جماعة الدعوة اسلام آباد کا نظریہ پاکستان ، مسئلہ کشمیر ، سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کے معاملے پرکل جماعتی کانفرنس کااہتمام

متفقہ طور پر 2017کو کشمیر کے نام کرنے ، سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے ، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قررادادوں کے تحت حل کرنے ، کشمیریوں کی تحریک آزادی کی مکمل حمایت کرنے کا فیصلہ

ہفتہ 11 مارچ 2017 20:24

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 11 مارچ2017ء) جماعة الدعوة اسلام آباد کی جانب سے نظریہ پاکستان ، مسئلہ کشمیر ، سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواداور حافظ سعید کی نظر بندی پر سیکٹر سطح پر مقامی کل جماعتی کانفرنس کاسلسلہ شروع کر دیا ، اس سلسلہ میں گزشتہ روز بنی گالہ اور جی الیون میں کل جماعتی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا جس میں مقامی جماعتوں کے رہنما ، سول سوسائٹی، سماجی رہنما ، تاجر ، وکلاء اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی ،کل جماعتی کانفرنس کی صدارت شفیق الرحمن نے کی۔

اس موقع پر متفقہ طور پر 2017کو کشمیر کے نام کرنے ، سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرنے ، مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قررادادوں کے تحت حل کرنے ، کشمیریوں کی تحریک آزادی کی مکمل حمایت کرنے کا فیصلہ کیا گیا جبکہ حافظ سعید کی نظر بندی کو امریکی و بھارتی دبائو کا شاخسانہ اور کشمیریوں میں مایوسی پھیلانے کا ایجنڈہ قرار دیا گیا ۔

(جاری ہے)

شرکاء کی جانب سے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کو سوشل میڈیا پر توہین آمیز مواد کے خلاف نوٹس لینے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا گیا جبکہ سینیٹ میں متفقہ قرارداد منظور کرنے پر چئیرمین سینیٹ اور اراکین کو مبارکباد بھی دی گئی۔ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ 18مارچ کو اسلام آباد میں نظریہ پاکستان کاررواں نکالا جائے گا جو جامع مسجد قباء آئی ایٹ مرکز سے نیشنل پریس کلب تک جائے گا جہاں جلسہ عام ہو گا ،تفصیلات کے مطابق جماعة الدعوہ کی جانب سے بنی گالہ میں مقامی ہال میں کل جماعتی کانفرنس کا اہتمام کیا گیا۔

کانفرنس میں چئیرمین سول سوسائٹی بنی گالہ راجہ جمیل عباسی ، مولانا عبدالقہار، سماجی رہنما ، فاروق کمال پاشا، چئیرمین ثواب کمیٹی بنی گالہ کے چئیرمین راجہ برخوردار، چئیرمین تحریک احیاء الاسلام ڈاکٹر ریحان، عبدالقدوس محمدی ترجمان وفاق المدارس، راجہ نثار کیانی نمبر دار و دیگر نے شرکت کی ۔ جی الیون میں ہونے والی کل جماعتی کانفرنس میں کاشف چوہدری صدر انجمن تاجران پاکستان، قاضی تنویر احمد چئیرمین جی الیون سیکٹر ، چوہدری وقاص گجر صدر انجمن تاجران جی الیون ، ملک پرویز احمد مسلم لیگ (ن) ، جنرل کونسلر عبدالرزاق ، اسلم کھوکھر صدر انجمن تاجران جی تھرٹین ، احمد کامران جنرل سیکرٹری انجمن تاجران ، مولانا کلیم اللہ ودیگر نے شرکت کی ۔

کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جماعة الدعوہ اسلام آباد کے مسئول شفیق الرحمن و دیگر مقررین نے کہا کہ گستاخ بلاگرز کو رہا کرنا انہیں شہ دینے کے مترادف ہے۔ انتہائی افسوسناک امر ہے کہ یہاں جو کوئی گستاخیاں کرتا ہے اسے ملک سے باہر بھجوادیا جاتا ہے ۔ ماضی میں بھی ایسے کئی واقعات ہوئے ہیں اور اب بھی ایک گستاخ بلاگرز کے ملک سے باہر جانے کی اطلاعات ہیں ۔

اگر یہ واقعی سچ ہے تویہ پوری پاکستانی قوم کیلئے انتہائی تشویشناک بات ہے۔ گستاخ بلاگرز کی گرفتاری پر جن لوگوں نے ان کے حق میں مہم چلائی انہیں اپنے ایمان کا جائزہ لینا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ سوشل میڈیا پر گستاخیوں کا ارتکاب کر کے دشمن قوتیں مسلمانوں کو اس کا عادی بنانا چاہتی ہیں۔ ماضی میں ناروے ، ڈنمارک اور بعض دیگر ملکوں کی طرف سے نبی اکرم ﷺکی شان اقدس میں گستاخیوں کا ارتکاب کیا گیا تاہم اب مغربی ملکوں کی طرح بھارت بھی اس ناپاک جسارت میں پیش پیش ہے اور منظم منصوبہ بندی کے تحت ایسی گستاخیاں کر کے مسلمانوں کے جذبات مشتعل کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔

امریکہ اوراسرائیل بھارت کے ساتھ ہیں۔اس ٹرائیکا سے پاکستان کو بچانا ہے۔حکمران مودی کی خوشنودی کے لئے اقدامات کر رہے ہیں۔حافظ محمد سعید کی نظر بندی سے مودی کے تمام الزامات کی تصدیق کی گئی۔حافظ محمد سعید پہلے بھی نظر بند رہے ،عدالتوں نے انہیں بری کیا اور کہا کہ جماعة الدعوة کسی قسم کی غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث نہیں ہے۔نبی کریم ﷺ کی عزت و ناموس پر ہر مسلمان جان قربان کرنے کو تیار ہے۔

انہوںنے کہاکہ حافظ محمد سعید کی نظربندی صرف ایک فرد کی نظربندی نہیںہے۔کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے۔پاکستان سے کشمیریوں کی حمایت میں اٹھنے والی آواز کو خاموش کرنے کیلئے نظربندیاں کی جارہی ہیں۔سال 2017ء کو کشمیر کے نام کرنے پر جماعةالدعوة کے قائدین کو نظربندکیا گیا۔تمام جماعتیں متحد ہو جائیں ۔ قائد اعظم یونیورسٹی کے ایک شعبہ کو قادیانی کے نام موسوم کرکے مسلمانوں کے زخموں پر نمک چھڑکا گیا۔

اس وقت تحریک نظام مصطفی کی طرز پر ملک گیر تحریک چلانے کی ضرورت ہے۔ حافظ محمد سعیدودیگر کی نظربندیاں پاکستان کے دفاع کو کمزور اور کشمیر یوں کی جدوجہد آزاد ی کو سبوتاژ کرنے کی سازش ہے۔ہم کشمیر بنے گا پاکستان کی بات کرنے والے لوگ ہیں،بھارتی فلموںکی نمائش پر پابندی لگائی جائے۔