب میں صدر پی پی غذر ایوب شاہ نے کہا کہ یاسین کے عوام کو اپنی روایتی تہوار تخم ریزی منانے کی اجازت ضلعی انتظامیہ نے نہیں دی تو عوام یاسین نے ہوم سیکرٹری سے باقائدہ اجازت لیکر آئیں ہیں باقی تحصلوں کے عوام کو ان کے روایتی تہواروں سے محروم رکھنے کی سازش کو ہم مسترد کرتے ہیں۔