چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ اور جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ کاشیخ زید ہسپتال کا دورہ

عوام کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں، چیف جسٹس نے ڈاکٹروں کو ہدایت

ہفتہ 11 مارچ 2017 21:40

مستونگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 مارچ2017ء) چیف جسٹس بلوچستان ہائی کورٹ جناب جسٹس محمد نور مسکانزئی اور جناب جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے گذشتہ روز مستونگ کا دورہ کیا اس موقع پر چیف جسٹس جناب جسٹس محمد نور مسکانزئی اور جناب جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے شیخ زید ہسپتال کو دورہ کیا اور ہسپتال کے مختلف شعبوں کا معائنہ کیا جہاں پر سیکریٹری ہیلتھ اور میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے چیف جسٹس کو تفصیلی بریفنگ دی۔

چیف جسٹس نے ڈاکٹروں کو ہدایت کی کہ وہ عوام کو بہتر طبی سہولیات فراہم کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہ رکھیں۔ بعدازاں چیف جسٹس نے مستونگ میں ایجوکیشن اینکلیو کا دورہ کیا اور کالج کا معائنہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے طلباء کو تلقین کی کہ وہ محنت اور لگن سے اپنی تمام تر توجہ تعلیم پر مرکوز رکھیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے اساتذہ کو ہدایت کی کہ وہ طلباء کو معیاری تعلیم کی فراہمی کے لئے بھرپور کردار ادا کریں کیونکہ طلباء ہمارے مستقبل کے معمار ہیں۔

اس موقع پر یونیورسٹی کیمپس کے لئے ایجوکیشن اینکلیو میں جگہ بھی مختص کی گئی تاکہ مستونگ میں ہی یونیورسٹی کے طلباء اپنی تعلیم جاری رکھ سکیں۔ چیف جسٹس محمد نور مسکانزئی اور جسٹس محمد ہاشم خان کاکڑ نے سیشن کورٹ مستونگ کا دورہ بھی کیا۔ مستونگ بار کی جانب سے بار روم میں ان کے اعزاز میں چائے پارٹی کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر مستونگ بار کے صدر غلام محی الدین ایڈووکیٹ نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا اور چیف جسٹس اور ان کی ٹیم کو سیشن کورٹ مستونگ آمد پر خوش آمدید کہا اور اپنے مطالبات چیف جسٹس کے سامنے پیش کئے۔

اس موقع پر چیف جسٹس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بار اور بنچ گاڑی کے دوپہیے ہیں اور ایک دوسرے کے تعاون سے لوگوں کو انصاف کی فراہمی میں آسانیاں پیدا کرسکتے ہیں۔ چیف جسٹس نے جوڈیشل آفیسران کو مقدمات کو بروقت نمٹانے کی ہدایت کی تاکہ لوگوں کو ان کی دہلیز پر انصاف کی فراہمی ممکن ہو۔ اس موقع پر رجسٹرار ہائی کورٹ روزی خان بڑیچ، انسپکشن جج منوراحمد شاہوانی، سیکریٹری کالجز عبداللہ جان اور سیکریٹری ہیلتھ نورالحق بلوچ اور دیگر موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :