مردم شماری کیلئے سندھ میں اضافی سیکیورٹی کیلئے وفاق کو وسائل فراہم کرنے ہوں گے، وزیر اعلیٰ سندھ

مردم شماری کیلئے صوبوں کو وسائل سے وفاق کٹوتی کر چکا ہے ‘ آپریشن ردالفساد کی مکمل حمایت کرتے ہیں ‘ امن و امان کی سب سے بہتر صورتحال سندھ میں ہے ‘ وزیر اعظم سندھ میں جلسہ کر سکتے ہیں، ہماری قیادت کوپنجاب میں جلسے کی بھی اجازت نہیں ملتی‘ بھائیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ میٹرو پولیٹن کراچی کے جو اختیارات ملے ہیں ان کے استعمال کو تو یقینی بنائیں وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی میڈیا سے بات چیت

ہفتہ 11 مارچ 2017 21:45

مردم شماری کیلئے سندھ میں اضافی سیکیورٹی کیلئے وفاق کو وسائل فراہم ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 مارچ2017ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ مردم شماری کیلئے سندھ میں اضافی سیکیورٹی کیلئے وفاق کو وسائل فراہم کرنے ہوں گے کیونکہ مردم شماری کیلئے صوبوں کو وسائل سے وفاق کٹوتی کر چکا ہے ‘ آپریشن ردالفساد کی مکمل حمایت کرتے ہیں ‘ امن و امان کی سب سے بہتر صورتحال سندھ میں ہے ‘ وزیر اعظم سندھ میں جلسہ کر سکتے ہیں جبکہ ہماری قیادت کوپنجاب میں جلسے کی بھی اجازت نہیں ملتی‘ بھائیوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ میٹرو پولیٹن کراچی کے جو اختیارات ملے ہیں ان کے استعمال کو تو یقینی بنائیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں پارلیمنٹ ہائوس میں سینٹ آف پاکستان کے تحت ’’بااختیار سینٹ مضبوط وفاق‘‘ کے موضوع پر منعقدہ سیمینار کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

مراد علی شاہ نے کہا کہ بدقسمتی سے 2002 سے 2010ء تک کراچی میٹرو پولیٹین کو سیاسی مقاصد کیلئے زیادہ استعمال کیا گیا۔ 2001 سے پہلے کراچی کی مقامی حکومت کی بہتر کارکردگی تھی اور یہ شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی تک محدود تھی بعد میں مقامی حکومت نے امن و امان کو بھی اپنی ذمہ داری سمجھ لیا اور سیاسی معاملات میں اسے ملوث کرنا شروع کر دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ بھائیوں اختیارات پر شور مچانے کی بجائے جو اختیارات ملے ہیں ان کو استعمال کر کے تو دکھائیں۔ شہریوں کی خدمت سے ساکھ بنتی ہے۔ اختیارت کے استعمال سے کس نے روکا ہے ۔وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ مردم شماری کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کے تحت صوبوں کے وسائل سے کٹوتی ہو چکی ہے اور سندھ کے مالی وسائل سے بھی اس فیصلے کے تحت رقم کی کٹوتی ہوتی ہے۔

مردم شماری کی سیکیورٹی کی اضافی ذمہ داری بھی وفاق کو اٹھانا ہو گی کیونکہ سیکیورٹی کے اداروں نے سندھ میں ہم سے بھی وسائل مانگے ہیں۔ وفاق وسائل کی کٹوتی کر چکا ہے اور سیکیورٹی اداروں کو بھی وہی وسائل مہیا کرے۔ سندھ کے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ انہوں نے صوبے میں امن و امان شفاف حکمرانی ‘ مالیاتی نظلم و ضبط ‘ صحت و تعلیم و دیگر شعبوں کے حوالے سے جو بھی اہداف مقرر کئے تھے ان کے حصول کیلئے کوشاں ہیں جبکہ انتظامی مشینری کو بھی پوری طرح فعال اور متحرک رکھا جا رہا ہے اگر مشکلات آتی ہیں تاہم پلان پر عملدرآمد کرکے دکھائوںگا۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ امن و مان صوبائی معاملہ ہے مگر دہشتگردی قومی مسئلہ ہے اس حوالے سے وفاق کو صوبوں کے ساتھ تعاون کے سلسلے میں اپنی ذمہ داری کا احساس کرنا ہو گا اور وفاق سندھ کو ضروری معاونت فراہم کرے۔ سندھ میں دیگر صوبوں کے مقابلے میں حالات بہتر ہیں یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم ہمارے صوبے میں جلسہ کرنے کا پروگرام طے کر سکتے ہیں مگر ہماری قیادت کو پنجاب میں جلسے کیلئے نہیں آنے دیا جاتا۔ سیہون شریف میں بھی دہشت گرد سندھ نہیں بلکہ باہر سے آیا تھا۔ دہشت گرد کا تعلق سندھ سے نہیں تھا۔