تحریک انصاف کی حکومت نظام میں تبدیلی کے ذریعہ لوگوں کو ان کے حقوق کی فراہمی کیلئے کام کر رہی ہے، مشتاق غنی
ہفتہ 11 مارچ 2017 21:53
(جاری ہے)
مہمان خصوصی مشتاق احمد غنی نے اس موقع پر ایم اے، ایم ایس سی اور بی ایس آنرز کے گر یجویٹ اور نمایاںکارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے طلبا ء وطالبات میں ڈگریاں اور گو لڈ میڈل تقسیم کئے۔
مشیر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا مشتاق احمد غنی نے اپنے خطاب میں کالج کے معیار اور روایات کو شاندار قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس ادارہ کی تمام ضروریات پوری کی جائیں گی کیونکہ انہوں نے خود بھی اس کالج کے قابل اساتذہ سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی ہے۔ مشتاق احمد غنی نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ سابق حکومتیں عوام کیلئے نہیں بلکہ حکمرانوں کیلئے کام کرتی رہیں اور اس طر ح سے عوا م کو ان کے حقوق سے محروم رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دور میں نئی یونیورسٹیاں بھی مخص اس لئے قائم کی گئیں کہ ان میں حکمرانوں کے منظور نظر افراد کو وائس چانسلر اور دیگر عہدوں پر فائز کیا جا سکے جبکہ تعلیم کیلئے طلبہ کو جن سہولیات اور معیا ر کہ ضرورت ہوئی ہے ان پر کوئی توجہ نہیں دی گئی اور یہ کام اب موجودہ حکومت کر رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے سے موجود یونیورسٹیوں کا معیار بہتر بنانے کے علاوہ چار نئی یونیورسٹیاں بھی موجودہ حکو مت نے قائم کی جن میں ایبٹ آباد یو نیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، نوشہرہ یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی اور صوبی و مردان میں دو ویمن یونیورسٹیاں شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم کو کارآمد بنانے کیلئے موجودہ حکومت نے عمران خان کے ویژن کے مطابق اب ایک ایسی حکمت عملی وضع کی ہے جو یونیورسٹی گریجو یشن کیلئے روزگار کو یقینی بنائے گی اور اس مقصد کیلئے آسٹریا کی چا ر اعلیٰ ترین یونیورسٹیو ں کے تعاون سے فنی تعلیم خصوصاً اپلائیڈ سائنسز کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر نے کہا کہ تعلیم کیلئے دیگر متعدد اقدا مات بھی کئے جا رہے ہیں جن کے تحت چترال اور بونیر کے دور دراز علاقوں میں بھی یونیورسٹیاں قائم کی جائیں گی جبکہ اس امر کو بھی یقینی بنایا جائے گا کہ صوبہ کے ہر ضلع میں ایک یونیورسٹی یا کیمپس قائم کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کے مو جودہ دور میں صوبہ بھر میں 50 نئے کالج بھی مکمل کر لئے جائیں گے، صوبہ میں یکساں معیاری تعلیم کیلئے بھاری فنڈز خرچ کئے گئے ہیں جس سے پرائمری سکولوں کیلئے 15 ہزار نئے کمروں کی تعمیر اور 35 ہزار مزید اسا تذہ بھرتی کئے جا رہے ہیں جبکہ ٹا ٹ پر بیٹھ کر پڑھنے والی21 لاکھ طلباء کیلئے فرنیچر فراہم کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں اساتذہ کی حاضری کو یقینی بنائے گئی اور پانچ سے سات ہزار اساتذہ کو غیر حاضری کی بناء پر نوکریوں سے فارغ کیا گیا یا ان کے خلاف دیگر کارروائی کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کیلئے کرپشن کسی صورت قابل برداشت نہیں ہے اور اپنے اسی عزم سے ہم نے صوبہ میںکرپشن کا 70 سالہ نظام ختم کر دیا ہے جس کی ایک مثال یہ ہے کہ اپنے ہی ایک وزیر کو کرپشن کے الزامات پر ہم نے احتساب کے کٹہرے میں کھڑا کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم یہاں لیڈری یا حکومت کرنے کیلئے نہیں بلکہ قوم کی خدمت کیلئے آئے ہیں، ہم نے اپنے لئے صحیح سمت کا انتخاب کر رکھا ہے، اس کا نتیجہ یہ ہے کہ پو لیس آج حکمرانوں کی بجائے عوام کی خد مت گار اور وفادار بن کر ان کی جان و مال کی حفاظت کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں دے رہی ہے جبکہ میرٹ کا ایسا نظام رائج کر دیا گیا ہے کہ ہمارے بدترین مخالفین کے بچیوں کو بھی رشوت اور سفارش کے بغیر نوکریاں مل رہی ہیں۔ ایبٹ آباد کے مسائل کا ذکر کرتے ہوئے مشتاق احمد غنی نے بتایا کہ انہوں نے ایبٹ آباد میں ایک ارب روپے کی لاگت سے مکمل یونیورسٹی قائم کر دی ہے، ایوب میڈیکل کمپلیکس میں ڈاکٹروں، طبی سہولیات اور ادویات کی فراہمی یقینی بنا دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایبٹ آباد میں ایک کروڑ روپے کی لاگت سے نیا ٹراما سنٹرقائم کیا جائے گا، حویلیاں سے دھمتوڑ تک بائی پاس کے علاوہ ایبٹ آباد کرکٹ اکیڈمی میں ان ڈور جمنازیم اور تکیہ کے مقام پر خواتین کیلئے بھی جمنازیم تعمیر کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ زیر تعمیر مری روڈ بھی آئندہ چند ماہ میں مکمل کر لی جائے گی۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
عالمی عدالت کو امریکی اور اسرائیلی حکام کی دھمکیاں پریشان کن، ماہرین
-
امریکہ: غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرنے والے طلباء سے ناروا سلوک پر تشویش
-
ترسیلات زر کے حجم میں 28 فیصد اضافہ ہو گیا
-
عرس کی تقریبات میں بھگدڑ، اموات ہونے کی اطلاعات
-
عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش
-
قوم پر مسلط لوگوں نے کسی حلقہ میں بھی 30 فیصد ووٹ نہیں لیے
-
پی ٹی اے اور ٹیلی کام کمپنیاں روزانہ 5 ہزار نان فائلرز کی سمز بند کرنے پر متفق
-
ٴمعاشی استحکام کے باوجود پاکستانی معیشت کو بڑے خطرات کا سامنا ہے
-
مذاکرات کی ابتدا حکومت کو کرنی ہے کیونکہ مذاکرات کی بال حکومتی کورٹ میں ہے
-
فوج اور سیاسی جماعتوں کے درمیان براہ راست مذاکرات کی آئین میں گنجائش نہیں
-
کتنی پنشن لینے والوں پر ٹیکس لگے گا؟ تفصیلات سامنے آ گئے
-
دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر میں تاخیر کا خدشہ پیدا ہو گیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.